ماتلی: ڈیوائسز مافیا میڈیا کے ڈر سے ٹنڈو غلام حیدر کا رخ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماتلی (نمائندہ جسارت)ماتلی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق خواتین میں مالی امداد تقسیم کرنے والے 8 ڈیوائس سینٹرز میں سے 3 سینٹرز چلانے والے افراد نے میڈیا کی کوریج اور ممکنہ انکشافات کے خوف سے اپنی ماتلی کی ڈیوائسز بند کر کے ضلع ٹنڈو محمد خان کے تعلقہ ٹنڈو غلام حیدر میں منتقل کر دی ہیں۔ یہ افراد اب فاضل ٹاؤن اور مویا کے علاقوں میں سرگرم ہیں۔ایک اور ڈیوائس ہولڈر نے بھی ماتلی میں اپنا مقام چھوڑ کر دوسری جگہ پر ڈیرہ جما لیا ہے۔میڈیا ٹیم نے فاضل ٹاؤن کے ایک ویران پولٹری فارم، ایک درگاہ، اور بدین بائی پاس کے قریب ایک پرانے سینٹر کا دورہ کیا، جہاں موجود خواتین نے بتایا کہ انہیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پیسے دیتے وقت مختلف بہانوں سے کٹوتی کی جاتی ہے۔خواتین کے مطابق، ان سے فی کس دو ہزار روپیسے ایک ہزار روپے تک کاٹ لیے جاتے ہیں، جبکہ رقوم کی ادائیگی میں تاخیر اور نامناسب سلوک بھی معمول بن چکا ہے۔میڈیا ٹیم کی موجودگی کے دوران ایک دلچسپ منظر اس وقت دیکھنے کو ملا، جب فاضل ٹاؤن کے پولٹری فارم پر موجود دو افراد کو ممکنہ کارروائی کا اندیشہ ہوا تو وہ اپنی ڈیوائسز بغل میں دبا کر قریبی جنگل کی جانب فرار ہو گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صادق آباد: کچے کے ڈاکوؤں نے 2 بچوں سمیت 13 افراد کو اغوا کرلیا
صادق آباد کے کچے کے علاقے میں جرائم پیشہ عناصر نے ایک بار پھر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلنج کرتے ہوئے دو بچوں سمیت 13 افراد کو اغوا کر لیا۔ یہ افسوسناک واقعہ تھانہ سونمیانی، ضلع راجن پور کی حدود میں پیش آیا، جہاں مسلح ڈاکو باغ کے علاقے میں کام کرنے والے مزدوروں کو اغوا کر کے لے گئے۔
پولیس کے مطابق اغوا کیے گئے تمام افراد کا تعلق تحصیل صادق آباد کے علاقے رحیم آباد سے ہے، اور یہ افراد ٹھیکیدار عبدالکریم منوانی کے ساتھ لیبر کے طور پر کام کر رہے تھے۔
متاثرین میں دو کم سن بچے بھی شامل ہیں جنہیں ڈاکو دیگر مزدوروں کے ساتھ اغوا کر کے کچے کے جنگلات میں لے گئے۔
Post Views: 4