کراچی۔ بلوچ کالونی پل کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کی معروف شاہراہِ فیصل پر بلوچ کالونی پل کے قریب ایک ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔
حادثے کے فوراً بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور لاش کو جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ حادثے کے اسباب کا پتہ چلایا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
متحدہ نے لیاری عمارت حادثے کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈال دی
شہر قائد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ صوبے میں 17 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے لیکن کوئی بہتری نہیں آئی، کراچی کو بھی مافیاز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کی ذمہ داری سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی ہیں، تمام حادثات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم پاکستان کے راہنماء اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی نے لیاری عمارت حادثے کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ڈال دی۔ شہر قائد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی خورشیدی کا کہنا تھا کی حالیہ حادثہ اور ماضی میں ہونے والے تمام حادثات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بلڈنگ حادثے کی مذمت نہیں بلکہ ذمہ دار افسران کی مرمت کریں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں 17 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے لیکن کوئی بہتری نہیں آئی، کراچی کو بھی مافیاز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، لیاری میں عمارت گرنے کے واقعے کی ذمہ داری سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی ہیں، تمام حادثات کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے، صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو مذمت نہیں ذمہ داروں کی مرمت کریں۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کا کہنا ہے کہ کراچی کو مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، عمارت گرنے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، اخلاقی طور پر وزیر بلدیات کو مستعفی ہوجانا چاہئے۔
علی خورشیدی نے کہا کہ کراچی میں سسٹم اور مافیاز کی حکومت ہے، کراچی میں بے ہنگم تعمیرات 15 سالوں سے عروج پر ہے، غیر قانونی تعمیرات ایس بی سی اے کی ملی بھگت سے ہوتی ہے، ایس بی سی اے نے غیر قانونی عمارتوں پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اداروں کا کام صرف اتنا نہیں ہوتا کہ وہ نوٹس جاری کرکے بیٹھ جائے، مخدوش عمارتوں کو ایس بی سی اے نوٹس جاری کرکے اپنی جان چھڑاتی ہے، حالات و واقعات بتا رہے ہیں کہ آئندہ 4 ماہ میں تبدیلی آنے والی ہے۔