ایف پی سی سی آئی میں وفاقی بجٹ کانفرنس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( کامرس رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے تحت ایک اہم وفاقی بجٹ کانفرنس فیڈریشن ہاؤس کراچی میں منعقد ہوئی جس کی صدارت قائم مقام صدر، ایف پی سی سی آئی، ثاقب فیاض مگوں نے کی۔ کانفرنس کا مقصد بجٹ 2025-26 میں موجود تکنیکی مسائل کو اجاگر کرنا اور ان کے فوری حل کے لیے تجاویز پیش کرنا تھا۔ اس کانفرنس میں ملک بھر سے مختلف شعبہ جات کی ٹر یڈ باڈیز، ایسوسی ایشنز اور چیمبرز کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں فیزیکلی اور آن لائن شرکت کی۔ قائم مقام صدر، ایف پی سی سی آئی، ثاقب فیاض مگوں نے شرکاء کو آگاہ کیا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے اندر متعارف کرائے گئے قوانین جیسے کہ ای انوائسنگ اور ای بلٹی کو ہر کنسائمنٹ پر لاگو کرنا عملی طور پر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بزنس کمیونٹی نئے سیکشنز 37A اور 37AA کو مسترد کرتی ہے ؛کیونکہ یہ دیانتدار ٹیکس دہندگان کو بھی مجرموں کی طرح پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر اپنے ٹیکس اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور اب قانونی طور پر رجسٹرڈ اور قانون پر عمل کرنے والے کاروباری افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیجا جا رہا ہے ؛جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر آصف سخی نے کہا کہ تاجر برادری حکومت سے تعاون کے لیے تیار ہے ؛لیکن اس کی قیمت عزت نفس اور وقار کی قربانی نہیں ہو سکتی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایف پی سی سی ا ئی
پڑھیں:
کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
لاہور:پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک محمد احمد خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں پر زرعی ٹیکس اسمبلی سے منظوری کے بغیر نافذ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر ملک محمد احمد خان نے واضح الفاظ میں کہا کہ پنجاب کے کسان پر کتنا ٹیکس لگے گا یہ کسی دفتر میں بیٹھ کر خود سے طے نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا نفاذ صرف اور صرف پنجاب اسمبلی کے دائرہ اختیار میں ہے، کوئی بھی ٹیکس اسمبلی کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے زور دے کر کہا کہ قانون اور آئین کے تحت ٹیکس لگانے کا اختیار ایوان کے پاس ہے، اس سے انحراف برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اجلاس میں رکن اسمبلی ذوالفقار شاہ کی جانب سے اس معاملے پر تحریک استحقاق پیش کی گئی، اسپیکر نے تحریک استحقاق منظور کرتے ہوئے اسے پریولیج کمیٹی کے سپرد کر دیا، کمیٹی معاملے کی مزید چھان بین کر کے اپنی سفارشات ایوان میں پیش کرے گی۔
ایوان میں اس موقع پر پارلیمانی سیکریٹری خالد محمود رانجھا نے وضاحت پیش کرنے کی کوشش کی تاہم اسپیکر نے واضح کیا کہ اس معاملے پر قانون سازی اور حتمی فیصلہ صرف اسمبلی کا حق ہے۔