برطانوی سیاست میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے جہاں پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ زہرا سلطانہ نے 14 سالہ وابستگی کے بعد لیبر پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ قدم انہوں نے پارٹی کی فلسطین پالیسی اور سوشل بینیفٹس سسٹم پر اختلافات کی بنیاد پر اٹھایا ہے۔

زہرا سلطانہ نے سماجی میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک نئی سیاسی جماعت بنانے جا رہی ہیں۔ انہوں نے سابق لیبر پارٹی لیڈر جیرمی کوربن کے ساتھ مل کر نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کے اپنے ارادوں کا بھی اعلان کیا۔

Today, after 14 years, I’m resigning from the Labour Party.



Jeremy Corbyn and I will co-lead the founding of a new party, with other Independent MPs, campaigners and activists across the country.

Join us. The time is now.

Sign up here to stay updated: https://t.co/MAwVBrHOzH pic.twitter.com/z91p0CkXW0

— Zarah Sultana MP (@zarahsultana) July 3, 2025

یہ استعفیٰ لیبر پارٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا تصور کیا جا رہا ہے، خاص طور پر اس وقت جب پارٹی اندرونی اختلافات کا شکار ہے۔ زہرا سلطانہ کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسی سیاسی قوت بنانا چاہتی ہیں جو عوامی مفادات کو ترجیح دے گی اور موجودہ نظام میں اصلاحات لائے گی۔

سیاسی مبصرین کے مطابق زہرا سلطانہ کا یہ قدم برطانوی سیاست میں نئے سیاسی امکانات کو جنم دے سکتا ہے، خاص طور پر ان برطانوی پاکستانیوں کے لیے جو موجودہ سیاسی جماعتوں کے پالیسیوں سے مطمئن نہیں ہیں۔ زہرا سلطانہ کی نئی سیاسی جماعت کے قیام سے برطانوی سیاست کے مستقبل پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، یہ آنے والے دنوں میں واضح ہوگا۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وکیل کا انوکھا احتجاج، پارلیمنٹ کے باہر 4 گدھوں کو لاکھڑا کردیا

کوسوو میں کئی ماہ سے جاری سیاسی تعطل کے خلاف احتجاج کے طور پر ایک ایریانیٹ کوچی نامی وکیل نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے احاطے پر چار گدھوں کو لا کھڑا کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کی جانب سے کوچی کو گدھوں کو اسمبلی کی عمارت میں داخل کرنے سے روکا گیا۔ اس جانوروں کی موجودگی سے کوچی کا احتجاج مزید نمایاں ہوا۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وکیل کوچی نے کہا کہ ان کا مقصد تقسیم نہیں، بلکہ اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ حکومت کی تشکیل میں ناکامی کے لیے خودمختاری تحریک کے رہنما اور عبوری وزیر اعظم البین کرٹی کو زیادہ تر ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

کوچی نے دیگر سیاسی جماعتوں پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شاید یہ صورتحال ان کے لیے موزوں ہے۔

کوسوو میں حالیہ حکومت سازی کی کوشش دو دن قبل ناکام ہوئی، یہ کوشش 9 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد 40ویں کوشش تھی۔ اسمبلی کے 120 سیٹوں پر انتخابات کے بعد کوئی جماعت حکومت تشکیل دینے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

رپورٹ کے مطابق آئینی سیشن 15 اپریل کو شروع ہوا تھا، اور اس کے بعد سے کوئی بھی جماعت حکومت تشکیل نہیں دے سکی۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کی پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ کا پارٹی سے استعفیٰ، نئی جماعت کے قیام کا اعلان
  • پاکستانی نژاد رکنِ پارلیمنٹ زہرا سلطانہ لیبر پارٹی سے مستعفی، نئی پارٹی بنانے کا اعلان
  • وکیل کا انوکھا احتجاج، پارلیمنٹ کے باہر 4 گدھوں کو لاکھڑا کردیا
  • برطانوی جیٹ ایف 35 طیارہ سترہ دنوں سے کیرالہ میں پر اسرار طور پر پھنس کر رہ گیا
  • سیاسی میدان میں نئی انٹری، الیکشن کمیشن نے نئی جماعت رجسٹر کرلی
  • بھارت میں پھنسے ایف 35 طیارے کو حصوں میں برطانیہ لے جانے پر غور
  • ملکی سیاسی میدان میں نئی انٹری؛ الیکشن کمیشن نے نئی جماعت رجسٹر کرلی،سربراہ کون؟
  • ملکی سیاسی میدان میں نئی انٹری؛ الیکشن کمیشن نے نئی جماعت رجسٹر کرلی
  • عمران خان کے بیانئے سے اختلاف، جیل میں قید چار PTI سینئر رہنماؤں نے بحران سے نکلنے کا راستہ ’’مذاکرات‘‘ کو قرار دیدیا