ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کیلئے رومان رئیس پاکستانی اسکواڈ میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان چیمپئنز نے لیفٹ آرم پیسر رومان رئیس کو ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز (WCL) 2025 کے لیے اپنے اسکواڈ میں شامل کر لیا ہے۔ یہ ایونٹ رواں ماہ برمنگھم میں منعقد ہوگا۔
فرنچائز نے اتوار کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 33 سالہ فاسٹ بولر کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔
A post shared by Pakistan Champions ???????? (@wclpakistanchampions)
رومان رئیس نے بھی اس موقع پر ایک ٹوئٹ کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے 2017 چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی ٹیم کی یاد تازہ کردی۔
انہوں نے لکھا کہ “حفیظ بھائی، شعیب بھائی، میڈی، وہاب بھائی اور سیفی بھائی — اگر سب چیمپئنز ٹرافی 2017 والے اکٹھے ہو رہے ہیں، تو کیا میں بھی کٹ بیگ نکال لوں؟”۔
رومان رئیس نے اپنے کیریئر میں 128 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے ہیں جن میں انہوں نے 131 وکٹیں حاصل کیں، اوسط 24.
انہوں نے 8 ٹی 20 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی جس میں انکی 8 وکٹیں ہیں۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان چیمپئنز نے سابق آل راؤنڈر محمد حفیظ کو ٹورنامنٹ کے لیے ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا۔ اس لیگ میں پاکستان، بھارت، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے ریٹائرڈ اسٹارز شرکت کریں گے۔
ٹورنامنٹ کا آغاز 18 جولائی کو ہوگا، جہاں پاکستان چیمپئنز انگلینڈ چیمپئنز کے مدمقابل آئیں گے۔
شائقین کرکٹ کو سب سے زیادہ جس مقابلے کا انتظار ہے وہ پاک بھارت ٹاکرا ہے جو 20 جولائی کو تاریخی ایجبسٹن اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
Post Views: 8ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
کراچی (اسٹاف رپورٹر)آرٹس کونسل آف پاکستان میں دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول (ڈبلیو سی ایف) کا آغاز 31 اکتوبر کو دھوم دام سے ہوگیا، پہلے دن میٹھی گیت، جوش بھرے رقص اور دلچسپ پرفارمنس آرٹ سب کا مرکز رہے۔ویب ڈیسک کے مطابق افتتاحی تقریب کے دوران مہمانوں کے آتے ہی باہر کھلے میدان میں مشہور مجسمہ ساز امین گلجی اور ان کی ٹیم نے ’دی گیم‘ نامی پرفارمنس آرٹ پیش کی۔مذکورہ آرٹ پرفارمنس کے بعد مرکزی ہال میں رسمی تقریب ہوئی، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ مہمانِ خصوصی تھے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آرٹس کونسل شہر ہی نہیں، پورے ملک کا ثقافتی دل بن چکا ہے۔ گزشتہ سال 44 ممالک تھے، اب 142 ممالک اور 1000 سے زائد فنکار فیسٹیول میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کا دارالحکومت کراچی دنیا کا استقبال کر رہا ہے، فن صرف خوبصورتی نہیں، یہ شفا، رابطہ اور مزاحمت کی طاقت ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کی ثقافتی روایات، شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری اور صوفی دھنوں کا ذکر بھی کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فنکار نسل کشی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور انہوں نے بھی آرٹس کونسل کے پلیٹ فارم سے سب فنکاروں کے ساتھ آواز اٹھائی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں 21ویں صدی کی سب سے بڑی نسل کشی ہوئی لیکن اب عارضی جنگ بندی ہو چکی ہے، ثقافت لوگوں کو جوڑتی ہے۔فیسٹیول کے آغاز کے پہلے ہی دن ’شاہ جا فقیر‘ کے گروپ نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری پر مبنی سر ماروی پیش کیا، نیپال سے تعلق رکھنے والے مدن گوپال نے اپنے ملک کا گیت گایا، جس میں انہوں نے کراچی کا لفظ شامل کیا۔پہلے ہی دن لسی ٹاسکر (بیلجیم) نے بیس کلیرنیٹ پر جادو جگایا، عمار اشکر (شام) نے ڈھولک کے ساتھ عربی اور سندھی فیوژن پر پرفارمنس کی جب کہ اکبر خمیسو خان نے الغوزہ پر سب کو تالیاں بجوانے پر مجبور کیا۔اسی طرح زکریا حفار (فرانس) نے سنتور کی نرمی سے دل جیتا، کانگو کے اسٹریٹ ڈانسرز کی پرفارمنس نوجوانوں کو بہت پسند آئی، بیلیٹ بیونڈ بارڈرز (امریکا) کے پرفارمرز نے دو سولو ڈانس جنگ کا رقص اور تضاد پیش کیا جب کہ شیرین جواد (بنگلہ دیش) نے خوبصورت گلوکاری کی۔