فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 2 کروڑ ڈالر ہرجانے کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 2 کروڑ ڈالر ہرجانے کی درخواست WhatsAppFacebookTwitter 0 11 July, 2025 سب نیوز
نیویارک(آئی پی ایس) امریکا میں فلسطین کے حامی مظاہروں کے نمایاں رہنما محمود خلیل نے جمعرات کو ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 20 ملین ڈالر (تقریباً 56 کروڑ روپے) ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔
محمود خلیل کا کہنا ہے کہ انہیں غیرقانونی طور پر گرفتار، حراست میں رکھا گیا اور ملک بدر کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ انہیں اور ان کے خاندان کو خوفزدہ کیا جا سکے۔
ان کی جانب سے درخواست سینٹر فار کونسٹی ٹیوشنل رائٹس کے تعاون سے جمع کرائی گئی ہے۔ دعوے میں کہا گیا ہے کہ خلیل کو شدید ذہنی اذیت، مالی نقصان اور عزت و شہرت کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
خلیل نے کہا: “میرے 104 دن ضائع ہوئے، میں اپنی بیوی سے دور رہا، اپنے پہلے بچے کی پیدائش بھی نہ دیکھ سکا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ طاقت کے ناجائز استعمال پر جواب طلبی ہو۔”
انہوں نے بتایا کہ حراست کے دوران انہیں 70 سے زائد افراد کے ساتھ ایک کمرے میں رکھا گیا، جہاں نہ روشنی بند ہوتی تھی، نہ کوئی پرائیویسی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ کا کینیڈا پر تجارتی دباؤ میں اضافہ، درآمدات پر 35 فیصد نیا ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان ٹرمپ کا کینیڈا پر تجارتی دباؤ میں اضافہ، درآمدات پر 35 فیصد نیا ٹیرف نافذ کرنے کا اعلان چین غزہ میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لئے کوشش کرتا رہے گا، چینی وزیر اعظم پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس ریکارڈ سطح پر، ڈالر سستا ہوگیا سانحہ سرہ ڈاکئی، باپ کا جنازہ اٹھانے جا رہے تھے، بیٹے خود کفن میں لپٹے پہنچ گئے صدر، وزیراعظم کی مسافروں کے قتل کی مذمت، فتنہ الہندوستان کے خاتمے کا عزم کتنی ہی’’مشقیں‘‘ کی جائیں، “تائیوان کی علیحدگی” ناکام ہوگی، چینی ریاستی کونسلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: محمود خلیل
پڑھیں:
ٹرمپ کا کینیڈا پر 35 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ یکم اگست سے امریکا کینیڈا سے درآمد ہونے والی اشیاء پر 35 فیصد محصولات نافذ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی یونین کی پیروی کا الزام ، امریکا نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات ختم کر دیے
یہ اضافہ موجودہ 25 فیصد کی شرح سے 10 پوائنٹس بڑھ کر کیا جا رہا ہے، جبکہ USMCA معاہدے (کینیڈا-میکسیکو-امریکا) کے تحت بعض اشیاء کو استثنیٰ ملے گا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ سخت تجارتی اقدام اس لیے اٹھایا گیا ہے کیونکہ کینیڈا سے امریکا میں غیر قانونی طور پر فینٹنیل نامی خطرناک منشیات کی اسمگلنگ ہو رہی ہے، اور دوسرا یہ کہ امریکا کو کینیڈا کے ساتھ تجارت میں مالی نقصان ہو رہا ہے۔
اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ اگر کینیڈا فینٹنیل کی اسمگلنگ روکنے میں تعاون کرے تو محصولات میں کمی پر غور کیا جا سکتا ہے۔
ٹرمپ نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ دیگر ممالک کو بھی 15-20 فیصد عارضی محصولات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اگر وہ امریکا سے تجارت میں عدم تعاون کریں۔
یہ بھی پڑھیں:کیا کینیڈا امریکا کی 51ویں ریاست بن سکتا ہے؟
اس فیصلے کے بعد یورو، کینیڈین ڈالر اور یوآن کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور عالمی مالیاتی منڈیوں میں مغربی حصص کی قیمتیں کم ہوئیں۔
کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے اس فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے ملک کے مزدوروں اور صنعتوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں گے۔
ٹرمپ نے جیسا کہا ہے کہ یہ اقدام نیا نہیں بلکہ عالمی تجارتی پالیسیاں از سر نو ترتیب دینے کی کوشش ہے ۔ تاہم ایشیا اور یورپ کی مارکیٹیں محتاط انداز میں حرکت کر رہی ہیں، جبکہ اگلے چند ہفتے میں امریکی کمپنیوں کی تجارتی کارکردگی اور عالمی معاشی اثرات واضح ہو سکتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ ٹیرف فینٹنیل کینیڈا منشیات