تلنگانہ میں بی جے پی شدید اندرونی اختلافات اور خلفشار کا شکار ہو چکی ہے ، جس نے بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کو غیر مستحکم اور کمزور سیاسی جماعت بنا دیا ہے۔

سفارتی ناکامیوں کے بعد مودی کی جماعت بی جے پی کے رہنما اقتدار اور عہدوں کی ہوس  کا شکار ہو گئے ہیں۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق تلنگانہ میں رام چندر راؤ کو پارٹی صدر بنانےپر بی جے پی کے رہنما تھاکر راجہ سنگھ نے استعفا دے دیا۔ رام چندر راؤ کو پارٹی صدر بنانے کے خلاف تھاکر راجہ سنگھ نے شدید احتجاج کیا ہے۔

راجہ سنگھ شدید مایوسی کے بعد حمایتی کونسلرز کو دھمکیاں دینے پر اتر آئے۔ انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا کہ لاکھوں کارکنوں کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں راجہ سنگھ نے یہ بھی  الزام عائد کیا کہ  پارٹی کے بعض سینئر رہنما ذاتی مفادات کی بنیاد پر فیصلے کر رہے ہیں اور کارکنوں کی رائے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  بی جے پی میں  قربانیاں دینے والوں کو دھتکارا جا رہا ہے۔ بی جے پی کے اندر اقتدار کے لالچی لوگ تلنگانہ میں پارٹی کو کامیاب نہیں دیکھنا چاہتے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق راجا سنگھ تیسری بار گوشا محل سے ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں، مگر اب پارٹی قیادت سے نالاں ہیں۔

تلنگانہ میں قیادت پر اختلافات بی جے پی کی ٹوٹ پھوٹ اور مرکز کی ناکامی کو بے نقاب کرتے ہیں۔ راجہ سنگھ کو معطل کرکے انتخابات سے قبل بحال کرنا اور بعد میں نظر انداز کرنا ،یہ بی جے پی کی مفاد پرستی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تلنگانہ میں راجہ سنگھ بی جے پی

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا پارٹی قیادت کو کھلا خط، حکومت سے مذاکرات کا مشورہ

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسیر رہنماؤں نے پارٹی لیڈر شپ کو حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ حکومت سے مزاکرات کو بانی چئیرمین عمران خان سے ملاقات پر مشروط کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کی جانب سے پارٹی لیڈر شپ کو کھلا خط لکھا گیا ہے، کھلے خط میں انہوں نے حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ تجویز میں حکومت سے مذاکرات کو بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات پر مشروط کرنے کا کہا گیا ہے۔

خط پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی، سابق وزرا میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ نے لکھا۔

خط میں کہا گیا کہ ملکی تاریخ کے بد ترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، مذاکرات ہر سطح پر ہونے ضروری ہیں، سیاسی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں اور مقدرہ کی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں۔

خط میں کہا گیا کہ مذاکرات کا آغاز سیاسی سطح پر کیا جائے، تحریک انصاف کے لاہور کے اسیر رہنماؤں کو اس کا حصہ بنایا جائے۔

خط میں مزید کہا گیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی تقرری کے لیے عمران خان تک رسائی ممکن بنائی جائے تاکہ لیڈرشپ وسیع مشاورت کر سکے اور ملاقات کے اس عمل کو وقتا فوقتا جاری رکھنا ہوگا۔
مزیدپڑھیں:ایک ساتھ دو چھٹیاں آگئیں، نوٹیفکیشن جاری

متعلقہ مضامین

  • خیبر کی تاریخ میں پہلی بار سکھ رہنما کے پی اسمبلی کے اقلیتی رکن منتخب
  • کیا پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہونے والا ہے؟
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس، علی امین اور علیمہ خان پر تنقید، مذاکرات پر زور
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس، اسیر رہنماؤں کا خط پڑھ کر سنایا گیا
  • پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا عمران خان کو مؤقف میں نرمی کا مشورہ، سیاسی مذاکرات پر زور
  • پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا حکومت اور پارٹی قیادت کو مذاکرات کا مشورہ
  • پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کا پارٹی قیادت کو کھلا خط، حکومت سے مذاکرات کا مشورہ
  • پی ٹی آئی کے گرفتار رہنمائوں کا جیل سے خط، حکومت اور پارٹی رہنماؤں کو مذاکرات کا مشورہ
  • جامعہ اردو کراچی میں سبیلِ امام حسینؑ پر پولیس کا حملہ، طلباء پر تشدد