شوبز کی دوستیاں، نوشین شاہ نے حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک) پاکستانی شوبز انڈسٹری ہمیشہ شہرت، دوستیوں اور پروفیشنل تنازعات کے لیے خبروں کا حصہ رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں نوشین شاہ نے جیو نیوز کے ایک پروگرام کے دوران شوبز کی اندرونی سیاست اور فیورٹ ازم (favoritism) کے بارے میں کھل کر تبصرہ کیا، جس نے سامعین کو سوچنے پر مجبور کر دیا۔
نوشین شاہ نے ایک مداح کے سوال کے جواب میں بتایا کہ شوبز میں کلاسک سیاست کی جگہ فیورٹ ازم ہوتا ہےthat is، ’’کاسٹ کرنا ہے، کسی کو اگے لانا ہے یا کسی کو نظرانداز کرنا ہے۔‘‘ اس غیر روایتی بیان نے انڈسٹری کے ماحول پر روشنی ڈال دی۔
A post shared by Hasna Mana Hai (@geohasnamanahai)
شوبز میں دوستی: حقیقت یا افسانہ؟
میزبان تابش ہاشمی نے اس کے بعد پوچھا کہ شوبز انڈسٹری میں کیا واقعی مستحکم دوستی ممکن ہے؟ نوشین شاہ نے جواب دیا کہ بالکل دوستیاں ہیں، لیکن یہ عام زندگی کی طرح ہیں، کچھ لوگوں کے ساتھ گہرا رشتہ رہتا ہے، جیسے:
ہانیہ عامر‑وجاہت روف
شازیہ وجاہت کے بچوں کے ساتھ
مومل شیخ اور حسن رضوری
یہ تعلقات ادارتی پیمانے پر مضبوط نظر آتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ شوبز میں حقیقی دوستی بھی ممکن ہے۔
میرے بیسٹ فرینڈز کون ہیں: زارا ترین اور انوشے اشرف
جب میزبان نے نوشین شاہ سے پوچھا کہ ان کی انڈسٹری میں بیسٹ فرینڈ کون ہے، تو انہوں نے فوراً زارا ترین کا نام لیا، اور بتایا کہ انوشے اشرف نے بھی ان کے مشکل حالات میں خاص مدد کی۔ انہوں نے عانیہ عامر کا بھی نام لیا، جن سے گہری دوستی کا تعلق ہے۔
یہ بیانات شوبز میں دوستیوں کا ایک انسان دوست اور حقیقت پسندانہ منظر پیش کرتے ہیں۔
فیورٹ ازم کیا ہے اور کیوں خطرناک ہے؟
فیورٹ ازم (Favoritism) اس وقت شروع ہوتا ہے جب کسی واحد اداکار یا کریئیٹا کو بار بار اگے لایا جائے، جبکہ باقی ٹیلنٹ کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ یہ:
امیدوں کو شکست دیتا ہے
نئی صلاحیتوں کو دباؤ میں مبتلا کرتا ہے
دوستیوں کو جذبے نہیں بلکہ مفادات پر مبنی بناتا ہے
نوشین شاہ کا یہ انکشاف ایک چیلنج ہے شوبز کی اس روایت کے خلاف کہ ’’صرف نمبرز اور تعلقات سے کامیابی ملتی ہے۔‘‘
کیا شوبز میں دوستی واقعی ممکن ہے؟
نوشین کے بیانیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شوبز میں حقیقی تعلقات قائم ہیں، لیکن یہ نرم پہلو عام طور پر منظر سے اوجھل رہ جاتا ہے۔ ان کی گفتگو کہاں کھڑے ہونے، کس کو سپورٹ کرنے اور کس کو نظرانداز کرنے جیسے فیصلوں کے پیچھے انسانی جذبات کو اجاگر کرتی ہے۔
دوسری جانب، ایسے مضبوط دوستانہ روابط جو:
اعتماد پر مبنی ہیں
مشکل وقتوں میں ساتھ کھڑے ہوں
مقابلہ بازی اور معیار سے متاثر نہ ہوں
… یہ شوبز میں بھی موجود ہیں، جیسا کہ زارا ترین، انوشے اشرف اور عانیہ عامر کے بیانات سے واضح ہوتا ہے۔
شوبز سیاست یا انسانی روابط؟
نوشین شاہ کے الفاظ شوبز میں فیورٹ ازم کا واضح عکس ہیں
لیکن وہ اس سے بڑھ کر حقیقی دوستیوں پر یقین رکھتی ہیں
انڈسٹری میں تعلقات پیچیدہ ہیں – کہیں سیاست، کہیں محبت
اور حقیقی دوستی وہی ہے جو اعتماد، حوصلہ اور خلوص پر مبنی ہو
حقیقت سے آنکھیں نہ موڑیں
شوبز کی چمک دمک کے پیچھے پیچیدہ حقیقتیں ہیں— فیورٹ ازم، سیاست اور تعلقات کی کشمکش۔ لیکن جو لوگ جیسا نوشین شاہ کھلے دل سے اپنی رائے دیتے ہیں، وہ اس صنعت کی انسانی پہلو کی ترجمانی کرتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نوشین شاہ نے فیورٹ ازم شوبز کی کہ شوبز ہوتا ہے
پڑھیں:
جس انڈسٹری کی وجہ سے والدین نے عاق کیا وہی انڈسٹری حمیرا کی تدفین کرے گی؛ یاسر حسین
اداکارہ حمیرا اصغر کی کئی ماہ پرانی لاش ان کے فلیٹ سے ملی تھی اور ان کے والد نے لاش وصول کرنے سے انکار کردیا۔
اداکارہ سونیا حسین نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو پوسٹ میں آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ میں کسی کو نصیحت کرنا نہیں چاہتی۔
اداکارہ نے اپیل کی کہ اپنے گھر والوں، ہمسایوں اور دوستوں سے رابطے میں رہا کریں۔
جب مجھے حمیرا کے انتقال کا پتا چلا تو بہت دکھ ہوا لیکن جب یہ معلوم ہوا کہ اس کے گھر والے لاش وصول نہیں کررہے تو میں سکتے میں آگئی۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ آخر اس لڑکی نے ایسا کیا گناہ کردیا تھا۔
سونیا نے کہا کہ اگر خدا نخواستہ کوئی نہ آیا تو ایک انسان اور مسلمان ہونے کے ناطے میں اس کے کفن دفن کی ذمہ داری لینا چاہتی ہوں۔
اداکار اور ہدایت کار یاسر حسین نے سونیا حسین کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے میں بھی حاضر ہوں۔
یاسر حسین نے کہا کہ جس انڈسٹری کی وجہ سے مرحومہ کے گھر والوں نے انھیں عاق کیا وہی انڈسٹری حاضر ہے۔
اس سے قبل گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی اداکارہ حمیرا کی نماز جنازہ گورنر ہاؤس میں کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔
سندھ کے وزیر ثقافت نے بھی اپنے محکمے کی جانب سے اداکارہ حمیرا اصغر علی نماز جنازہ اور تدفین کی ذمہ داری لینے کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ والد اور بھائی کی جانب سے لاش وصول نہ کرنے پر سب سے پہلے سماجی کارکن مہر بانو سیٹھی نے حمیرا اصغر کی تدفین کی ذمہ داری لینے کا اعلان کیا تھا۔
علاوہ ازیں حمیرا کے بہنوئی نے بھی لاش کی وصولی کے لیے رابطہ کیا تھا لیکن پولیس نے کا مؤقف تھا کہ آپ ان کے والد اور بھائی کو راضی کریں۔
جس کے بعد حمیرا کے بھائی اور بہنوئی لاش وصول کرنے لاہور سے کراچی پہنچ گئے تاہم ابھی نماز جنازہ اور تدفین کے حوالے سے کوئی خبر سامنے نہیں آئی۔
واضح رہے کہ اداکارہ کی آخری فون کال اور سوشل میڈیا 9 ماہ قبل کی ہیں اور گھر پر کھانے پینے کے سامان کی ایکسپائری بھی ستمبر 2024 کی ہے۔