عظمیٰ بخاری کادورہ ٹوبہ ٹیک سنگھ،محرم الحرام کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
لاہور،فیصل آباد (نیوز رپورٹر+نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے محرم الحرام کے دوران سکیورٹی انتظامات اور سہولیات کا جائزہ لینے کیلئے ٹوبہ ٹیک سنگھ کا دورہ کیا اور ڈی سی آفس میں اہم اجلاس کی صدارت کی۔ کمشنر فیصل آباد مریم خان، آر پی او ذیشان اصغر، ڈپٹی کمشنر محمدنعیم سندھو، ڈی پی او عبادت نثار، منتخب نمائندگان، لیگی رہنما ایوب خان گادھی، قدیر اعوان، راحیل انور، حارث امجد اور عقبہ وڑائچ شریک ہوئے۔ عظمیٰ بخاری نے سکیورٹی ودیگر انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکومت پنجاب عزاداروں کو مکمل تحفظ اور تمام تر سہولیات کی فراہمی کیلئے بھرپور اور مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔ انہوںنے مرکزی امام بارگاہ، جلوس کے روایتی راستوں، مرکزی کنٹرول روم کا دورہ کیا اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے سکیورٹی‘صفائی اور سبیلوں کا جائزہ لیا۔ وزیر اطلاعات نے کہا ٹوبہ ٹیک سنگھ میں تمام مکاتبِ فکر کا اتحاد قابل تحسین ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا پر شرانگیز اور نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے۔ علماء منبر و محراب سے سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کا پیغام دیں۔آخر میں جلوس کے منتظمین نے بہترین انتظامات پر وزیراعلیٰ مریم نواز اور صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی پی رہنمائوں نے پنجاب حکومت کیخلاف پریس کانفرنسوں کی ریس لگا رکھی ہے: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ+نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمٰی بخاری نے قمر الزمان کائرہ کی جانب سے پریس کانفرنس پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے پنجاب حکومت کے خلاف پریس کانفرنسز کی ریس لگائی ہوئی ہے اور پھر بھی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ سیلاب متاثرین پر سیاست نہیں کر رہے۔ پنجاب میں رہ کر پنجاب کی بیٹی پر تنقید کرنے سے پہلے پیپلز پارٹی رہنماؤں کو اپنا ماضی یاد کر لینا چاہیے۔ جس جماعت کی قیادت ایک خاتون کے پاس تھی، آج پوری جماعت ایک خاتون لیڈر کے خلاف پریس کانفرنسز کر رہی ہے۔ ہمیں اپنی مقبولیت اور عوامی خدمت پر فخر ہے۔ پیپلز پارٹی کو بھی اپنی مقبولیت اور عوامی حمایت پر توجہ دینی چاہیے۔ ایسی بیان بازی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، اور نہ ہی اس طرح پیپلز پارٹی اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکتی ہے۔ یہ اختلاف نہیں بلکہ اجتماعی طور پر پنجاب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب، ان کی کابینہ اور صوبے کے تمام ادارے پہلے دن سے سیلاب متاثرین کے درمیان موجود ہیں۔ ایسے سنجیدہ معاملے پر سیاست کرنا قمر الزمان کائرہ جیسے تجربہ کار سیاستدان کے شایانِ شان نہیں۔ جب ذاتی حملے کیے جائیں گے تو جواب بھی ضرور دیا جائے گا۔ آپ سندھ میں بی آئی ایس پی استعمال کریں، ہمیں اعتراض نہیں۔ سندھ میں آپ متاثرین کو 10،10 ہزار دے رہے ہیں، لیکن مریم نواز پنجاب کے متاثرین کو 10،10 لاکھ دے رہی ہیں، جو ان کی اصل ضرورت ہے۔ ہمیں کسی کے مشورے کی ضرورت نہیں۔ مریم نواز کے 90 سے زائد منصوبے پنجاب کے فنڈز سے مکمل ہو رہے ہیں، اس میں وفاق کا ایک پیسہ بھی شامل نہیں۔ عظمٰی بخاری نے کہا کہ اس حقیقت پر ایک پنجابی ہونے کے ناطے خوشی ہونی چاہیے، افسوس نہیں۔