عثمان خواجہ غزہ کے معاملے پر فلسطینیوں کے حق میں ڈٹ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سڈنی (اسپورٹس ڈیسک )آسٹریلیا کے کرکٹر عثمان خواجہ غزہ کے معاملے پر فلسطینیوں کے حق میں ڈٹ گئے، نوکری سے برخاست صحافی سے یکجہتی کے لیے اس کے چینل کو انٹرویو دینے سے انکار کر دیا۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق عثمان خواجہ نے غزہ کے حق میں بولنے کی وجہ سے صحافی کو نوکری سے نکالنے والے ادارے کو انٹرویو دینے سے منع کردیا۔عثمان خواجہ نے اس ادارے کا مائیک دیکھا تو انٹرویو دینے سے انکار کردیا، انہوں نے انٹرویو کرنے والے صحافیوں سے معذرت بھی کی۔آسٹریلوی میڈیا کے مطابق اس عمل کے باوجود کرکٹ آسٹریلیا عثمان خواجہ پر پابندی نہیں لگائے گا۔خیال رہے کہ آسٹریلوی ریڈیو نے غزہ کے حق میں بولنے کی وجہ سے معروف کرکٹ جرنلسٹ پیٹر لالر کو نوکری سے نکال دیا تھا، فروری میں صحافی پیٹر لالر نے غزہ کے لوگوں کے حق میں سوشل میڈیا پر بیان دیا تھا۔عثمان خواجہ سوشل میڈیا پر پیٹر لالر کے حق میں بولے اور نوکری سے نکالے جانے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔انٹرویو دینے سے انکار پر پیٹر لالر نے عثمان خواجہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عثمان خواجہ اصول پرست انسان ہیں، مجھے نکالنے کے وقت بھی ان کی سپورٹ قیمتی تھی۔پیٹر لالر کا کہنا تھا کہ ابھی بھی ان کی مسلسل حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انٹرویو دینے سے عثمان خواجہ کے حق میں نوکری سے غزہ کے
پڑھیں:
اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے انروا نے کہا ہے کہ اسرائیل کی سخت پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ادارے نے صاف پانی تک محفوظ طریقے سے رسائی ہر شہری کے لیے ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے غزہ میں تقریباً 2 لاکھ 50 ہزار بے گھر فلسطینیوں کو پانی فراہم کیا ہے۔ ادارے نے بتایا کہ غزہ میں ہزاروں خاندان اب بھی خوراک، پانی اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ اسرائیل نے انسانی امداد کی ترسیل پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ ہوچکا ہے، تاہم معاہدے کے باجود اسرائیل کی جانب سے خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرکے امداد کی رسائی کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔