پشاور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات پھر نمایاں ہونے لگے۔

کور کمیٹی کی رکن مشال یوسفزئی نے علیمہ خان کے بیٹے شیرشاہ پر طنزیہ سوالات اٹھا دیے۔

مشال نے شیر شاہ کی 9 اور 10 مئی کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ انہیں اتنی بڑا ریلیف کیسے مل گیا؟

مشال نے کہا کہ پارٹی کے اہم رہنما روپوش ہیں، کارکن جیلوں میں ہیں اور حسان نیازی کو اسی ویڈیو پر 10 سال قید کی سزا ہو چکی ہے لیکن کچھ افراد کو چھوٹ کیوں دی گئی؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

سیپکو میں ڈیٹا چوری کا اسکینڈل ،کرپشن چھپانے کیلئے چوری کا الزام

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سکھر (نمائندہ جسارت) سیپکو میں ڈیٹا چوری کا بڑا سکینڈل، اربوں روپے کی کرپشن چھپانے کے لیے چوری کا الزام، ذرائع کے مطابق عید کی تعطیلات کے دوران سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) کے مرکزی آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے 15 کمپیوٹرز سے اہم ڈیجیٹل ریکارڈز چوری کر لیے گئے۔ اس واقعے کو حالیہ دنوں کا سب سے بڑا اندرونی واقعہ قرار دیا جارہا ہے جس نے ادارے کے اندر بدعنوانی اور احتساب پر ایک بڑا سوال کھڑا کر دیا ہے۔سیپکو کے معتبر ذرائع کے مطابق یہ واقعہ کمپیوٹر ڈپارٹمنٹ آئی ٹی سسٹم سے چوری شدہ ڈیٹا میں محکمہ خزانہ کی انتہائی حساس دستاویزات شامل تھیں جن میں ادائیگیوں کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ کئی اہم محکموں کے کنٹریکٹ اور پروجیکٹ فائلیں بھی تھیں۔پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو)، سول ورکس ڈپارٹمنٹ، پی ڈی کنسٹرکشن لاڑکانہ، گرڈ سسٹم کنسٹرکشن (جی ایس سی)، میٹریل مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ (ایم ایم) کے ریکارڈ میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز شامل ہیں، جو بہت سے اندرونی تفتیش کے تحت تھے۔ شک ہے کہ خلاف ورزی سے دو ماہ قبل آئی ٹی آفس سے تمام سی سی ٹی وی نگرانی والے کیمرے پراسرار طریقے سے ہٹا دیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ، محکمے میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو سیپکو کے مرکزی ہیڈکوارٹر میں واپس بلایا گیا – اندرونی ذرائع کا خیال ہے کہ یہ ڈیٹا چوری کے ثبوت کی چوری کی راہ ہموار کرنے کے لیے ایک دانستہ چال تھی۔ جس کا مقصد مالی بدانتظامی کے ڈیجیٹل نشانات کو مٹانا تھا۔مقامی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور باقاعدہ تحقیقات کا آغاز نہیں کیا گیا سیپکو کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ “کوئی باہر والا ایسا نہیں کر سکتا تھا۔ یہ سارا عمل اندر سے ترتیب دیا گیا تھا، تاکہ بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے ثبوت کو ختم کیا جا سکے اس اسکینڈل نے سیپکو میں شفافیت اور فوری اصلاحات کے مطالبات کی ضرورت کو مذید لازم کر دیا ہے عوامی احتساب کے حامی اعلیٰ حکام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ کمپنی کے آپریشنز کا ایک آزاد فرانزک آڈٹ شروع کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی میں پھر اندرونی اختلافات سر اٹھانے لگے۔
  • ایشین جونیئر اسکواش: پاکستان کی بھارت کو شکست، 7میڈلز کے ساتھ نمایاں کارکردگی
  • مشال یوسفزئی نے علیمہ خان کے بیٹے پر طنزیہ سوالات اٹھا دیے
  • پی ٹی آئی میں اختلافات، کوٹ لکھیت جیل کے اسیر رہنماؤں کی مذاکرات کی حمایت ، رکاوٹ صرف عمران خان ہیں: انصار عباسی 
  • تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ، دریائے سندھ کے بہاؤ میں نمایاں اضافے کا خدشہ
  • کویتی خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی، عالمی مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان
  • بھارتی فضاؤں پر مشکلات کے سائے برقرر، اب ایک طیارے کی کھڑکی گئی
  • سیپکو میں ڈیٹا چوری کا اسکینڈل ،کرپشن چھپانے کیلئے چوری کا الزام
  • نئے مالی سال میں 7000 آئٹمز پر ٹیکس اور ڈیوٹی میں نمایاں کمی ،  نوٹیفکیشن جاری