شیر کے حملے میں زخمی افراد کو مالی امداد دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
پنجاب کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حکومت نے چند روز قبل لاہور میں شیر کے حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو مالی امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک بیان میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ جوہر ٹاؤن میں شیر کے حملے زخمی ہونے والی خاتون اور دو بچوں کو فی کس پانچ پانچ لاکھ روپے امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں واقع فارم ہاؤس کے شیر نے حملہ کرکے خاتون اور دو بچوں کو زخمی کردیا۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔
یہ افراد چند روز قبل فارم ہاؤس کے ایک شیر کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔
محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نے شیر کو برآمد کرکے سفاری پارک منتقل کردیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شیر کے حملے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔