پیپلزلبریشن آرمی ائیرفورس کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ نے ائیر ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا جہاں ائیرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی جس دوران باہمی دلچسپی کے امور،علاقائی سلامتی اور دوطرفہ تعاون بڑھانے پر گفتگو کی گئی جبکہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی طاقت اور آپریشنل ہم آہنگی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ پاک چین تعلقات تزویراتی ہم آہنگی اور علاقائی امن واستحکام کیلئے مشترکہ خواہشات پر مبنی ہیں، لیفٹیننٹ جنرل وانگ گینگ کو پی اے ایف کےاسٹرکچر،اسٹریٹجک اقدامات اور آپریشنل امور پر بریفنگ دی گئی جبکہ پاک فضائیہ کے سربراہ نے دونوں فضائی افواج کے درمیان دوستی کے مضبوط رشتے ، تربیت، ٹیکنالوجی اورآپریشنل شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ۔
جنرل وانگ گینگ نے آپریشنل تیاریوں اور پاک فضائیہ کی جدید ترین صلاحیتوں کو سراہا، سربراہ چینی فضائیہ پی اے ایف کے ملٹی ڈومین آپریشنز سے خاص طور پر متاثر ہوئے، اور پی اے ایف کے جنگی تجربے سے سیکھنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔ معزز مہمان نے حالیہ تنازع کے دوران پاک فضائیہ کی مثالی کارکردگی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا، معزز مہمان نے ائیرچیف کی پر عزم قیادت میں پی اے ایف کے پائلٹس کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی اے ایف کے پاک فضائیہ

پڑھیں:

 لیبیا : حکومت اور رداع ملیشیا کے درمیان معاہدہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-12

 

طرابلس (انٹرنیشنل ڈیسک) لیبیا کی اقوام متحدہ سے تسلیم شدہ حکومت نے طاقتور مسلح گروپ رداع فورس کے ساتھ ایک ابتدائی معاہدہ کر لیا تاکہ کئی ماہ سے جاری کشیدگی اور وقفے وقفے سے ہونے والے جھڑپوں کو ختم کیا جا سکے۔ یہ مذاکرات ترکیہ کی سہولت کاری سے انجام پائے۔ صدارتی کونسل کے مشیر زیاد دغم نے کہا کہ معاہدے کی تفصیلات بعد میں عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔ تاہم لیبیائی نشریاتی ادارے الاحرار نے ایک وڈیو جاری کی ہے جس میں وزارت دفاع کے فوجیوں کو ایک ایسے ہوائی اڈے میں داخل ہوتے دکھایا گیا جو اب تک رداع فورس کے کنٹرول میں تھا۔ ذرائع کے مطابق دونوں فریقوں نے 4مغربی ہوائی اڈوں بشمول معیتیقہ ائرپورٹ کی حفاظت اور انتظام کے لیے ایک غیر جانبدار و مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ معیتیقہ ائرپورٹ 2011 ء سے رداع فورس کے قبضے میں تھا اور دارالحکومت طرابلس کا واحد کمرشل ائرپورٹ ہے۔ مزید یہ کہ رداع فورس کے زیرِ انتظام جیلیں اور حراستی مراکز اب اٹارنی جنرل کے دفتر کے تحت آ جائیں گے۔ صدارتی کونسل کے مشیر زیاد دغم نے اس موقع پر ترکیہ اور اقوام متحدہ کے خصوصی مشن کی کوششوں کو بھی سراہا۔ واضح رہے کہ لیبیا اب بھی سیاسی تقسیم اور عدم استحکام کا شکار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر زرداری کا چین میں سنکیانگ اسلامک انسٹیٹیوٹ کا دورہ، مسلمانوں کیلئے خدمات کی تعریف
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • وزیر دفاع خواجہ آصف کی نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات
  • کراچی، پاک کالونی میں پولیس مقابلہ، لیاری گینگ وار سے تعلق رکھنے والے دو ملزمان گرفتار
  • اسرائیلی فضائیہ کا یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر حملہ، بارہ بمباریوں کی تصدیق
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امریکی ناظم امور کا قصور کا دورہ، سیلاب میں ایک جان بھی ضائع نہ ہونے دینے پر انتظامیہ کی تعریف
  • 1965 جنگ کے 16ویں روز بھارتی فوج کو کتنا نقصان پہنچا؟
  • غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
  •  لیبیا : حکومت اور رداع ملیشیا کے درمیان معاہدہ