عرب امارات نے بھارتیوں کو تاحیات گولڈن ویزا دینے کی خبر کو جھوٹ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ابوظہبی(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات نے واضح طور پر ان خبروں کی تردید کر دی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مخصوص قومیتوں کو ایک لاکھ درہم فیس کے عوض عمر بھر کے لیے گولڈن ویزا جاری کیا جا رہا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’وام‘ کے مطابق، ایسی تمام رپورٹس بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔ آئی سی پی (شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کی وفاقی اتھارٹی) نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے ان خبروں کو جھوٹا اور غیر قانونی دعویٰ قرار دیا ہے۔
حالیہ دنوں بھارتی میڈیا، بشمول پریس ٹرسٹ آف انڈیا، دی ہندو اور ٹائمز آف انڈیا، نے رپورٹ کیا تھا کہ بھارت اور بنگلہ دیش کے شہری ایک نئی اسکیم کے تحت تاحیات گولڈن ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
تاہم، یو اے ای حکومت نے وضاحت کی ہے کہ گولڈن ویزا صرف مخصوص زمروں جیسے کہ سرمایہ کار، کاروباری افراد، سائنسدان، ممتاز طلبا اور انسانیت کے علمبردار کے لیے مخصوص ہے، اور تمام درخواستیں صرف سرکاری چینلز کے ذریعے ہی جمع کرائی جا سکتی ہیں۔
آئی سی پی نے خبردار کیا کہ غیر مجاز مشاورتی دفاتر یا ویب سائٹس سے بچیں، جو جھوٹے دعوے کر کے لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
درخواست گزاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی غیر مصدقہ ادارے کو فیس یا ذاتی معلومات نہ دیں اور صرف یو اے ای کے اندرونی سرکاری ذرائع پر انحصار کریں۔
18مزیدپڑھیں: ماہ تک ہراسانی، طارق رضا پر الزام ثابت، محتسب کا دو سالہ تنزلی اور جرمانے کا حکم
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گولڈن ویزا
پڑھیں:
صدر ٹرمپ کا ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ حتمی منصوبہ بندی کے مرحلے میں داخل
پینٹاگون کے عہدیدار اسٹیو فینبرگ، جو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’گولڈن ڈوم‘ میزائل دفاعی منصوبے کی نگرانی کر رہے ہیں، بدھ کے روز اس 175 ارب ڈالر کے پیچیدہ منصوبے کی ابتدائی بریفنگ حاصل کرنے والے تھے۔
یہ بریفنگ جنرل مائیک گوئٹلائن کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دی جا رہی ہے، جو گولڈن ڈوم کے روزمرہ معاملات کے انچارج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کے دور میں شروع کیا گیا یہ سب سے بڑا دفاعی منصوبہ اب باقاعدہ منصوبہ بندی، فنڈنگ اور ترقی کے مراحل میں داخل ہو رہا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق، 17 ستمبر 2025 جنرل گوئٹلائن کی توثیق اور گولڈن ڈوم آفس کے قیام کے 60 دن مکمل ہونے کی تاریخ ہے، محکمہ جنگ نے منصوبے کی ابتدائی ساخت کی تیاری کی ڈیڈ لائن پوری کر لی ہے۔
مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: امریکی میزائل شیلڈ کی کمان، اسپیس فورس جنرل کو سونپ دی گئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل گوئٹلائن نے پیر کے روز کانگریس کو گولڈن ڈوم کے اہداف اور شیڈول پر بریفنگ دی۔
یہ نظام زمین سے داغے جانے والے میزائل انٹرسیپٹرز، ریڈار سسٹمز اور ممکنہ لیزر ٹیکنالوجی کے ساتھ خلا میں موجود سینسنگ اور ٹارگٹنگ صلاحیتوں پر مشتمل ہوگا۔
مزید پڑھیں: امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ دنیا کے لیے کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے؟
ابتدائی بریفنگ میں سیٹلائٹس یا انٹرسیپٹرز کی درست تعداد ظاہر کیے جانے کی توقع نہیں ہے، یہ منصوبہ 2028 کی متعین ڈیڈ لائن کے ساتھ سامنے آیا ہے، جس کا مقصد بیلسٹک، ہائپرسونک اور جدید کروز میزائلز کے خطرات سے امریکا کا دفاع کرنا ہے۔
پیش کردہ ڈھانچے کے مطابق نظام میں 4 پرتیں شامل ہوں گی، ایک خلا میں اور 3 زمین پر۔ ’ان میں 11 مختصر فاصلے کے میزائل بیٹریز شامل ہیں جو امریکا کے براعظمی حصے، الاسکا اور ہوائی میں نصب کی جائیں گی۔‘
مزید پڑھیں:چین کا امریکی منصوبے ’گولڈن ڈوم‘ پر تحفظات کا اظہار، عالمی استحکام کے لیے خطرہ قرار
اگلا سنگ میل نومبر کے وسط میں متوقع ہے، جب جنرل گوئٹلائن کو مکمل نفاذ کا منصوبہ پیش کرنا ہوگا، جس میں سیٹلائٹس اور گراؤنڈ اسٹیشنز کی تفصیلات شامل ہوں گی۔
یہ منصوبہ اسرائیل کے ’آئرن ڈوم‘ سے متاثر ہے لیکن جغرافیائی اعتبار سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر ہے، اس میں لاک ہیڈ مارٹن، نارتھروپ گرومین، آر ٹی ایکس اور بوئنگ جیسے بڑے دفاعی ٹھیکیداروں کے شامل ہونے کی توقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئرن ڈوم الاسکا امریکا بیلسٹک پینٹاگون صدر ٹرمپ کروز میزائلز گولڈن ڈوم محکمہ جنگ میزائل ہائپر سونک ہوائی