بچوں سے زیادتی کے ملزم کے ساتھ کام کرنا نین تارا کو مہنگا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
جنوبی بھارت کی معروف اداکارہ نین تارا اور انکے شوہر وگنیش شیون کو بھارتی کوریوگرافر جانی ماسٹر کے ساتھ کام کرنا مہنگا پڑگیا اور اس وقت دونوں کڑی تنقید کی زد میں ہیں۔
واضح رہے کہ تیلگو، تامل، کناڈا اور ہندی فلموں میں کام کرنے والے 43 سالہ جانی ماسٹر پر جنسی ہراسانی کا الزام ہے اور وہ بچوں کو جنسی جرائم سے تحفظ فراہم کرنے والے قانون (POCSO) کے تحت جنسی الزامات کے مقدمہ کا سامنا کر رہے ہیں۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب وگنیش شیون نے بتایا کہ جانی ماسٹر نے ان سے فلم لوو انشورنس کمپنی میں کام کے حوالے سے بات کی ہے، جبکہ یکم جولائی کو جانی ماسٹر نے ایک پوسٹ شیئر کی اور بتایا کہ وگنیش شیون انکے ساتھ انکی فلم میں اشتراک کریں گے۔
اپنی اس پوسٹ میں انھوں نے وگنیش کے ساتھ کام کو اپنے لیے باعث خوشی قرار دیا، بعدازاں وگنیش نے اس پوسٹ کو ری شیئر کرتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہار کیا۔
وگنیش کی اہلیہ اور تامل، تیلگو اور ملیالم فلموں کی معروف اداکارہ نین تارا اس فلم کی پروڈیوسرز میں شامل ہیں، ان پر جانی ماسٹر کے ساتھ کام پر سخت تنقید کی گئی۔
گلوکارہ چنمئی سریپاڈا نے اپنے ایکس پر سخت غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جانی ماسٹر ایک نابالغ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیس میں مشروط ضمانت پر ہے، ایسا لگتا ہے کہ ہم باصلاحیت مجرموں کو پسند کرتے ہیں اور انہیں مسلسل پروموٹ کرتے ہیں، تاکہ وہ بااثر عہدوں پر برقرار رہیں اور مزید بچوں اور خواتین کو ہراساں کریں۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے ساتھ کام
پڑھیں:
رجب بٹ اور دوستوں کے خلاف زیادتی کیس میں اہم پیش رفت
لاہور ہائیکورٹ میں رجب بٹ و دیگر کے ساتھ مل کر خاتون سے زبردستی زیادتی کے ملزم سلمان حیدر کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی۔ جسٹس جواد ظفر نے کیس کی سماعت کی اور متعلقہ ایس پی کو 19 ستمبر کو رپورٹ سمیت طلب کرلیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سلمان حیدر تفتیش میں گناہگار ثابت ہوا ہے۔ تاہم مدعیہ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کیس کی تفتیش میں سنگین نقائص موجود ہیں اور شریک ملزمان رجب بٹ اور مان ڈوگر کو حقائق کے برعکس کلین چٹ دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس بنیاد پر شریک ملزمان کو چھوڑ دیا گیا۔
وکیل مدعیہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ مدعیہ خاتون اور ان کی ہمشیرہ کے موبائل فونز سے تمام ڈیٹا ختم کیا گیا، جبکہ ملزم سلمان حیدر مدعیہ کو دھمکیاں دے کر بار بار زیادتی کرتا رہا۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔
دوسری جانب درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ تھانہ نواب ٹاؤن پولیس نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کیا ہے اور عدالت سے درخواست کی کہ عبوری ضمانت کو کنفرم کیا جائے۔