چین اور یورپی یونین کو ایک مستحکم دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ، سی ایم جی کا تبصرہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
چین اور یورپی یونین کو ایک مستحکم دنیا کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ، سی ایم جی کا تبصرہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اس سال چین اور یورپی یونین کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی پچاسویں سالگرہ ہے، اور عنقریب چین-یورپی یونین سربراہ اجلاس کا انعقاد ہو گا ۔حال ہی میں بیلجیم کے شہر برسلز میں چین یورپی یونین ہائی لیول اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا تیرہواں دور منعقد ہوا۔ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای نے یورپی یونین کے اہم رہنماؤں سے ملاقات کی اور جرمنی اور فرانس کا دورہ کیا۔ چینی فریق نے زور دے کر کہا کہ چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی ترقی سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات ایک مخالف کے بجائے شراکت دار کے ہیں ۔ چین اور یورپی یونین کو دنیا کو یقین فراہم کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ۔
یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا اور دیگر نے کہا کہ یورپی فریق ایک دوسرے کا احترام کرنے اور چین کے ساتھ تفہیم کو بڑھانے، نئے سربراہی اجلاس کے لئے بہتر تیاری کرنے، یورپی یونین اور چین کے درمیان مزید تعمیری تعلقات کو فروغ دینے اور دنیا میں استحکام، اعتماد اور مثبت توقعات پیدا کرنے کا خواہاں ہے۔گزشتہ نصف صدی کے دوران ، چین اور یورپی یونین کے تعلقات میں عمومی طور پر مستحکم ترقی دیکھی گئی ہے ۔ جامع اسٹریٹجک شراکت داروں کی حیثیت سے فریقین نے حکمت عملی، معیشت اور تجارت، ڈیجیٹلائزیشن ، ماحولیات و آب و ہوا اور افرادی تبادلے اور ثقافت سمیت پانچ پہلوؤں پر اعلیٰ سطحی مکالمے اور 70 سے زائد بات چیت کے میکانزم قائم کیے ہیں۔ اقتصادی اور تجارتی شعبے میں فریقین کے درمیان سالانہ تجارتی حجم سفارتی تعلقات کے قیام کے آغاز کے حجم 2.
یہ سب چین اور یورپی یونین کے درمیان باہمی فائدے اور جیت جیت پر مبنی تعاون کی ٹھوس عکاسی کرتے ہیں۔لیکن حالیہ برسوں میں، اندرونی اور بیرونی عوامل کی وجہ سے، یورپی یونین کے کچھ رہنماؤں نے چین کو ” حریف ” کے طور پر سمجھا ہے، “چین کے خطرے کے نظریہ” کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے، تائیوان، ہانگ کانگ اور دیگر اندرونی چینی امور میں مداخلت کی گئی ہے اور انسانی حقوق اور سلامتی کے معاملات پر چین کو تنقید کا نشانہ بنایا گیاہے . یہ عمل جاری رہا تو چین اور یورپی یونین کے درمیان باہمی اعتماد کی بنیاد کو نقصان پہنچے گا۔ اپنے دورہ یورپ کے دوران چینی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ “یورپ کو اس وقت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،لیکن یہ چیلنجز ماضی، حال اور مستقبل میں چین کی طرف سے نہیں ملے۔
امید ہے کہ یورپی فریق واقعی چین کے بارے میں ایک معروضی اور منطقی تفہیم قائم کرے گا اور چین کے ساتھ زیادہ فعال اور عملی پالیسی پر عمل کرے گا۔ صرف اسی طرح چین اور یورپی یونین کے تعاون کی مجموعی صورتحال میں سیاسی مداخلت اور مزاحمت کو ختم کیا جا سکے گا ۔ ایک صحت مند اور مستحکم چین یورپی یونین تعلقات نہ صرف ایک دوسرے کے لئے بہتر ہیں بلکہ دنیا کے لئے بھی یہ روشنی کا ضامن ہیں ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتوسیع شدہ برکس کثیرالجہتی تعاون کے لیے نئے دور کا آغاز ہے، سی جی ٹی این سروے توسیع شدہ برکس کثیرالجہتی تعاون کے لیے نئے دور کا آغاز ہے، سی جی ٹی این سروے چین نے افریقہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے ، وزیراعظم سینیگال پیرس میں چین فرانس اعلیٰ سطحی عوامی تبادلے کے میکانزم کا ساتواں اجلاس آئیسکو کا 9 اور 10 محرم الحرام کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کا عزم پاکستان اور امریکا کے درمیان ڈیڈلائن سے ایک ہفتہ قبل تجارتی معاہدے پر مفاہمت طے پاگئی صنعتی پالیسی کی سفارشات مکمل، وزیراعظم کے ویژن کے تحت عملدرآمد کا آغازCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین اور یورپی یونین کے لئے
پڑھیں:
2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ 2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بہت ہی اہم معاہدہ ہے اور اس کی ٹائمنگ بھی بہت اہمیت کی حامل ہے، دوحہ میں ہونے والے اجلاس کے فوری بعد سعودی عرب اور پاکستان نے یہ معاہدہ کیاہے۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کونارمل چین نے کروا یا ہے اس میں پاکستان کابھی کردارادا ہے، اس وقت صدر مملکت چین اور وزیر اعظم سعودی عرب میں ہیں، آنے والے دنوں میں سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان کرے گا ۔ سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے کے لیے عملی اقدام دیکھیں گے۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
مزید :