data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( آن لائن) ملک میں صحت کی سہولیات غریب عوام کی پہنچ سے مزید دور ہونے لگیں، جون 2025 کے دوران تمام میڈیکل خدمات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال صحت کے شعبے میں سالانہ بنیادوں پر 12.

63 فیصد تک مہنگائی ہوئی، جس نے غریب اور متوسط طبقے کے لیے علاج معالجہ کو مزید دشوار بنا دیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق جون کے مہینے میں مجموعی طور پر صحت سہولیات کی قیمتوں میں 0.99 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ ادویات کی قیمتوں میں ماہانہ 0.63 فیصد اور سالانہ بنیاد پر 15.30 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ڈاکٹرز کی کلینک فیسوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا، جون میں ان فیسوں میں 1.32 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایک سال کے دوران کلینک فیسیں 12.80 فیصد تک مہنگی ہوچکی ہیں۔ ڈینٹل سروسز جون میں 1.54 فیصد جبکہ سالانہ 26.66 فیصد مہنگی ہوئیں، جو کہ صحت کے شعبے میں سب سے زیادہ اضافہ تصور کیا جا رہا ہے۔ مزید برآں، میڈیکل ٹیسٹ کی فیسوں میں جون کے دوران 1.52 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا، جبکہ سالانہ بنیادوں پر یہ ٹیسٹ 6.99 فیصد مہنگے ہوچکے ہیں۔ اسپتالوں میں فراہم کی جانے والی بنیادی سہولیات بھی جون میں 1.27 فیصد مہنگی ہوئیں اور سالانہ سطح پر ان میں 8.30 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ ماہرین کے مطابق اگر یہ رجحان جاری رہا تو عام آدمی کے لیے علاج معالجہ اور صحت کی بنیادی سہولیات کا حصول مزید مشکل ہو جائے گا۔ حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تاکہ صحت کا شعبہ عوام کے لیے قابلِ رسائی اور مؤثر رہ سکے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں فیصد اضافہ

پڑھیں:

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر عوام کو مہنگائی کا جھٹکا دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج یکم نومبر 2025ء سے ہوگیا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ نئی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔

اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول 263 روپے دو پیسے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر کے نئی قیمت 278 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ گزشتہ 15 روز کے لیے یہی قیمت 275 روپے 42 پیسے فی لیٹر تھی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام شہری پہلے ہی اشیائے خوردونوش، بجلی اور گیس کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔

ماہرینِ معیشت کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باوجود مقامی سطح پر بار بار اضافہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکس بوجھ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لائے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔

عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کرایوں، مال برداری کے نرخوں اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
  • ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل, پیٹرول اور ڈیزل مہنگا , ایل پی جی کی قیمت میں کمی
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا، حکومت نے نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
  • آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ