چینی کی فوری درآمد کی منظوری: 350,000 ٹن چینی ڈیوٹی فری درآمد ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
وفاقی حکومت نے چینی کی قیمتوں میں استحکام لانے کے لیے فوری درآمدی حکمتِ عملی کا اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت 350,000 میٹرک ٹن سفید چینی کی 2 مرحلوں میں درآمد کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے تحت تمام درآمدی ڈیوٹیاں اور ٹیکسز ختم کر دیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:شوگر ایڈوائزری بورڈ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دے دی
چینی درآمد کا 2 مرحلہ وار منصوبہمیڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ بدھ کو وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک رانا تنویر حسین کی زیرِ صدارت چینی درآمد سے متعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ منصوبے کے تحت:
پہلا ٹینڈر فوری طور پر 200,000 ٹن چینی کے لیے جاری کیا جائے گا۔ دوسرا ٹینڈر ایک ہفتے بعد 150,000 ٹن چینی کے لیے جاری ہوگا۔وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے درآمدی چینی پر سیلز ٹیکس 18 فیصد سے کم کر کے 0.
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب وفاقی کابینہ نے 4 جولائی کو 500,000 ٹن چینی کی درآمد کی منظوری دی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف چند ماہ پہلے، حکومت نے جون 2024 سے جنوری 2025 تک 750,000 ٹن چینی کی برآمد کی اجازت دی تھی۔ ان فیصلوں میں وزارتِ تجارت کو شریک نہیں کیا گیا، جس پر مختلف حلقوں نے تنقید کی ہے۔
پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے درآمدی اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملک میں 21 نومبر 2025 تک طلب پوری کرنے کے لیے چینی کا مناسب ذخیرہ موجود ہے۔
قیمتوں کی صورتحالاوپن مارکیٹ میں چینی کی ریٹیل قیمت فی کلو 195 سے 200 روپے تک پہنچ چکی ہے، جبکہ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 3 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے میں فی کلو اوسط قیمت 185 روپے رہی۔ گزشتہ سال اسی ہفتے میں چینی کی قیمت 144.7 روپے فی کلو تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چینی چینی برآمد رانا تنویر حسین وفاقی بورڈ آف ریونیوذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چینی چینی برا مد رانا تنویر حسین وفاقی بورڈ آف ریونیو کی منظوری 000 ٹن چینی چینی کی کے لیے
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کا 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ نے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا جبکہ وزارت غذائی تحفظ حکومت پاکستان نے کہا کہ چینی کی درآمد حکومتی شعبے کے ذریعے کی جائے گی۔ وزارت غذائی تحفظ نے کہا کہ چینی کی درآمد کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے، فوری عمل درآمد شروع کیا جا رہا ہے، چینی کی قیمتوں میں توازن برقرار رکھنے کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا۔ وزارت غذائی تحفظ نے کہا کہ چینی کی درآمد کا طریقہ ماضی کی حکومتوں سے مختلف اور واضح طور پر بہتر حکمت عملی کی نمائندگی کرتا ہے، ماضی میں اکثر چینی کی مصنوعی قلت پیدا کر کے قومی
خزانے پر بوجھ ڈال کر سبسڈی پر انحصار کیا جاتا تھا۔ وزارت غذائی تحفظ کے مطابق موجودہ حکومت نے چینی برآمد کرنے کا فیصلہ اْس وقت کیا تھا جب چینی وافر مقدار میں دستیاب تھی، اب چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے چینی درآمد کی جا رہی ہے۔