پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے عمل میں ایک بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں نجکاری کمیشن کے بورڈ نے 4 مقامی کمپنیوں کو ادارے کی خریداری کے لیے بولی میں حصہ لینے کے لیے اہل قرار دے دیا ہے، جن میں سے 3 کمپنیاں سیمنٹ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ وزیرِ اعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا، جبکہ دوسری جانب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے نیویارک میں واقع روزویلٹ ہوٹل کے لیے مشترکہ سرمایہ کاری کی منظوری دے دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

نجکاری کمیشن کے مطابق جن 4 فریقوں کو پی آئی اے کی خریداری کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے، ان میں لکی سیمنٹ، حب پاور ہولڈنگز، کوہاٹ سیمنٹ اور میٹرو وینچرز شامل ہیں۔

دیگر اہل قرار پانے والوں میں عارف حبیب کارپوریشن، فاطمہ فرٹیلائزر، سٹی اسکولز پرائیویٹ لمیٹڈ اور لیک سٹی ہولڈنگز شامل ہیں، فوجی فرٹیلائزر کمپنی اور ایئر بلیو کو بھی بولی کے لیے اہل قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

کمیشن کے مطابق اب یہ کمپنیاں خریداری کے حوالے سے جانچ پڑتال کے مرحلے میں داخل ہوں گی جو نجکاری کے شفاف عمل کا اہم حصہ ہے۔

حکومت 51 سے 100 فیصد شیئرز کے ساتھ پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول فروخت کرنے کی خواہش رکھتی ہے، مشیر برائے نجکاری محمد علی کے مطابق بولی کا عمل 2025 کی آخری سہ ماہی یعنی اکتوبر تا دسمبر میں متوقع ہے۔

روزویلٹ ہوٹل کا مستقبل

کابینہ کمیٹی نے نجکاری کمیشن کی تجویز پر روزویلٹ ہوٹل کو مشترکہ سرمایہ کاری کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ماڈل سب سے زیادہ مالی فائدہ فراہم کرنے والا قرار دیا گیا ہے، جس کے تحت حکومت ہوٹل کی زمین بطور سرمایہ شامل کرے گی۔

روزویلٹ ہوٹل کی زمین اور 32 منزلہ عمارت کو مکمل صلاحیت کے ساتھ قیمت کا حصہ بنایا جائے گا، اور پارٹنر کمپنی ابتدائی طور پر 2 اقساط میں رقم جمع کروائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار انتظامی کنٹرول ایئر بلیو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پی آئی اے حب پاور ہولڈنگز روزویلٹ ہوٹل سٹی اسکولز سیمنٹ عارف حبیب کارپوریشن فاطمہ فرٹیلائزر فوجی فرٹیلائزر کمپنی کابینہ کمیٹی کوہاٹ سیمنٹ لکی سیمنٹ لیک سٹی ہولڈنگز محمد علی مشترکہ سرمایہ کاری مشیر برائے نجکاری میٹرو وینچرز نائب وزیراعظم نجکاری کمیشن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار انتظامی کنٹرول ایئر بلیو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز پی ا ئی اے روزویلٹ ہوٹل سٹی اسکولز عارف حبیب کارپوریشن فاطمہ فرٹیلائزر فوجی فرٹیلائزر کمپنی کابینہ کمیٹی کوہاٹ سیمنٹ لکی سیمنٹ محمد علی مشترکہ سرمایہ کاری مشیر برائے نجکاری میٹرو وینچرز نجکاری کمیشن نجکاری کمیشن برائے نجکاری روزویلٹ ہوٹل اہل قرار کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) یکساں اجرت کے عالمی دن پر 'یو این ویمن' نے حکومتوں، آجروں اور محنت کشوں کی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کم اجرت دینے کے مسئلے کو حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔

ادارے نے مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت کو بنیادی انسانی حق اور پائیدار ترقی کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 30 سال پہلے، حکومتوں نے بیجنگ اعلامیہ اور 'پلیٹ فارم فار ایکشن' کے تحت مساوی اجرت کے لیے قانون سازی اور اس پر مؤثر عمل درآمد کا وعدہ کیا تھا جس کی توثیق پائیدار ترقی کے 2030 ایجنڈے میں بھی کی گئی ہے۔

Tweet URL

تاہم، آج بھی دنیا بھر میں مردوں کے مقابلے میں خواتین اوسطاً 20 فیصد کم اجرت حاصل کرتی ہیں جب کہ نسلی اقلیتوں سے تعلق رکھنے والی، جسمانی معذور اور تارک وطن خواتین کے لیے یہ فرق اور بھی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ادارے کا کہنا ہے کہ غیر مساوی اجرت کا تسلسل خواتین کی آمدنی کے تحفظ کو کمزور کرتا ہے، امتیازی سلوک ان کی آوازوں کو دباتا اور جامع و پائیدار معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے۔ 2030 کے ایجنڈے کی تکمیل میں پانچ سال سے بھی کم وقت باقی ہے اسی لیے یہ مسئلہ حل کرنے کے لیے تیزرفتار اجتماعی اقدامات کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے۔

مساوی اجرت کا فروغ

عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) اور ادارہ معاشی تعاون و ترقی (او ای سی ڈی) کے تعاون سے بین الاقوامی مساوی اجرت اتحاد (ایپک) کی شریک قیادت کے طور پر یو این ویمن حکومتوں، آجروں، تجارتی انجمنوں اور محققین کی شراکت میں مساوی اجرت کو فروغ دینے کے لیے نمایاں کام کر رہا ہے۔

ادارے نے حکومتوں پر واضح کیا ہے کہ وہ قانون اور پالیسی سے متعلق مضبوط طریقہ کار متعارف کرائیں، آجر شفاف اجرتی نظام نافذ کریں، مساوات پر مبنی آڈٹ کرایا جائے اور کام کی جگہوں پر صنفی مساوات کے لیے حساس ماحول تشکیل دیا جائے۔

محنت کشوں کی انجمنیں سماجی مکالمے اور اجتماعی سودے بازی کو فروغ دیں جبکہ بین الاقوامی و تعلیمی ادارے اور نجی شعبہ اس فرق کو ختم کرنے کے لیے درکار احتساب اور رفتار فراہم کر سکتے ہیں۔

جراتمندانہ اقدامات کی ضرورت

آئندہ ایام میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے قبل یو این ویمن نے عالمی رہنماؤں کو یاد دلایا ہے کہ مساوی قدر کے کام کے لیے مساوی اجرت 'آئی ایل او' کے کنونشن 100 میں بنیادی انسانی حق کے طور پر شامل ہے۔

یو این ویمن نے کہا کہ اجرت میں مساوات کی مخالفت، انصاف اور تعاون کے ان اصولوں پر حملے کے مترادف ہے جن کی اقوام متحدہ کے چارٹر میں بھی توثیق کی گئی ہے۔

مساوی اجرت کے عالمی دن پر یو این ویمن نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہد کی تجدید کرتے ہوئے 'ایپک' میں شمولیت اختیار کریں اور صنفی بنیاد پر اجرتوں کے فرق کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات اٹھائیں۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا امکان
  • اٹک فیلکن سیمنٹ کمپنی انتظامیہ کی من مانیاں عروج پر،ملازمین سراپا احتجاج
  • ویانا: پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن اور آئی اے ای اے کے درمیان معاہدہ
  • کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کے رجحان میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • ایشیاکپ: پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہوٹل سے اسٹیڈیم روانگی روک دی گئی،اعلی سطح مشاورت جاری
  • بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
  • ’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
  • خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
  • اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام غزہ میں نسل کشی کر رہے ہیں: اقوامِ متحدہ رپورٹ
  • خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ