data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ موجودہ توانائی پالیسی اورٹیکس اقدامات نے ملکی صنعتوں کے لیے زمین تنگ کردی ہے۔ یہ پالیسیاں ترقی کا ذریعہ بننے کے بجائے معیشت کے لیے زہرثابت ہورہی ہیں، جس کے نتیجے میں بہت سی صنعتوں کا چلنا محال ہوگیا ہے۔ ارباب اختیاربجٹ اقدامات پرغور کریں اور توانائی پالیسیوں کوملکی حالات اورمفادات کے مطابق ڈھالیں۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فرنس آئل پرعائد پیٹرولیم لیوی اورکلائمٹ سپورٹ لیوی کے بعد اسکی کل مالیت کا ساٹھ فیصد ٹیکسوں پرمشتمل ہو گیا ہے جوحیران کن ہے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے دوران صنعتوں نے کیپٹو جنریشن کے ذریعیخود بجلی پیدا کرکے زندہ رہنے کی کوشش کی کچھ نے گیس اورکچھ نے فرنس آئل استعمال کیا۔ مگرحکومت نے ائی پی پی منصوبے لگا کراضافی بجلی پیدا کی اورصنعتوں کومہنگی بجلی خریدنے پرمجبورکردیا۔ اب جب گیس مہنگی کی گئی توصنعتیں دوبارہ فرنس آئل استعمال کرنے لگیں جسے اب اتنا مہنگا کردیا گیا ہے کہ صنعت چلانا ممکن نہیں رہا۔ وہ صنعتیں جوکولنگ سسٹمزپرانحصارکرتی ہیں یا جنہیں بجلی مسلسل درکارہوتی ہے شدید مشکلات کا شکارہیں۔ نہ صرف بجلی مہنگی ہوگئی ہے بلکہ متبادل ذرائع پرمنتقلی بھی مشکل بنا دی گئی ہے جس سے کارخانہ مالکان کواضافی لاگت برداشت کرنا پڑرہی ہے جوصنعتوں کوتباہ کرنے کے مترادف ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ مقامی ریفائنریاں بھی اب فرنس آئل کے خریدارنہ ہونے کی وجہ سے مشکلات میں ہیں کیونکہ طلب میں کمی کے سبب اس کی فروخت مشکل ہوگئی ہے۔ فرنس آئل برآمد کرنا مہنگا اورپیچیدہ عمل ہے اوراگرریفائنریاں پیداوارکم کریں توپیٹرول اورڈیزل کی مقامی فراہمی متاثرہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ گیس کمپنیاں بھی بحران کا شکارہیں۔ بہت سی صنعتوں نے گیس استعمال تقریباً ترک کردیا ہے مگرحکومت مہنگی درآمدی گیس خریدنے پربضد ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زاہد حسین نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، وفاقی وزیر توانائی کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف

سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، وفاقی وزیر توانائی کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 8 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کو آگاہ کیا ہے کہ سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہورہی ہے، کے الیکٹرک نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ تک بجلی لے سکتی ہے، اقدام سے کے الیکٹرک کے پاس 2 ہزار میگاواٹ بجلی ہو جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی محمد ادریس کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس ہوا، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) کے حکام نے بتایا کہ اگر جامشورو میں فالٹ آئے تو پورا حیسکو بلیک آؤٹ میں چلا جاتا ہے، جامشورو کےگرڈ میں فالٹ کا مطلب 13 شہروں کا بجلی سے محروم ہونا ہے۔

وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ جامشورو گرڈ بھی تب بلیک آوٹ میں جاتا ہے جب نیشنل بلیک آؤٹ ہو، مجھے یاد نہیں کہ جامشورو گرڈ میں الگ سے کوئی فالٹ آیا ہو۔

حیسکو کے حکام نے کہا کہ ماضی میں بھی جامشورو گرڈ میں فالٹ آیا تھا جس سے پورا حیسکو متاثر ہوا، اس لیے ہم نے متبادل گرڈ اسٹیشن کے لیے درخواست کی ہے، ہم چاہتے ہیں حیسکو کو 220 کے وی کا متادل گرڈ اسٹیشن دیا جائے، حیسکو کو متبادل گرڈ مٹیاری اور نواب شاہ سے دیے جا سکتے ہیں۔
کمیٹی کے رکن سید وسیم حسین نے کہا کہ جامشورو گرڈ میں فالٹ آنے سے پورا کراچی بھی متاثر ہوتا ہے۔

وفاقی وزیر برائے توانائی نے کہا کہ جامشورو گرڈ کا کے الیکڑک کے ساتھ تو کوئی تعلق ہی نہیں ہے، کے الیکٹرک کا بجلی کا سارا نظام بالکل الگ ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ کے الیکٹرک اب نیشنل گرڈ سے 600 میگاواٹ تک بجلی لے سکتی ہے، اس سے کے الیکٹرک کے پاس 2 ہزار میگاواٹ بجلی ہو جائے گی، متبادل گرڈ کی ضرورت کے حوالے سے پہلے ہم ایک رپورٹ تیار کروالیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس سے پہلے ایک اتھارٹی کا رول کیسے ادا کر سکتے ہیں، میرے لیے کنکشن دینا آسان ہے، اس سے بجلی زیادہ استعمال ہوگی، زیادہ بجلی استعمال ہوگی تو بجلی کے ریٹ کم ہو جائیں گے، بجلی کی قیمت اس لیے ہی زیادہ ہے کیوں کہ بجلی کا استعمال کم ہے۔

رانا سکندر حیات نے کہا کہ اس لیے سوسائٹیوں میں کنیکشن دیں تاکہ استعمال بڑھے۔
اویس لغاری نے کہا کہ یہ بجلی کے محکمے کا تو فائدہ ہے، لیکن قومی نقصان ہے، اتھارٹیز سے ڈیمانڈ نوٹس بھجوا دیں ہم کنکشن لگا دیں گے، 500 ارب کی بجلی چوری نہیں ہے، بجلی چوری 250 ارب سالانہ ہے۔

رانا سکندر حیات نے کہا کہ باقی بلوں میں ریکور نہ ہونے والی رقم ہے، ملک انور تاج نے کہا کہ 200 یونٹ اور 201 یونٹ کا معاملہ آج کل لوگوں میں زیر بحث ہے، انہوں 200 اور 201 یونٹ پر بلوں میں فرق کا ایجنڈا شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

کمیٹی کے رکن ملک انور تاج نے کہا کہ ایجنڈا شامل کیا جائے کہ ایک یونٹ کے فرق پر بل اتنا کیوں بڑھ جاتا ہے؟۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرزرعی ترقیاتی بینک کا قرض داروں سے 9 ارب روپے وصول نہ کرنے کا انکشاف زرعی ترقیاتی بینک کا قرض داروں سے 9 ارب روپے وصول نہ کرنے کا انکشاف چینی کی بڑھتی قیمت پر قابو کیلئے حکومت کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ پاکستان پوسٹ کی جانب سے 4 ارب کے خلاف ضابطہ اخراجات کا انکشاف مخصوص نشستوں کی تقسیم کار کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ راولپنڈی میں90 سے زائد بوسیدہ اور خستہ حالت عمارتیں خطرناک قرار محسن نقوی کا حوالہ ہنڈی مافیا اور نان کسٹم مصنوعات کیخلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • توانائی پالیسیاں معیشت کوتباہی کی طرف لے جا رہی ہیں
  • حکومت نے ملک کی معیشت اور قومی خودمختاری کو داؤ پر لگا دیا ،میاں سرفراز
  • سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، صارفین کو مزید ریلیف دینگے: وزیر توانائی
  • سالانہ250 ارب روپے کی بجلی چوری ہوہی ہے،وفاقی وزیر توانائی
  • ماحولیاتی تباہی سے ہم نے کچھ نہیں سیکھا، میاں زاہد حسین
  • 201 یونٹ پر مہنگی بجلی ؛ پاور کمیٹی کے اراکین نے سوال اٹھا دیے
  • سالانہ 250 ارب روپے کی بجلی چوری ہو رہی ہے، وفاقی وزیر توانائی کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف
  • پاکستان میں بجلی کا استعمال کم ہے، اس لیے قیمت زیادہ ہے، وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری
  • ماہرین کا بجلی کے پیچیدہ نرخوں کو سادہ اور موثر بنانے پر زور