سعد رفیق کی پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کیخلاف ریفرنس بھیجنے کی مخالفت
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک ) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی کے اراکین پنجاب اسمبلی کیخلاف ریفرنس بھیجنے کے اپنی ہی جماعت کے اسپیکر کے فیصلے کی مخالفت کردی۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں اسپیکر نے ہلڑ بازی، گالم گلوچ اور نازیبا آوازے کسنے پر پی ٹی آئی کے دو درجن سے زائد اراکین کی رکنیت معطل کر دی اور اب ان کی رکنیت کے خاتمے کےلیے الیکشن کمشن کو ریفرنس بھیجا گیا ہے، اسمبلیاں جیسی تیسی
بھی ہیں، اختلاف یا اتفاق کےلیے بنی ہیں، ماردھاڑ اور ہنگامہ آرائی کےلیے نہیں، پی ٹی آئی کے متعارف کردہ گالی کلچر نے پھیل کر خود ان کے اپنے اندر تو بگاڑ پیدا کیا ہی ہے، دوسری جماعتوں کے کلٹ فالورز کو بھی اس افسوسناک کام پر لگا دیا ہے۔سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ مفلوک الحال اور لاغر جمہوریت پر رحم کیا جائے، اپنی پگڑی کسی اور کے ہاتھوں میں نہ جانے دی جائے، ا سپیکر پنجاب اسمبلی ایک مدبر شخص ہیں اور بطور ا سپیکر وہ پی ٹی آئی ممبران کو سہولیات فراہم کرنے پر اندرونی تنقید کا نشانہ بھی بنتے رہتے ہیں مگر انہیں اپنا مدبرانہ کردار نبھاتے رہنا چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
مخصوص نشستوں پر بحال ارکان کی تنخواہوں پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ
اسلام آباد: مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے قومی اسمبلی اراکین کی تنخواہوں کے معاملہ پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا، معاملہ پر فیصلہ قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کرے گی، قومی اسمبلی کے مالی معاملات پر فیصلہ سازی اسپیکر کی صدارت میں فنانس کمیٹی کرتی ہے، مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے اراکین کو دوبارہ حلف کی ضرورت نہیں۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے اراکین قومی اسمبلی کی تنخواہوں کا معاملہ تاحال حل طلب ہے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اراکین کی تنخواہوں پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، معاملے پر فیصلہ قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی کرے گی۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ مالی معاملات پر فیصلہ سازی اسپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں فنانس کمیٹی کرتی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین کا نوٹیفکیشن موصول ہوچکا ہے تاہم تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے فنانس کمیٹی کی منظوری درکار ہے۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق مخصوص نشستوں پر بحال ہونے والے اراکین کو دوبارہ حلف اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔