روسی وزیرِ ٹرانسپورٹ نے برطرفی کے چند گھنٹوں بعد خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
روسی وزیرِ ٹرانسپورٹ نے برطرفی کے چند گھنٹوں بعد خودکشی کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 July, 2025 سب نیوز
ماسکو (سب نیوز)صدر پوٹن کی جانب سے برطرفی کے چند گھنٹوں بعد روسی وزیرِ ٹرانسپورٹ رومن ستارویوت نے اپنے ہی ہاتھوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی تحقیقاتی کمیٹی نے بتایا کہ وزیر ٹرانسپورٹ کی لاش کے نواحی علاقے میں ایک گاڑی کے اندر ملی۔ روسی تحقیقاتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ خودکشی کا واقعہ معلوم ہوتا ہے۔
قبل ازیں صدارتی حکم نامے میں رومن ستارویوت کی برطرفی کا اعلان کیا گیا اور ان کے نائب آندرے نکیتن کو قائم مقام وزیر ٹرانسپورٹ مقرر کر دیا گیا۔جب صحافیوں نے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف سے برطرفی کی وجہ پوچھی تو انھوں نے اس بات سے انکار کیا کہ یہ فیصلہ اعتماد کے فقدان کی بنیاد پر کیا گیا تاہم انھوں نے کوئی اور وجہ بھی فراہم نہیں بتائی۔
روسی میڈیا کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ پر کورسک میں فوجی دفاعی تنصیبات کی تعمیر کے لیے مختص ریاستی فنڈز میں کرپشن کی تحقیقات جاری تھیں اور گرفتاری کا امکان تھا۔یاد رہے کہ رومن ستارویوت مئی 2024 میں وزیر ٹرانسپورٹ بننے سے قبل کورسک کے گورنر رہ چکے تھے۔ان کے پیشرو الیکسی سمرنوف جو ان کے نائب بھی رہ چکے ہیں اسی کرپشن کیس میں رواں سال اپریل میں گرفتار کیے گئے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرافغانستان سے مذاکرات، پاکستان کا دہشت گرد گروپوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ افغانستان سے مذاکرات، پاکستان کا دہشت گرد گروپوں کے خلاف ٹھوس کارروائی کا مطالبہ صدر آصف زرداری کی تبدیلی کی کوئی تجویز کسی سطح پر زیر غور نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز کی تعیناتی کے نوٹیفکیشن جاری عمران خان سے ملاقات کیلئے پی ٹی آئی نے 6وکلا کی فہرست جیل حکام کو بھیج دی ملکی ٹیکس آمدن میں اضافے کیلئے تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، وزیراعظم قطری شہزادی شیخہ اسما آل ثانی نے پاکستان کی 8126 میٹر بلند پہاڑی نانگا پربت سر کر لیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیر ٹرانسپورٹ
پڑھیں:
رومانیہ میں روسی ڈرون داخل، روسی سفیر کی طلبی، شدید احتجاج
بخارسٹ: رومانیہ نے روسی ڈرون کی فضائی حدود میں داخلے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے ماسکو کے سفیر کو طلب کرلیا۔ یہ واقعہ ہفتے کے روز اس وقت پیش آیا جب روس نے یوکرین پر ڈرون حملے کیے۔
رومانیہ کی وزارتِ خارجہ نے بیان میں کہا کہ روسی ڈرون کی دراندازی "ناقابلِ قبول اور غیر ذمہ دارانہ عمل" ہے جو رومانیہ کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ وزارت کے مطابق ماسکو کو خبردار کیا گیا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کی خلاف ورزیاں فوری طور پر روکی جائیں۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے الزام لگایا کہ کریملن رومانیہ کا امتحان لینا چاہتا ہے اور اسی حکمتِ عملی کے ذریعے جنگ کو پولینڈ اور بالٹک ممالک تک پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پولینڈ نے بھی روسی ڈرون اپنی فضائی حدود میں مار گرائے تھے اور ماسکو کو مزید "اشتعال انگیزی" سے باز رہنے کا انتباہ دیا تھا۔
رومانیہ کی وزارتِ دفاع نے کہا کہ روس کے یہ اقدامات بلیک سی خطے میں سکیورٹی اور استحکام کے لیے "نئے خطرات" پیدا کر رہے ہیں۔