ایران نے لاکھوں افغان مہاجرین کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، ڈیڈ لائن قریب، گرفتاری کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران :ایرانی حکومت نے ملک میں مقیم لاکھوں افغان مہاجرین کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ مقررہ ڈیڈ لائن تک ایران چھوڑ دیں، بصورتِ دیگر ان کی گرفتاری اور جبری بے دخلی کا سامنا کرنا ہوگا، یہ اقدام اسرائیل کے ساتھ حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں موجود افغان مہاجرین کو دی جانے والی ڈیڈ لائن قریب آ چکی ہے، جس کے بعد ایرانی حکام بڑے پیمانے پر مہاجرین کی ملک بدری کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔
ایرانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کو سیاسی وجوہات یا قومیتی تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنا رہی ہے۔ ایرانی حکام کا مؤقف ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے ان کی واپسی ضروری ہے۔
ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے بیان دیا کہ “ہم نے ہمیشہ افغان مہاجرین کے لیے اچھے میزبان کا کردار ادا کیا، لیکن اب قومی سلامتی اولین ترجیح ہے۔ جو افراد قانونی حیثیت نہیں رکھتے، انہیں واپس جانا ہوگا، ایران میں مقیم افغان باشندوں کو حالیہ ہفتوں میں سخت حالات کا سامنا ہے، جن میں جبری بے دخلی، گھروں سے نکالے جانے، روزگار کے خاتمے اور سماجی تعصب جیسے عوامل شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران میں افغان باشندوں پر جاسوسی کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں، خصوصاً اسرائیل کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران بعض افواہیں گردش کرتی رہیں کہ افغان افراد اسرائیل کے لیے جاسوسی میں ملوث رہے ہیں۔ تاہم ان الزامات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
اقوام متحدہ کے مطابق ایران میں پہلے روزانہ 2 ہزار افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جا رہا تھا، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر روزانہ 30 ہزار ہو گئی ہے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایران کے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے افغانستان میں مزید عدم استحکام اور انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔
خیال رہےکہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) کے مطابق، ایران میں گزشتہ کئی دہائیوں سے موجود افغان مہاجرین کی تعداد 40 لاکھ کے قریب ہے، جن میں سے متعدد افراد جنگ اور خانہ جنگی کے باعث ایران منتقل ہوئے تھے۔ صرف جون 2025 کے مہینے میں دو لاکھ 30 ہزار سے زائد افغان باشندے واپس افغانستان جا چکے ہیں، جب کہ رواں برس اب تک 12 لاکھ افغان شہری ایران سے نکل چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین کو ایران میں کے لیے
پڑھیں:
گرفتار ، نظربند افرادسے تفتیش کا بل سینیٹ سےمنظور
سٹی42: اب پولیس کے قیدی کو اہل خانہ سے ملاقات کے لئے عدالتوں کے احکامات کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ گرفتار ، نظربند اور زیرحراست افراد سے تفتیش کا بل سینیٹ سے متفقہ طور پر منظور ہو گیا۔
اس مسودہِ قانون میں گرفتار ، نظربند اور زیرحراست افراد کو حقوق دینے سے متعلق ہ ترامیم پیش کی گئیں جن کو سینیٹ نے اتفاق رائے سے منطور کر لیا۔
سینئیر قانون دان، پیپلز پارٹی کے لیڈر اور سینیٹر فاروق نائیک نے یہ بل پیش کیا تھا۔ فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ اس بل کے مطابق گرفتار شخص کو گرفتاری کی وجوہات بتائی جائیں گی اور اس کو گرفتاری کی وجوہات کی تحریر فراہم کی جائے گی۔
لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید، 6 زخمی
گرفتار کئے گئے شخص کو وکلاء کی معاونت حاصل ہو گی۔
گرفتار یا حوالات میں کسی بھی وجہ سے قید شخص کو اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرنے کی اجازت اور دوائیاں مل سکیں گی۔
فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ موجودہ قوانین کے تحت ابھی گرفتار افراد کو دوائیوں اور گھر کے کھانے کے لیے عدالت سے رجوع کرنا پڑتا ہے۔
نئیے قانون کی قومی اسمبلی سے منطور اور نفاذ کے بعد اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس افسران کو جرمانہ ہوگا ۔
لکی مروت: پولیس موبائل پر خودکش حملہ، ایک اہلکار شہید
Waseem Azmet