یورپ میں شدید گرمی کی لہر؛ 8 افراد ہلاک، جوہری ری ایکٹر بند کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
یورپ اس وقت شدید گرمی اور ہیٹ ویو کی لپیٹ میں ہے، جہاں اسپین، فرانس اور اٹلی میں کم از کم 8 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ متعدد علاقوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
اسپین کے علاقے کاتالونیا میں جنگل کی آگ نے دو افراد کی جان لے لی جبکہ مزید ہلاکتیں کورڈوبا اور ایکسٹریماڈورا میں رپورٹ ہوئیں۔ فرانس میں بھی گرمی سے متاثرہ دو افراد جاں بحق اور 300 سے زائد افراد اسپتال میں داخل کیے گئے۔
اٹلی نے 18 شہروں میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے اور 60 سال سے زائد عمر کے دو افراد گرمی کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔ سوئٹزرلینڈ میں دریا کے گرم پانی کی وجہ سے ایک جوہری ری ایکٹر بند کر دیا گیا اور دوسرے کی پیداوار کم کر دی گئی ہے۔
ترکیہ اور اسپین میں جنگلات کی آگ نے ہزاروں افراد کو متاثر کیا، جبکہ اٹلی، فرانس اور جرمنی نے شدید طوفانوں سے خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ اور ماہرین کے مطابق یہ گرمی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے، اور گرین ہاؤس گیسوں، فوسل فیول، اور جنگلات کی کٹائی جیسے عوامل اس تباہی کے ذمہ دار ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
برطانیہ اور یورپ میں شدید گرمی،پرتگال میں درجہ حرارت 46 ریکارڈ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ اور یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں آگئے۔ برطانیہ کے مختلف شہروں میں درجہ حرارت تقریباً 34 ڈگری ہونے پر سال کا گرم ترین دن قرار دے دیا گیا ۔
پرتگال میں درجۂ حرارت 46 درجے کو چھو گیا، پیرس میں درجہ حرارت 40 درجے ریکارڈ کیا گیا۔ آئفل ٹاور کو گرمی کی شدت کے باعث اگلے دو دن کے لیے بند کردیا گیا۔ اسکول پہلے ہی بند ہیں۔
اٹلی میں شدید گرمی کے باعث حکام ’’آؤٹ ڈور‘‘ ورک پر پابندی لگانے پر غور کررہے ہیں۔
برسلز کے کئی علاقوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری تک پہنچ گیا