اسلام آباد:

سول کورٹس کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں ضلعی عدالتوں کو بھیجنے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیا محاذ کھل گیا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے 2 ایڈیشنل ججز کے مقدمات واپس بھیجنے کے طریقہ کار پر سوالات اٹھا دیے اور انہوں نے ایڈیشنل رجسٹرار اعجاز احمد کو عدالت میں طلب کر لیا۔

ایڈیشنل رجسٹرار نے عدالت کو بتایا کہ 2023 کی فُل کورٹ میٹنگ میں یہ اپیلیں ڈسٹرکٹ کورٹس کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ہم نے تو صرف چیف جسٹس کو نوٹ لکھا تھا جس پر ڈویژن بینچ تشکیل دیا گیا۔ ڈویژن بینچ نے ہائیکورٹ میں زیرالتوا اپیلیں ضلعی عدالتوں کو بھیجنے کا آرڈر کیا۔

جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیے کہ اُس فُل کورٹ میں مشاورت ہوئی تھی لیکن اپیلیں واپس بھیجنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ 2 جونیئر ججوں کا بینچ بنا کر تمام مقدمات واپس ضلعی عدالتوں کو بھیج دیے گئے۔ زیرالتوا اپیلیں ہائیکورٹ کے سننے یا واپس جانے کا فیصلہ فُل کورٹ میں ہونا چاہیے تھا۔جن ججز کے پاس اپیلیں زیرسماعت ہیں ان سے بھی رائے نہیں لی گئی۔

عدالت نے  کہا کہ کئی مقدمات 80 فیصد سُنے جا چکے تھے وہ اب اٹھا کر ڈسٹرکٹ کورٹس کو بھیج دیے گئے ہیں۔ ضلعی عدالتوں میں مقدمات کی دوبارہ سماعت شروع ہو گی سائلین کو مشکلات ہوں گی۔

بعد ازاں عدالت نے مزید معاونت طلب کرتے ہوئے سماعت 8 جولائی تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ضلعی عدالتوں کو کو بھیجنے

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانتیں مسترد، تحریری فیصلہ جاری

لاہور ہائیکورٹ نے نو مئی کے آٹھ مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ یہ دلیل قابل قبول نہیں کہ نو مئی کو بانی پی ٹی آئی جیل میں تھے۔

عدالت نے پولیس اہلکاروں کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پولیس کے مطابق نو مئی واقعات کا منصوبہ 4 مئی کو تیار کیا گیا اور پلان بانی پی ٹی آئی نے ہی بنایا تھا۔

عدالت کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے کیس کی نوعیت شریک ملزمان سے مختلف ہے کیونکہ وہ ایک لیڈر تھے اور ان کے الفاظ اور بیانات سے ریاستی املاک کو نقصان پہنچا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ریاستی اداروں اور حکومت کو دباؤ میں لانے کے لیے مجرمانہ طاقت کا استعمال کیا گیا۔پراسیکیوشن کے پاس آڈیو، ویڈیو اور ان کا ٹرانسکرپٹ بطور ثبوت موجود ہے، جو بانی پی ٹی آئی کی مبینہ سازش اور کردار کی نشاندہی کرتا ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی طرف سے ادا کیے گئے سازشی الفاظ اور تقاریر نے عوام کو بھڑکایا، جس کے نتیجے میں ریاستی اداروں پر حملے کیے گئے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: 9 مئی کیس میں 10 سال قید کی سزا پانے والے پی ٹی آئی کے 4 کارکن بری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمے میں تحریک انصاف سزا یافتہ 4 کارکنوں کوبری کردیا
  • لاہور ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی مقدمات میں ضمانتیں مسترد، تحریری فیصلہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: 9 مئی کے کیس میں سزا یافتہ چاروں افراد بری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ماہِ جون کی کارکردگی رپورٹ جاری, جسٹس انعام امین منہاس 313 مقدمات نمٹا کر پہلے نمبر پر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ : بچی سے لاتعلقی،حق مہر واپسی کا انوکھا مقدمہ، جسٹس محسن کیانی برہم، والد کو خرچہ ادا کرنے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ؛ جُون کی کارکردگی رپورٹ جاری؛ قائم مقام چیف جسٹس تیسرے نمبر پر
  • 2 ماتحت عدالتوں کے متفقہ فیصلے میں ہائیکورٹ مداخلت نہیں کرسکتی، چیف جسٹس
  • ۔2 ماتحت عدالتوں کے متفقہ فیصلے میں ہائیکورٹ مداخلت نہیں کرسکتی، چیف جسٹس