قطری شہزادی شیخہ اسما آل ثانی نے پاکستان کی 8126 میٹر بلند پہاڑی نانگا پربت سر کر لی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
قطری شہزادی شیخہ اسما آل ثانی نے پاکستان کی 8126 میٹر بلند پہاڑی نانگا پربت سر کر لی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)قطری شہزادی شیخہ اسما آل ثانی نے پاکستان کی 8126 میٹر بلند پہاڑی نانگا پربت سر کر لی۔ شیخہ اسما آل ثانی نانگا پربت سر کرنے والی پہلی قطری خاتون بن گئیں۔ خطرناک موسم اور دشوار گزار راستوں کے باوجود نانگا پربت (المشہور قاتل پہاڑ)پر قومی پرچم لہرایا گیا۔
شیخہ اسما کا یہ کارنامہ ان کی 14 بلند ترین چوٹیوں کی مہم میں نواں کامیاب مرحلہ ہے، نانگا پربت کی فتح کے ساتھ شیخہ اسما عالمی کوہ پیماوں کی صف میں نمایاں ہو گئیں۔ شیخہ اسما کا عزم اور حوصلہ خواتین کو بااختیار بنانے کی عالمی سطح پر ایک روشن مثال ہے۔ شیخہ اسما آل ثانی کی یہ کامیابی قطر کا فخر اور خواتین کی عالمی مہمات میں اہم اضافہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپراپرٹی ٹراسفر فیس میں اضافے کے معاملے پرسی ڈی اے اور اسلام آباد چیمبر کی مشترکہ کمیٹی قائم ،ٹی او آرز سب نیوز پر پراپرٹی ٹراسفر فیس میں اضافے کے معاملے پرسی ڈی اے اور اسلام آباد چیمبر کی مشترکہ کمیٹی قائم ،ٹی او آرز سب نیوز پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت اجلاس ، سیکٹرز ڈویلپمنٹ کے کام کو مزید تیز کرنے کی ہدایت ڈی جی پی ایچ اے احمد حسن رانجھا کا صدر مال روڈ جی پی او چوک راولپنڈی کا خصوصی دورہ، بیوٹیفیکیشن کے حوالے سے... حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والوں پنکھوں سے تبدیل کرنیکا فیصلہ وفاقی حکومت کا رواں مالی سال بھی کفایت شعاری کے اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ سینیٹ میں خیبرپختونخوا کی نشستوں کیلئے امیدواروں کی فہرست جاری
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نانگا پربت سر
پڑھیں:
تربت: بلیدہ سے پکنک پر جانیوالے 4 افراد کی لاشیں برآمد
بلوچستان کے شہر تربت کے نواحی علاقے بلیدہ سے 4 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق بلیدہ کے پہاڑی علاقے جاڑین سے 4 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
لاشیں قانونی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کی گئی ہیں۔
چاروں نوجوان مقامی بتائے جاتے ہیں جو 5 روز قبل قریبی پہاڑی علاقے میں پکنک منانے گئے تھے اور لاپتہ ہو گئے تھے جن کی تلاش جاری تھی۔
واقعے کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔