کاکسس بازار میں بارش سے 50ہزار پناہ گزیں متاثر
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلا دیش کے علاقے کاکسس بازار کی تحصیل ٹیکناف میں موسلا دھار بارش سے 50 ہزار سے زائد پناہ گزیں شدیدمشکلات کا شکار ہوگئے۔ 3روز سے جاری موسلا دھار بارش کے نتیجہ میں ٹیکناف کے پہاڑی اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا ہے اور کئی گھر پانی میں بہ گئے ہیں۔ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ اورسیلابی پانی جمع ہونے سے ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ٹیکناف کے مختلف علاقوں پورن پلن پاڑا، شبرنگ، ہنیلا اور شاہ پوریر ڈویپ میں 50 ہزارسے زیادہ لوگوں نے پہاڑیوں پر پناہ لے رکھی ہے جہاں وہ غیر محفوظ زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔ ڈپٹی کمشنر محمد صلاح الدین اور انتظامیہ کے عملے نے ٹیکناف کے مختلف متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور میمونہ گورنمنٹ پرائمری سکول شیلٹر میں پناہ لینے والوں میں امداد تقسیم کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، اٹک میں پولیس چوکی کی دو منزلہ عمارت منہدم
دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے باعث اٹک میں فورملی کے مقام پر قائم پولیس چوکی کی دو منزلہ عمارت منہدم ہوگئی۔ خوش قسمتی سے عمارت میں اس وقت کوئی عملہ یا ریکارڈ موجود نہیں تھا۔پولیس حکام کے مطابق عمارت کو گزشتہ رات خالی کرا لیا گیا تھا، جس کے باعث جانی نقصان سے بچا ممکن ہو سکا۔ تاہم مناسب حفاظتی انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے کروڑوں روپے کی یہ سرکاری عمارت پانی کے کٹائو کی نذر ہوگئی۔دریائے سندھ میں طغیانی کے باعث آس پاس کے نشیبی علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے۔ انتظامیہ نے عوام کو دریا کے قریب جانے سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔محکمہ آبپاشی اور ضلعی انتظامیہ نے ممکنہ مزید نقصانات سے بچنے کے لیے متعلقہ علاقوں میں نگرانی بڑھا دی ہے، جبکہ خطرے کی زد میں آنے والی دیگر عمارتوں اور آبادیوں کے بارے میں بھی سروے شروع کر دیا گیا ہے۔مقامی افراد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دریا کے کنارے آباد علاقوں میں فوری حفاظتی اقدامات کرے تاکہ مزید قیمتی املاک کو نقصان سے بچایا جا سکے۔