ڈی ہاڈ اور پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے درمیان اسٹریٹجک معاہدہ،
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 9 جولائی 2025ء) ڈی ہاڈ سسٹین ایبل آرگنائزیشن نے پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے ساتھ ایک اسٹریٹجک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد متحدہ عرب امارات اور اس سے آگے انسانی خدمت اور صحت کے شعبوں میں پائیدار اور طویل المدتی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ یہ شراکت ہنگامی امداد سے ترقیاتی ماڈل کی جانب منتقلی کی عکاسی کرتی ہے، جس میں پائیداری، تعلیم، اور صلاحیت سازی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔
معاہدے کے تحت دونوں ادارے مشترکہ طور پر صحت، تعلیم اور کمیونٹی ڈیولپمنٹ کے شعبوں میں اقدامات کا آغاز کریں گے۔ اس میں پاکستان میڈیکل سینٹر کی معاونت بھی شامل ہے، جس میں طبی سامان، ادویات کی فراہمی شامل ہوگی، تاکہ مرکز تمام قومیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو مفت طبی سہولیات فراہم کر سکے۔(جاری ہے)
آنے والے منصوبوں میں تکنیکی تربیت، رضاکارانہ پروگرام، آگاہی سیشنز اور علم کے تبادلے جیسے اقدامات بھی شامل ہیں، جن کا مقصد کمیونٹیز کو طویل مدت میں خود مختار بنانا ہے۔
اس موقع پر ڈی ہاڈ کے ڈائریکٹر جنرل خالد العطار نے کہا کہ ان کی تنظیم صرف امداد فراہم کرنے پر نہیں بلکہ جامع ترقیاتی نظام کی تشکیل پر یقین رکھتی ہے، تاکہ کمیونٹیز خود کفیل بن سکیں۔ انہوں نے اس شراکت داری کو عالمی تعاون اور پائیدار انسانی خدمت کے وژن کا عملی نمونہ قرار دیا۔ ڈاکٹر فیصل اکرام، صدر پاکستان ایسوسی ایشن دبئی، نے کہا کہ یہ اشتراک صحت، تعلیم اور فلاح و بہبود کے شعبوں میں مشترکہ عزم اور حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کے مطابق اس تعاون کے ذریعے ادارے مقامی اور عالمی سطح پر اپنے اثرات میں وسعت لائیں گے۔ یاد رہے کہ مذکورہ معاہدہ جدید انسانی امداد کو شاملاتی، طویل مدتی اور ترقیاتی پہلوؤں پر مبنی بنانے کی کوشش ہے، جو ڈی ہاڈ کے عالمی مشن سے ہم آہنگ ہے۔ ڈی ہاڈ اب تک 197 ممالک میں 22.9 ملین سے زائد افراد کو خدمات فراہم کر چکا ہے، جس میں 967 سے زائد شراکتیں اور 1.4 ارب یورو مالیت کے منصوبے شامل ہیں۔ تنظیم عالمی فورمز کی میزبانی بھی کرتی ہے اور حال ہی میں مصر میں اسمارٹ لرننگ روم جیسے منصوبے بھی شروع کیے گئے ہیں۔ پاکستان ایسوسی ایشن دبئی، پاکستانی کمیونٹی کی نمائندگی کرنے والی واحد لائسنس یافتہ تنظیم ہے اور خطے میں اپنی نوعیت کی پہلی غیر منافع بخش طبی سہولت بھی چلا رہی ہے۔ ادارے کی خدمات میں صحت، تعلیم اور وطن واپسی کی معاونت شامل ہیں۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان ایسوسی ایشن دبئی
پڑھیں:
پاک سعودیہ اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA)خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن
ویب ڈیسک: پاک سعودیہ اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA)ایک تاریخی معاہدہ ہے جو خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن ہے،اس معاہدے پر دستخط دراصل کیا معنی رکھتے ہیں ،ذیل میں درج اہم نکات نے معاہدے کی اہمیت شفاف الفاظ میں اجاگر کر دی ہے۔
1.پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس تاریخی اور نہایت اہم اسٹریٹجک میوچوئل ڈیفنس ایگریمنٹ (SDMA) پر دستخط اس کی اسٹریٹجک نوعیت کو ظاہر کرتے ہیں،اصل نکتہ یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس میں اسٹریٹجک کیا ہے، نہ کہ پروپیگنڈا کرنے والوں کی گمراہ کن باتوں میں آیا جائے، اسٹریٹجک پہلو یہ ہے کہ یہ معاہدہ کئی اہم نکات پر محیط ہے جن میں عسکری تعلقات، معاشی تعاون، جغرافیائی و علاقائی سلامتی اور عوامی روابط شامل ہیں۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
2. اس تاریخی معاہدے کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف اوپر سے نیچے (Top to Bottom) نہیں بلکہ نیچے سے اوپر (Bottom to Top) بھی ہے۔
3.نیچے سے اوپر (Bottom to Top) کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو اس معاہدے کے ذریعے مزید مضبوط ہوں گے، یہ معاہدہ صرف دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان عہد و پیمان نہیں بلکہ عوام کی محبت اور لگن سے پھوٹنے والا رشتہ ہے، جسے سمجھنا نہایت ضروری ہے۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری
4. اگر ہم ماضی میں کسی بھی دو ممالک کے درمیان ہونے والے ایسے تاریخی معاہدوں کا جائزہ لیں تو ان کے لیے دو بنیادی شرائط رہی ہیں کہ فریقین ذمہ دار (Responsible) ہوں اور قابل (Capable) بھی، پاکستان اور سعودی عرب کا بھی یہی معاملہ ہے کہ دونوں ممالک اپنی صلاحیت اور بصیرت کے ساتھ ہمیشہ اپنے جغرافیائی سیاسی اقدامات میں اعلیٰ درجے کی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے آئے ہیں۔
5. وہ چند نام نہاد دانشور جو اس معاہدے کو اپنی بے جا سوچ کے ذریعے موڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ یہ سب صرف چند لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔
گوجرانوالہ میں فوڈ پوائزننگ سے ایک اور بچی جاں بحق، تعداد 4 ہوگئی
6. پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ خطرات کے دائرے کو انتہائی ذمہ داری کے ساتھ سنبھالا ہے اور مستقبل میں بھی خطے اور عالمی سطح پر اسی ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔
7. معاہدہ دونوں اسٹریٹجک شراکت داروں کے وزن میں مزید اضافہ کرتا تاکہ سلامتی کے شعبے میں درپیش چیلنجز اور خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے، یہ سلامتی انسانی تحفظ سے لے کر قومی سلامتی تک ہر پہلو پر محیط ہے۔
اڑنے والی کاریں آزمائشی پرواز کے دوران آپس میں ٹکرا گئیں
8. یہ تاریخی معاہدہ ان دشمنوں کو روکنے اور باز رکھنے کا ذریعہ ہے جو ان دو برادر ممالک کے خلاف بلااشتعال جارحیت کا سوچتے ہیں، خاص طور پر ایسے دشمن جن میں تکبر اور اسٹریٹجک غرور پایا جاتا ہے، اس لئے یہ تاریخی معاہدہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کا ضامن ہے۔