پی ٹی آئی 4 منحرف اراکین قومی اسمبلی کے خلاف اسپیکر کو ریفرنس بھیجے گی، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 4 اراکین قومی اسمبلی کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی کو ریفرنس بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان اراکین میں مبارک زیب، چوہدری عثمان علی، اورنگزیب کھچی اور ظہور قریشی شامل ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ان ارکان کے خلاف سفارشات مرتب کی ہیں، پارٹی کو کہا ہے کہ ان چاروں ارکان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس اسپیکر اور الیکشن کمیشن کو بھجوایا جائے کیوں کہ انہوں نے 26ویں آئینی ترمیم میں حکومت کو ووٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیے: باجوڑ میں وزیر اعظم کے مشیر اور رکن قومی اسمبلی مبارک زیب کے گھر پر بم دھماکا
اسد قیصر نے ان رہنماؤں کے خلاف حلف کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو ان اراکین کے خلاف ریفرنس بھیجا جائے گا دیکھتے ہیں وہ ان کے خلاف کیا کارروائی کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ آئینی ترمیم کے لیے ووٹ دینے والے 6 اراکین قومی اسمبلی عام انتخابات میں آزاد حیثیت میں کامیاب ہوئے تھے جب کہ ان اراکین کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔ عثمان علی نے عام انتخابات میں این اے 142 ساہیوال 2 سے پی ٹی آئی کی حمایت سے آزاد حیثیت میں حصہ لیا اور ایک لاکھ 7 ہزار ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیے: آئینی ترمیم میں ووٹ دینے والے منحرف ارکان کون سے ہیں، ان کا کیا مستقبل ہوگا؟
ظہور قریشی نے عام انتخابات میں این اے 146 خانیوال 3 سے آزاد حیثیت میں حصہ لیا تھا اور ایک لاکھ 12 ہزار ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے تھے۔ اس الیکشن میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار عمران شاہ تھے جنہوں نے 15 ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔ کامیابی کے بعد ظہور قریشی نے 12 فروری 2024 کو مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اورنگزیب خان کھچی نے عام انتخابات میں این اے 159 وہاڑی 4 سے پی ٹی آئی کی حمایت سے آزاد حیثیت میں حصہ لیا اور ایک لاکھ 16 ہزار ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عام انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے آزاد حیثیت میں ہزار ووٹ حاصل قومی اسمبلی پی ٹی آئی کے خلاف
پڑھیں:
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل
پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر میں سیاسی درجہ حرارت اس وقت اپنے عروج پر ہے، آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس کل دوپہر 3 بجے ہو گا، جس میں نئے قائدِ ایوان کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔ پیپلز پارٹی نے وزیراعظم انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا رکھی ہے اور وزارتِ عظمیٰ کیلئے فیصل ممتاز راٹھور کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے 27 ارکان کی عددی اکثریت درکار ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو اس وقت 37 ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، پیپلز پارٹی کے 17، فارورڈ بلاک کے 11 اور مسلم لیگ نواز کے 9 ارکان تحریک عدم اعتماد کی حمایت کر رہے ہیں، جموں و کشمیر پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کی اسمبلی میں ایک، ایک نشست موجود ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 5 ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید بھی کابینہ سے مستعفی ہو چکے ہیں، جس کے بعد وزیراعظم انوارالحق کی حکومت میں شامل ارکان کی تعداد 8 رہ گئی ہے، پیپلز پارٹی کو مزید ارکان کی حمایت بھی حاصل ہو سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کل کے اجلاس میں سیاسی منظر نامہ واضح ہونے کا امکان ہے۔