ووٹر لسٹ پر نظرثانی ایک غیر جمہوری قدم ہے جو پسماندہ طبقات کے حق رائے دہی کو متاثر کریگی، سریندر پرساد
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
کانگریس کا کہنا ہے کہ جن کاغذات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ عوام کے لئے فراہم کرنا ممکن نہیں، کیونکہ ریاست کے کئی لوگ جھگیوں میں رہتے ہیں یا سیلاب کے باعث اپنے گھروں سے محروم ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کے تحت ووٹر لسٹ کا خصوصی گہری نظرثانی کا عمل (اسپیشل انٹینسیو ریویزن- ایس آئی آر) زور و شور سے جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پیر کی شام 6 بجے تک ریاست بھر میں 2.
ابھی تک کُل ووٹرز میں سے 11.26 فیصد کے فارم اپلوڈ ہو چکے ہیں۔ چار لاکھ سے زائد رضاکار، جن میں سرکاری ملازمین، این سی سی کیڈٹ اور این ایس ایس کے ارکان شامل ہیں، بزرگ، معذور اور کمزور طبقات کو اس عمل میں سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ یہ عمل 24 جون کے حکم کے تحت کیا جا رہا ہے، اور یکم اگست کو جاری کی جانے والی نئی مسودہ ووٹر لسٹ میں صرف انہی افراد کے نام شامل کئے جائیں گے جن کے فارم وقت پر موصول ہوں گے۔
دوسری جانب اپوزیشن نے اس عمل پر سخت اعتراض کیا ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سینیئر رہنما اور جہان آباد کے رکن پارلیمان سریندر پرساد یادو نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ووٹر لسٹ غلط تھی تو اس پر ہونے والے تمام انتخابات بھی غلط مانے جانے چاہئیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان انتخابات کو منسوخ کر کے نئی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر دوبارہ الیکشن کرائے جائیں۔ یادو نے الزام لگایا کہ ووٹر لسٹ کی نظرثانی ایک غیر جمہوری قدم ہے جو سماج کے پسماندہ طبقات کے حق رائے دہی کو متاثر کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مہاراشٹر میں سیاسی توڑ پھوڑ ہوئی، اسی طرز پر بہار میں بھی بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آر جے ڈی نے اعلان کیا ہے کہ وہ 9 جولائی کو گیا ضلع میں چکہ جام کرے گی اور پورا شہر بند رکھا جائے گا۔
وہیں کانگریس نے بھی اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ این ڈی اے اپنی ممکنہ شکست سے خوفزدہ ہو کر الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر ووٹر لسٹ میں چھیڑ چھاڑ کر رہی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ جن کاغذات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ عوام کے لئے فراہم کرنا ممکن نہیں، کیونکہ ریاست کے کئی لوگ جھگیوں میں رہتے ہیں یا سیلاب کے باعث اپنے گھروں سے محروم ہو چکے ہیں۔ آر جے ڈی اور کانگریس دونوں نے سوال اٹھایا کہ جب آدھار کارڈ کو ملک میں ایک بنیادی شناختی دستاویز مانا جاتا ہے، تو اسے ووٹر لسٹ کے تصدیقی عمل میں تسلیم کیوں نہیں کیا جا رہا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ یہ سارا عمل صرف کمزور طبقات کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کیا جا رہا ووٹر لسٹ فراہم کر کیا ہے
پڑھیں:
دیت چاندی سے سونے میں تبدیل کرنے کے بل پر وزارتِ داخلہ و ایف بی آر سے رائے طلب
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پاکستان پینل کوڈ ترمیمی بل زیرِ غور آیا۔
اجلاس میں سینیٹر ثمینہ زہری نے کہا کہ میں نے دیت میں چاندی کا متبادل سونے کو کرنے کا کہا تھا۔
سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ یہ ایسا مسئلہ نہیں جس سے کسی کو نفع نقصان ہو، جو جیسا چل رہا ہے چلنے دیں۔
اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل سے سوال کیا کہ کیا دیت چاندی سے سونا ہو سکتی ہے؟
آپ کے مسائل اور اُن کا حلسوال: شریعت میں ایک آدمی...
چیئرمین اسلامی نظریاتی نے جواب دیا کہ دیت تبدیل ہو سکتی ہے لیکن اس کے لیے ترمیم کرنا پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر چاندی سے سونے میں تبدیل ہو سکتا ہے تو اختلاف کہاں سے آئے گا؟
سینیٹر ضمیر گھومرو نے سوال کیا کہ سونے چاندی کی قیمت سے کتنا فرق آئے گا؟ اس کی تفصیلات منگوائیں۔
بیرسٹر عقیل نے تجویز پیش کی کہ اس پر صرف وزراتِ قانون نہیں وزراتِ داخلہ و ایف بی آر کو بھی بلائیں۔
چیئرمین کمیٹی نے بیرسٹر عقیل کو ہدایت کی کہ آپ اس پر وزارتِ قانون سے حتمی فیصلہ لے لیں، اس پر وزراتِ داخلہ سے بھی رائے لے لیتے ہیں۔
کمیٹی نے آئندہ اجلاس پر وزارتِ داخلہ اور ایف بی آر سے بل پر رائے طلب کر لی۔