سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک:سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اہم اجلاس میں سندھ کابینہ نے پنشن اصلاحات کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے لیبرڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ کم از کم اجرت کانوٹیفکیشن جاری کیا جائے، اجرت کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے قبل تمام قانونی تقاضے بھی پورے کیے جائیں۔
سندھ کابینہ کے اجلاس میں زرعی انکم ٹیکس رولز میں ترمیم کرتے ہوئے زمین داروں کو ایس آر بی کے ساتھ رجسٹریشن کا پابند کرنے، سکھر اور حیدرآباد میں انڈسٹریل انکلیو بنانے کے علاوہ تھر کول سے چھوڑ تک ایک سو پانچ کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے کے لئے فنڈز کی بھی منظوری دی گئی۔
سندھ کابینہ کو بتایا گیا کہ تھرکول سے چھوڑکرایک سوپانچ کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ 42 ارب روپے مالیت کا ہے اگر وفاقی حکومت نے 7 ارب روپے مختص کیے تو سندھ حکومت بھی 7 ارب روپے دے گی۔
گاڑی کا چالان، وزیراعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے جنید صفدر کا ردعمل سامنے آگیا
صوبائی کابینہ نے حب ڈیم کی مرمت کے لیے واٹر بورڈ کو ایک ارب روپے فراہم کرنے کے علاوہ ڈی ایچ اے کو ڈملوٹی سے 36 کلومیٹر لائن بچھانے کے منصوبہ کے لیے واٹر بورڈ کو ڈملوٹی پروجیکٹ کے لئے دس اعشاریہ چھپن ارب روپے بلاسود قرض دینے کی منظوری دی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سندھ کابینہ کابینہ نے کی منظوری ارب روپے
پڑھیں:
کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
کراچی کی مصروف ترین شاہراہ یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن ٹوٹنے اور نالہ اوور فلو ہونے کے باعث سڑک پر پانی جمع ہوگیا جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے لگی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب سے ہی یونیورسٹی روڈ پر پانی جمع ہونا شروع ہوگیا تھا جس کے سبب اطراف کی گلیوں میں ٹریفک کا شدید دباؤ دیکھا گیا۔
اردو سائنس کالج کے سامنے پانی کی لائن متاثر ہوئی ہے جس کے باعث حسن اسکوائر سے نیپا جانے والی سڑک پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر جانے والی سڑک پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے
https://cdn.jwplayer.com/players/az6KrgWS-jBGrqoj9.html
پانی مسلسل جمع ہونے سے یونیورسٹی روڈ سے متصل نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہو رہا ہے جس سے علاقہ مکین سخت پریشانی کا شکار ہیں۔
یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن متاثر ہونے کے باوجود واٹر بورڈ کا عملہ تاحال غائب ہے جبکہ لائن متاثر ہونے سے گلشن اقبال سمیت اطراف کے علاقوں میں پانی کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔