اقتدارہمارا مقصد نہیں ،عوامی مسائل حل کرنا چاہتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سجاول(نمائندہ جسارت) سندھ کے انتہائی پسماندہ ضلع کے عوام کے لیے اپنی لازوال اور بے مثال خدمات سے عوام کے دلوں میں محبت کے چراغ روشن کرنے والے پیپلز پارٹی ضلع سجاول کے سرگرم رہنما عبداللطیف میمن کو مختلف برادریوں اور معزز شہریوں کی جانب سے ان کی خدمتوں کے لیے تقاریب کا انعقاد کرکے ان کو پٹکے، لنگیاں اور اجرکوں پہنائی گئی ۔اس موقع پر انہوں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے خود غربت میں بہت وقت گزارا ہے اس لیے میں بلا تفریق علاقے کے عوام کی خدمت کر رہا ہوں، غریبوں، مسکینوں، ناداروں اور مسائل میں گھرے لوگوں کے ساتھ دلی ہمدردی رکھتا ہوں۔ اقتدار ہمارا مقصد نہیں ہے۔ اصل طاقت وہ ہے جو عوام کے چھوٹے بڑے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے اور ان کے دکھ اور خوشی میں برابر کے شریک ہو اور ان کے دکھ اور تکلیف کو کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہفتے میں کم از کم تین دن اپنے دفتر میں بیٹھتا ہوں، عوام کے مسائل سنتا ہوں اور انہیں فوری حل کرنے کی کوشش کرتا ہوں، بلا تفریق عوامی خدمات سرانجام دیتا ہوں۔ اس کے بدلے مجھے بہت پیار اور عزت مل رہی ہے اور عوام سے جو فیڈ بیک مل رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ میں زندگی کی آخری سانس تک پسماندہ ترین علاقوں کے عوام کی دن رات خدمت کرتا رہوں گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عوام کے
پڑھیں:
ابراہم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں، فلسطین کا دو ریاستی حل یقینی بنانا ہوگا، سعودی ولی عہد
واشنگٹن:سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب خطے میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے ابراہم معاہدے کا حصہ بننے میں دلچسپی رکھتا ہے، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے لیے فلسطین کے دو ریاستی حل کی ضمانت ناگزیر ہے۔
وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مشترکہ میڈیا گفتگو میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن کی کوششوں، دفاعی تعاون اور سرمایہ کاری کے مستقبل پر اہم اعلانات کیے۔
صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کو خوش آمدید کہتے ہوئے انہیں مستقبل کا بادشاہ قرار دیا اور کہا کہ وہ محمد بن سلمان کو ہمیشہ ایک بہترین اور قابل رہنما سمجھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے؛ لڑاکا طیاروں نے سلامی دی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی ولی عہد ان کے اچھے دوست ہیں اور انسانی حقوق سمیت مختلف شعبوں میں انہوں نے قابلِ ذکر کام کیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے شاہ سلمان کے لیے بھی گہرا احترام ظاہر کیا۔
امریکی صدر نے اعلان کیا کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعاون کا ایک اہم معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت امریکا سعودی عرب کو جدید ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ان طیاروں کے حصول کی مضبوط پوزیشن میں ہے۔
ٹرمپ نے مزید تصدیق کی کہ سعودی ولی عہد کی درخواست پر امریکا شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کا عمل شروع کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وائٹ ہاؤس واپسی کے بعد وہ امریکا میں 21 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری لا چکے ہیں، جبکہ سعودی تعاون سے مزید ملازمتوں کے دروازے کھلیں گے، انہوں نے کہا کہ امریکا کے تیل ذخائر دوبارہ تعمیر کیے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر سعودی ولی عہد نے اعلان کیا کہ کمپیوٹنگ، چِپس اور سیمی کنڈکٹرز کے شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی جائے گی، جب کہ مصنوعی ذہانت میں امریکا کے ساتھ تعاون کو مستقبل کے اہم مواقع قرار دیا۔
ٹرمپ نے بھی امریکا میں سعودی سرمایہ کاری کو قابلِ قدر قرار دیا اور کہا کہ تعاون کے مزید مواقع سامنے آ رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنایا، اور کوئی اور امریکی صدر ایسا نہ کرتا۔ ان کے مطابق مشرقِ وسطیٰ میں سعودی عرب کے ساتھ دفاعی اور سیکیورٹی تعاون امن کے قیام میں بنیادی کردار ادا کرے گا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی مدت میں 8 جنگیں رکوائیں جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ممکنہ جنگ روکنے کا دعویٰ بھی شامل ہے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ وسیع تر مشترکہ کام کے امکانات دیکھتے ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کی امن کوششیں قابلِ تحسین ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب ابراہم معاہدے کا حصہ بننے میں دلچسپی رکھتا ہے، مگر اس کے لیے فلسطین کے دو ریاستی حل تک جانے والا راستہ یقینی بنانا لازمی ہے۔
صدر ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد کے ساتھ مشرقِ وسطیٰ میں امن کے امکانات پر تفصیلی بات چیت کی، جسے دونوں ممالک خطے کے استحکام کے لیے اہم سمجھتے ہیں۔