پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر حکومت نہیں چل سکتی: نیئر بخاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
سٹی 42: پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے صدر زرداری کیخلاف قیاس آرائیوں کی تردید کردی۔
ایک بیان میں نیئر بخاری نے کہا کہ صدر آصف زرداری اس ملک کے منتخب صدر ہیں، ان کے خلاف قیاس آرائیوں میں کوئی حقیقت نہیں،قیاس آرائیاں کرنے والوں کو آئین اور قانون کی سمجھ ہی نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر حکومت نہیں چل سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی ارکان کے پاس آئین میں وزیراعظم یا وزیراعلیٰ کو ہٹانے کا حق موجود ہے،کسی وزیراعلیٰ کو عدم اعتماد کے ذریعےہٹانے سے نظام غیرمستحکم نہیں ہوتا۔
گاڑی کا چالان، وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے جنید صفدر کا ردعمل سامنے آگیا
نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں شامل نہیں ہورہی، پی ٹی آئی مذاکرات پر یقین ہی نہیں رکھتی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی
پڑھیں:
شرجیل میمن کا آغا سراج درانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار
اپنے تعزیتی بیان میں سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ مرحوم آغا سراج درانی نہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک مخلص کارکن تھے بلکہ وہ جمہوری روایات کے علمبردار بھی تھے، ان کی پوری زندگی عوامی خدمت، جمہوریت کی بالادستی اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد میں گزری۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر آغا سراج درانی کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے تعزیتی بیان میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کے لئے آغا سراج درانی کی سیاسی سماجی خدمات ناقابل فراموش ہیں، آغا سراج درانی ایک باوقار، وفادار اور تجربہ کار سیاسی رہنما تھے جنہوں نے ہمیشہ صوبے کے عوام کی خدمت کو اپنا مقصد بنایا۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم آغا سراج درانی نہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک مخلص کارکن تھے بلکہ وہ جمہوری روایات کے علمبردار بھی تھے، ان کی پوری زندگی عوامی خدمت، جمہوریت کی بالادستی اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد میں گزری۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ آغا سراج درانی کی سیاسی بصیرت، انتظامی صلاحیت اور پارلیمانی تجربہ پارٹی کے لیے ایک قیمتی اثاثہ تھا، ان کی وفات سے نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ سندھ کی سیاست میں ایک بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے جو مدتوں پر نہیں ہو سکے گا۔