وزیراعظم بتائیں ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کہاں گئی؟ حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف بتائیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کہاں گئی؟
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانی اور مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اپنی جگہ پر موجود ہے، بھارت سے جیتی ہوئی جنگ ہم ان کے بیانات کی وجہ سے ہار رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بھارت سے بات چیت آلو پیاز اور تجارت پر کیوں ہو گی، مسئلہ کشمیر پر کیوں نہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی امداد بند کی ہوئی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا بیان دینے والوں کو کس نے یہ حق دیا ہے، حکومت کا اسرائیل کو تسلیم کرنا یا ابراہم معاہدے کی طرف بڑھنا بھی ہماری ریڈ لائن ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ امریکا کے کہنے پر اس معاملے پر پیشرفت کرنے والا عبرت کا نشان بنے گا، اسرائیل کے معاملے پر پاکستان کا مؤقف واضح ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا، عرب ممالک بتائیں الیکشن جیتنے پر حماس کو اقتدار کیوں نہیں دیا گیا، اسرائیل کو ناکام ہوتے ہوئے دیکھ چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ
پڑھیں:
’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔
پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔
نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔
(جاری ہے)
ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔
خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔
اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔
ادارت: مقبول ملک