data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران :ایرانی حکومت نے ملک میں مقیم لاکھوں افغان مہاجرین کو سخت وارننگ جاری کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ وہ مقررہ ڈیڈ لائن تک ایران چھوڑ دیں، بصورتِ دیگر ان کی گرفتاری اور جبری بے دخلی کا سامنا کرنا ہوگا، یہ اقدام اسرائیل کے ساتھ حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں موجود افغان مہاجرین کو دی جانے والی ڈیڈ لائن قریب آ چکی ہے، جس کے بعد ایرانی حکام بڑے پیمانے پر مہاجرین کی ملک بدری کے لیے متحرک ہو گئے ہیں۔

ایرانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کو سیاسی وجوہات یا قومیتی تعصب کی بنیاد پر نشانہ بنا رہی ہے۔ ایرانی حکام کا مؤقف ہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، اس لیے ان کی واپسی ضروری ہے۔

ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے بیان دیا کہ “ہم نے ہمیشہ افغان مہاجرین کے لیے اچھے میزبان کا کردار ادا کیا، لیکن اب قومی سلامتی اولین ترجیح ہے۔ جو افراد قانونی حیثیت نہیں رکھتے، انہیں واپس جانا ہوگا، ایران میں مقیم افغان باشندوں کو حالیہ ہفتوں میں سخت حالات کا سامنا ہے، جن میں جبری بے دخلی، گھروں سے نکالے جانے، روزگار کے خاتمے اور سماجی تعصب جیسے عوامل شامل ہیں۔

رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ایران میں افغان باشندوں پر جاسوسی کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں، خصوصاً اسرائیل کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران بعض افواہیں گردش کرتی رہیں کہ افغان افراد اسرائیل کے لیے جاسوسی میں ملوث رہے ہیں۔ تاہم ان الزامات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔

اقوام متحدہ کے مطابق ایران میں پہلے روزانہ 2 ہزار افغان مہاجرین کو واپس بھیجا جا رہا تھا، لیکن اب یہ تعداد بڑھ کر روزانہ 30 ہزار ہو گئی ہے۔

دوسری جانب  انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایران کے اس فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس اقدام سے افغانستان میں مزید عدم استحکام اور انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔

خیال رہےکہ  اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (UNHCR) کے مطابق، ایران میں گزشتہ کئی دہائیوں سے موجود افغان مہاجرین کی تعداد 40 لاکھ کے قریب ہے، جن میں سے متعدد افراد جنگ اور خانہ جنگی کے باعث ایران منتقل ہوئے تھے۔ صرف جون 2025 کے مہینے میں دو لاکھ 30 ہزار سے زائد افغان باشندے واپس افغانستان جا چکے ہیں، جب کہ رواں برس اب تک 12 لاکھ افغان شہری ایران سے نکل چکے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افغان مہاجرین کو ایران میں کے لیے

پڑھیں:

وزیراعظم سے ایرانی صدر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال

آذربائیجان میں ای سی اواجلاس کےموقع پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں تمام شعبوں میں جاری دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ گزشتہ ملاقاتوں میں ہونے والے فیصلوں پر پیشرفت پر اظہار اطمینان کیا گیا۔ وزیراعظم شہبازشریف نے صدر پزشکیان کی قیادت اور ایران کے جنگ بندی کے فیصلے کو سراہا
وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کانفرنس کے موقع پر سائیڈ لائن پر اہم ملاقات ہوئی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ایران کے درمیان تمام شعبوں میں جاری دوطرفہ تعاون کا تفصیلی جائزہ لیا اور گزشتہ ملاقاتوں میں طے پانے والے فیصلوں پر ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اس موقع پر اسرائیلی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی صدر کی قیادت کو سراہتے ہوئے ایران کے جنگ بندی کے فیصلے کی تعریف کی۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی مضبوط سفارتی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
ملاقات کے اختتام پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایرانی سپریم لیڈر کے لیے نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔ ملاقات کو برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کو سبوتاژ کیا، عباس عراقچی
  • ایران نے لاکھوں افغان مہاجرین کو ڈیڈلائن، 'ملک چھوڑیں یا گرفتاری کیلئے تیار ہوجاؤ'
  • سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عالمی جوہری ادارے کے معائنہ کار ایران سے واپس چلے گئے
  • مظفرگڑھ: لنگر سرائے کے قریب بس اور ٹریلر میں خوفناک تصادم، 6 افراد جاں بحق، 18 زخمی
  • عالمی جوہری ایجنسی نے اپنے معائنہ کاروں کو ایران سے نکال لیا
  • وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، یکجہتی کا اظہار
  • وزیراعظم سے ایرانی صدر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال
  • آذربائیجان: وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، پاک ایران تعلقات کو مضبوط بنانے کا عزم
  • امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں، جنگ بندی کے بعد پہلا قدم