کراچی ہول سیل گروسرز کی کراچی چیمبر آف کامرس کی ہڑتال کی حمایت
اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT
سٹی 42: کراچی ہول سیل گروسرزنے بھی 19جولائی کوکراچی چیمبرآف کامرس کی ہڑتال کی حمایت کااعلان کردیا
چیرمین ہول سیل گروسرایسوسی ایشن عبدالرؤف ابراہیم نے کہا فنانس ایکٹ کےظالمانہ ایکٹ کےخلاف مکمل شٹرڈاؤن کریں گے،ٹیکسزکےظالمانہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں،چیئرمین ہول سیل گروسرز نے تمام تاجروں سےہڑتال کی حمایت کی اپیل کی ، ہراساں کرکےکسی سے ٹیکس وصولی نہیں کی جاسکتی، ایسے قوانین کی وجہ سےمقامی اورغیرمقامی سرمایہ کاری آنےسےکترارہاہے،
1400ارب کاٹارگٹ دوستانہ ماحول میں ہی پوراہوسکتاہے،ہراسانی کےذریعے کسی کوبھی اٹھایاجائےگا۔توسرمایہ کارکی توعزت نہیں بچ سکےگی۔اس ملک کےتاجرٹیکس اداکرتےہیں،تاجرسیلزٹیکس اداکرتے ہیں،ملکی معیشت ک پہیہ تاجرہی چلاتے ہیں
حفیظ سنٹر لاہور میں فائر ریسکیو آپریشن ؛ سیکرٹری ایمرجنسی سروسز کا فائر فائٹرز کو خراج تحسین
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ہول سیل
پڑھیں:
بھارت کے ساتھ ملٹری سیز فائر بھارتی سیاسی قیادت سے ہضم نہیں ہو رہا، اسحاق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ ملٹری سیز فائر وہاں کی سیاسی قیادت ہضم نہیں کر پا رہی۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کوالالمپور میں ایک بین الاقوامی تقریب سے خطاب کے دوران بھارت کی سیاسی قیادت پر شدید تنقید کی اور واضح الفاظ میں کہا کہ پاک بھارت سرحد پر فوجی سطح پر سیزفائر تو مؤثر ہے، مگر بھارتی قیادت کی نفسیاتی حالت اس سکون کو برداشت نہیں کر پا رہی۔
انہوں نے کہا کہ نئی دہلی مسلسل ایسی حرکتیں کر رہی ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ امن سے زیادہ اشتعال انگیزی کو ترجیح دیتی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے تمام تر اقتصادی چیلنجز کے باوجود خود کو معاشی استحکام کی طرف گامزن کر دیا ہے، اور اب ملک کا ہدف دنیا کے اقتصادی طور پر طاقتور ممالک کے گروپ “جی 20” میں شمولیت ہے۔ یہ صرف اقتصادی پیش رفت ہی نہیں بلکہ قومی خودمختاری اور دفاعی خودکفالت کا عملی مظاہرہ بھی ہے۔
انہوں نے بھارت کے حالیہ رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی ایک غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک قدم تھا۔
اسحاق ڈار نے واضح کیا کہ بھارت کے پاس نہ تو پاکستان کا پانی روکنے کی صلاحیت ہے، نہ دریاؤں کا قدرتی بہاؤ موڑنے کی طاقت۔ پاکستان نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے بھارتی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کر دی، جو کہ سفارتی و تجارتی سطح پر ایک مؤثر اور متوازن جواب تھا۔
وزیر خارجہ نے اس موقع پر ایک اہم انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کو مؤثر جواب دینے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا، جس کے بعد پاکستانی فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کے 6 جنگی طیارے مار گرائے، جن میں سے 4 جدید رافیل طیارے تھے۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ بھارت نے اپنے ہی ملک کے اندر، سکھ آبادی پر میزائل داغ کر نہ صرف اپنے شہریوں کو نقصان پہنچایا بلکہ دنیا کے سامنے خود کو بے نقاب بھی کر لیا۔ بین الاقوامی برادری نے اس بھارتی مؤقف کو مسترد کر دیا اور اسے غیر ذمے دارانہ قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایک موقع پر صبح 8 بج کر 15 منٹ پر امریکی وزیر خارجہ نے فون کر کے اطلاع دی کہ بھارت سیزفائر چاہتا ہے۔ ڈار نے طنزیہ انداز میں کہا کہ جنگ کی شروعات بھی بھارت نے کی اور اختتام کی درخواست بھی اسی نے کی، جو اس کی سفارتی اور عسکری پسپائی کا ثبوت ہے۔
نائب وزیراعظم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ دونوں ممالک کی افواج نے اپنی دفاعی پوزیشنز اب تبدیل کر لی ہیں، اور پاکستان کا میزائل سسٹم ملک کی خودمختاری کا مضبوط ترین دفاعی حصار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام پاکستان کی جغرافیائی و اسٹریٹجک حیثیت کے تحفظ کی ضامن دیوار ہے۔
افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ماضی میں کابل میں چائے پینے اور غیر ریاستی عناصر کو سہولت دینے جیسی پالیسیوں نے پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا۔ انہوں نے افغانستان کے اندر موجود دہشت گرد نیٹ ورکس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بارڈر کنٹرول کی ناکامیوں اور غیر متوازن خارجہ پالیسیوں نے قومی سلامتی کو سخت خطرات سے دوچار کیا۔