سمرتی ایرانی کی ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ میں واپسی، ڈرامہ کب نشر ہو گا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
بھارتی ڈرامہ انڈسٹری کے مشہور ترین ڈرامہ سیریل ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کے مداحوں کے لیے خوشخبری آگئی ہے، ڈرامے میں مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ سمرتی ایرانی کو دوبارہ تلسی کے روپ میں دیکھا جا سکے گا۔
ڈرامے کے باقاعدہ آغاز سے قبل، پروڈیوسرز نے اس کا پرومو جاری کیا، جس نے ناظرین کو ماضی کی یادوں میں جھانکنے پر مجبور کر دیا۔ تُلسی کے یادگار کردار میں سمرتی یرانی کی واپسی ایک بار پھر مداحوں کو ٹی وی اسکرین سے جوڑ دے گی۔
پرومو میں ایک خاندان کو دکھایا گیا ہے جو اس تاریخی سیریل کی مقبولیت اور اثرات کو یاد کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کرتا ہے۔ کچھ افراد کو سمرتی کی سیاسی مصروفیات کے باعث ان کی واپسی پر شک ہوتا ہے، جبکہ باقی پرامید ہوتے ہیں کہ وہ ضرور لوٹیں گی۔
View this post on Instagram
A post shared by StarPlus (@starplus)
پرومو کے ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا گیا کہ ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ کا نیا سیزن 29 جولائی سے رات 10:30 بجے اسٹار پلس پر نشر کیا جائے گا۔ اس ڈرامے سے توقع ہے کہ یہ ایک بار پھر ٹی آر ہی کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ دے گا۔
یہ ڈرامہ سب سے پہلے 2000 میں نشر ہوا تھا اور کئی برسوں تک ناظرین کی پہلی پسند بنا رہا۔ اس ڈرامے نے 8 سال تک اپنی کامیاب نشریات جاری رکھی اور ناظرین کے دلوں میں ایک خاص مقام بنا لیا۔ ڈرامے کی کہانی گجرات کے ایک بڑے اور امیر خاندان کے گرد گھومتی ہے، جہاں تُلسی ایک مثالی بہو کے کردار میں جلوہ گر ہوتی ہے۔
3 جولائی کو اس ڈرامے نے اپنے پہلے شو کے نشر ہونے کے 25 سال مکمل کیے۔ یہ ان گنت مشہور شوز میں سے ایک ہے جس نے مسلسل کئی سالوں تک ٹی وی کی نمبر ون پوزیشن برقرار رکھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹار پلس اسمرتی ایرانی انڈین ڈرامہ تلسی کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹار پلس اسمرتی ایرانی انڈین ڈرامہ تلسی کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی
پڑھیں:
مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اسرائیلی حملوں کے شکار فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد جاری رہے گی۔
بین الاقوا می میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ہم یروشلم کو ناپاک ہاتھوں سے پامال نہیں ہونے دیں گے، چاہے ہٹلر کے مداحوں کی نفرت کبھی ختم نہ ہو۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترک قوم کو اس بات پر فخر ہے کہ اس نے صدیوں تک اسلام کا پرچم بلند رکھا اور یروشلم کو چار سو برس تک عزت و وقار کے ساتھ سنبھالا، جہاں مسلم حکمرانی میں عیسائیوں اور یہودیوں کے حقوق بھی محفوظ رہے۔
ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کی جدوجہد یروشلم کو امن، سلامتی اور ہم آہنگی کا شہر بنانے کے لیے جاری ہے اور یہ سلسلہ کسی وقفے یا پسپائی کے بغیر آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انقرہ آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے جس کی سرحدیں 1967 کی بنیاد پر ہوں اور مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہو۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ یروشلم مکہ اور مدینہ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی مرکز ہے، کوئی بھی ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کا ساتھ دینے سے روک نہیں سکتا جو اسرائیلی بربریت کے خلاف اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
ترک صدر کاکہنا تھا کہ ترکیہ آج بھی اور کل بھی ان قوتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا رہے گا جو خطے کو خون میں نہلانے اور عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں،انقرہ شام سے یمن، لبنان سے قطر تک اسرائیلی جارحیت کا شکار عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ “جو لوگ معصوم بچوں کے خون کے عوض ظلم و نسل کشی کے ذریعے اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، وہ بالآخر اپنے ہی بہائے ہوئے خون میں ڈوب جائیں گے۔
ایردوان نے کہا کہ خطہ روزانہ نئے بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے لیکن ترکیہ ان چیلنجز کو اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ کیے بغیر عزم کے ساتھ سنبھال رہا ہے،ترکیہ بلقان سے وسطی ایشیا، افریقہ سے لاطینی امریکا اور یورپ سے ایشیا پیسفک تک استحکام، تعاون اور بھائی چارے کو فروغ دے رہا ہے۔
انہوں نے وزارتِ خارجہ کی نئی عمارت کو ترکیہ کے عالمی کردار کی ایک جدید علامت قرار دیا اور کہا کہ یہ کمپلیکس ملکی سفارت کاری کی یادداشت، حال اور مستقبل کو ایک چھت کے نیچے لے آئے گا اور انقرہ کی نمایاں عمارتوں میں شمار ہوگا۔