کراچی: عمارت گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن تاحال جاری، 15 افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک) لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ عمارت گرنے کے نتیجے میں6 خواتین اور ایک بچے سمیت 15 افراد جاں بحق ہوگئے ۔
لیاری کے علاقے بغدادی میں گزشتہ صبح 5 منزلہ عمارت گرنے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی اور قریبی عمارتیں بھی متاثر ہوئیں۔
سول ہسپتال منتقل کی جانے والی لاشوں میں 55 سالہ حور بی بی، 35 سالہ وسیم، 21 سالہ پرانتک ولد ہارسی، 28 سالہ پریم ولد نامعلوم جاں بحق افراد میں شامل ہیں جبکہ فاطمہ زوجہ بابو دوران علاج سول ہسپتال میں دم توڑ گئیں، 25 سالہ خاتون، 30 سالہ مرد اور7 سالہ بچے کی لاش ناقابل شناخت ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک کے بعد ایک لاش ملنے پرعلاقہ مکین سوگوارہیں، ملبے کے پاس موجود افراد اپنے پیاروں کی خیریت سے متعلق فکرمند ہیں۔
آپریشن انچارج ریسکیو 1122 سندھ کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیمیں اور علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد ملبہ ہٹانے میں مصروف ہے، ہیوی مشینری کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے، ریسکیو کا 70 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو کارروائی مکمل کرنے میں مزید کئی گھنٹے لگیں گے، مزید کئی افراد ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، 15 لاشیں نکال لی گئی ہیں، خواتین سمیت 7 افراد زخمی ہیں ، تاہم موبائل سگنل بند ہونے سے ریسکیو سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ریسکیو حکام کا بتانا ہے کہ عمارت میں 6 خاندان رہائش پزید تھے، ہیوی مشینری سے ملبے کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ گرنے والی عمارت کے ساتھ جڑی 2 اور 7 منزلہ عمارت کو بھی خالی کروالیا گیا ہے۔
گرنے والی عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن بنائے گئے تھے، 3 سال پہلے اس عمارت کو مخدوش قرار دیا گیا تھا مگر نہ مکینوں نے عمارت چھوڑی، نہ انتظامیہ نے ایکشن لیا۔
کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونےمیں 24گھنٹےلگ سکتے ہیں، مخدوش عمارتوں کےمکین خود دوسری جگہ منتقل ہوجائیں، کسی کو زبردستی گھروں سے نہیں نکال سکتے، غیر قانونی تعمیرات پرایس بی سی اے کے ساتھ اجلاس کروں گا۔
ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کراچی جاوید کھوسو نے کہاکہ متاثرہ عمارت کے مکینوں کو 2022، 2023 اور 2024میں نوٹس دیے گئے تھے، ٹیم تشکیل دی ہے، 107 میں سے 21 زیادہ خطرناک عمارتیں ہیں، ان 21 عمارتوں میں سے14 کو خالی کراچکے ہیں، لیاری واقعہ پر فوری کسی کو ذمہ دار قرار دینا قبل ازوقت ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: بغدادی میں گرنے والی عمارت سے 14 لاشیں برآمد، ریسکیو آپریشن دوسرے روز بھی جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں گزشتہ روز گرنے والی پانچ منزلہ عمارت کے ملبے سے 14 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، جبکہ ریسکیو ٹیموں کو خدشہ ہے کہ ابھی بھی 6 سے 7 افراد ملبے تلے دبے ہوسکتے ہیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق گزشتہ 20 گھنٹوں سے جاری امدادی سرگرمیوں میں مزید 8 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔ تنگ گلیوں اور محدود جگہ کے باعث ہیوی مشینری کی رسائی میں مشکلات درپیش ہیں، تاہم ریسکیو اہلکار اور مقامی لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حادثے میں زخمی ہونے والے تین افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق عمارت گرنے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ مذکورہ عمارت پانچ منزلوں پر مشتمل تھی اور اس کی چھت پر ایک پینٹ ہاؤس بھی تعمیر کیا گیا تھا، جس نے وزن میں اضافے کا خدشہ بڑھا دیا تھا۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ عمارت پہلے ہی خستہ حالی کا شکار تھی اور اس کی دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی تھیں، تاہم اس کے باوجود کسی قسم کی مرمت یا احتیاطی اقدامات نہیں کیے گئے۔
حکام نے ملبے تلے دبے مزید افراد کو بحفاظت نکالنے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لانے کی یقین دہانی کرائی ہے، جبکہ علاقے میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے