پی ٹی آئی ذرائع نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں حامد خان کے دلائل خود کش حملہ تھا، ہم نے خود اپنے ساتھ زیادتی کی : صحافی عمران وسیم
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)صحافی عمران وسیم نے پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ حامد خان کے سپریم کورٹ میں دلائل ہم پر خود کش حملہ تھا، ہم نے خود اپنے ساتھ زیادتی کی ، ہمارے وکیل نے بھی مقدمہ لڑنے کے بجائے ججز کو غصہ دلانے کی کوشش کی اور ناراض کیا ، ہمیں 39 سیٹیں ملنے کی جو امید اور موقع تھا وہ ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے گنوایا ہے۔
صحافی عمران وسیم نے وی لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان کے ساتھ جو کمرہ عدالت میں ہوا، انہیں رائٹ لیفٹ کے دلائل دینے کا موقع نہیں دیا گیا، پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ حامد خان کے دلائل سے پہلے ہمیں یقین تھا کہ 39 سیٹوں کی حد تک کیس فیصل صدیقی بنا کر گئے ہیں، لیکن اس روز پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ ویڈیو لنک دیکھا کہ حامد خان کے دلائل خود کش حملہ تھا ہم نے اپنے ساتھ خود زیادتی کی ہے ، ہم چاہے میڈیا پر عدلیہ کو مورد الزام ٹھہراتے رہیں لیکن ہم خود بھی قصور وار ہیں ،ہمارے وکیل نے بھی مقدمہ لڑنے کے بجائے ججز کو غصہ دلانے کی کوشش کی اور ناراض کیا ، ہمیں 39 سیٹیں ملنے کی جو امید اور موقع تھا وہ ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے گنوایا ہے ۔
پی ٹی آئی میں اختلافات، کوٹ لکھیت جیل کے اسیر رہنماؤں کی مذاکرات کی حمایت ، رکاوٹ صرف عمران خان ہیں: انصار عباسی
عمران وسیم کا کہناتھا کہ 26 ویں ترمیم سے متعلق کہتے ہیں کہ انصاف کی فراہمی نہیں ہو گی لیکن آج اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے چار ملزمان کو بری کیاہے وہ بھی شک و شبہ سے بالاتر شواہد نہ ہونے پر ، ان کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے موقف کے مطابق ہمیں ریلیف ملتا رہے اگر موقف کے مطابق ریلیف ملے تو عدلیہ آزاد ہے ، ورنہ عدلیہ غلام ہے ، جسٹس مندو خیل نے 26 ویں آئینی ترمیم پر تین سوال کیئے تھے ، کہ حامد خان یہ بتائیں کہ 26 ویں ترمیم کیا سپریم کورٹ نے پاس کی ہے ؟ مخصوص نشستوں کی نظر ثانی کی درخواست پہلے آئی تھی یا 26 ویں آئینی ترمیم پہلے پاس ہوئی؟ آپ نے کونسا 26 ویں آئینی ترمیم کی مخالفت میں ووٹ ڈالا تھا؟ آپ کی جماعت نے تو وٹنگ کے عمل کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔
جے یوآئی پختونخوا میں عدم اعتماد کا حصہ نہیں بنے گی، فضل الرحمن کا عمران خان کیلئے پیغام
پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع نے بتایا کہ ہمیں حامد خان کے دلائل سے پہلے یقین تھا کہ 39 سیٹیوں کی حدتک کیس فیصل صدیقی بنا کر گئے ہیں لیکن جو اس دن حامد خان نے کیا وہ خودکش حملہ تھا یہ اپنے ساتھ ہم نے خود زیادتی کی ہے۔ ہمارے وکیل نے مقدمہ لڑنے کی بجائے ججز کو ہائپر کرنے کی کوشش کی… pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: حامد خان کے دلائل ہم نے خود اپنے کہ حامد خان زیادتی کی اپنے ساتھ پی ٹی ا ئی حملہ تھا
پڑھیں:
پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، سیکیورٹی ذرائع
اسلام آباد:ملکی سیکیورٹی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کررہا اور نہ آئندہ کرے گا، کشمیر اور فلسطین پر ہمارا موقف تبدیل نہیں ہورہا دونوں کو خود ارادیت درکار ہے اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک کی داخلی صورتحال پر سیکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے معاملات کو سیاسی جماعتوں نے سیاسی طور پر حل کرلیا ہے، سب کو اپنی اپنی جگہ کام کرنا چاہیے، ملکی سلامتی کے لئے آرمی کے جوان اپنے خون سے قیمت ادا کرتے ہیں، کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اگر کشمیر میں امن وامان کے حوالے سے ذرا سا بھی انتشار ہوتا ہے تو بھارت اس کا فائدہ اٹھاتا ہے۔
پسنی میں امریکا کے بندرگاہ کے قیام سے متعلق رپورٹ سے متعلق سوال کیا گیا تو کہا گیا کہ ہر ملک کے اپنے مفاد ہوتے ہیں، امریکا کے اپنے، چین کے اپنے اور ہمارے اپنے ہیں، ہمارے اپنے مفاد سب سے اہم ہیں، ہم چاہتے ہیں ہمارے لوگ خوشحالی کی طرف آئیں، پاکستان میں مائن اینڈ منرلز یعنی آئل، گیس، گرینائٹ، ماربل وغیرہ سب موجود ہیں ہمیں انہیں ایکسپلور کرنا ہے، بندرگاہ دینے سے متعلق مختلف تجاویز سامنے آتی رہی ہیں مگر ہر ملک اپنے مفادات کو دیکھتا ہے۔
سوال پوچھا گیا کہ کیا پسنی کی بندرگارہ امریکا کو دینے پر سیکیورٹی امریکا کی اپنی ہوگی؟ اس پر جواب دیا گیا کہ چاہے امریکا ہو یا چین، سیکیورٹی دینے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، پسنی بندرگارہ کمرشل جگہ ہے اور وہاں ہماری اپنی سیکیورٹی ہے اور سرمایہ کاروں کو ہم سکیورٹی دے رہے ہیں۔
سوال ہوا کہ چائنیز پر حملے ہوئے کیا ان کی سکیورٹی آئی؟ اس پر سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ یہ سوالات قبل از وقت ہوتے ہیں سرمایہ کار آتا ہے تو وہ اپنی سیکیورٹی مانگتا ہے، پاکستان میں سرمایہ کار کمپنیاں آئی ہیں افواج پاکستان سب کو سیکیورٹی دے رہی ہے، ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کا بہترین ماڈل بنایا ہے، ہماری حکومت اور قیادت مل کر کام کر رہی ہے، افواج پاکستان اور حکومت میں کوئی گیپ نہیں ہے، پسنی بندرگاہ پر سیکیورٹی ہماری ہے، سیکیورٹی کے انتظامات ریاست پاکستان خود کرتی ہے، ہم سیکیورٹی دے رہے ہیں اور سیکیورٹی کے لئے کسی کا کندھا استعمال نہیں کرتے، ایران نے کچھ کیا تو ہم نے اس کا جواب دیا، بھارت نے کیا تو ہم نے اس کا بھرکس نکال دیا، غزہ میں دیکھ لیں جب اپنی سیکیورٹی نہ ہو تو اس طرح کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
غزہ میں پاکستانی دستے بھیجنے کے سوال پر سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ فلسطین بالکل ایک اہم مسئلہ ہے نہ تو پاکستان اسرائیل کو تسلیم کررہا ہے نہ کیا ہے اور نہ کریں گے، ابراہم ایکارڈ محض ایک ایجنڈا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق پاکستان کے اندر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، کشمیر اور فلسطین ہمارے لیے بہت اہم ہیں ہم بند کمروں میں کوئی بات چیت نہیں کرتے مگر وہ دن بھی چلے گئے جب ہم عوام کے سامنے سب چیزیں لے کر آتے ہیں، سب دیکھ لیں ہماری فلسطین پر پالیسی بالکل واضح ہے، کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر ہمارا موقف بالکل تبدیل نہیں ہورہا ہے، دونوں کو حق خودارادیت چاہیے ہے ہم بالکل ان کے ساتھ ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہماری کور کمانڈرز، فارمیشن کمانڈرز جو بھی بریفنگز ہوتی ہیں آرمی چیف اس میں مسلسل ایک بات کرتے ہیں اسرائیل فلسطین میں نسل کشی کررہا ہے اور وہاں ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اسرائیل وہاں کے لوگوں کو سمندر بحر قلزم کا کھارا پانی پینے پر مجبور کررہا ہے، ایسا نہیں ہے کہ ہم یا انسانی حقوق کے لوگ یہ سب چیزیں نہیں دیکھ رہے، پورے یورپ میں لاکھوں لوگ باہر نکلے ہیں، اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ہیں سب کو اس صورتحال کو روکنا چاہیے، پاکستان نے بھی اس ظلم کو روکنے کے لئے ایک قدم اٹھایاہے تاکہ اس نسل کشی کو ہم روک سکیں، حماس اور فلسطین کے عوام جو چاہیں گے وہی ہونا چاہیے، مفروضوں سے ہمیں بچنا چاہیے۔