Daily Mumtaz:
2025-11-03@03:19:54 GMT

شوبز کی دوستیاں، نوشین شاہ نے حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا

اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT

شوبز کی دوستیاں، نوشین شاہ نے حقیقت سے پردہ اُٹھا دیا

کراچی(شوبز ڈیسک) پاکستانی شوبز انڈسٹری ہمیشہ شہرت، دوستیوں اور پروفیشنل تنازعات کے لیے خبروں کا حصہ رہی ہے۔ حالیہ دنوں میں نوشین شاہ نے جیو نیوز کے ایک پروگرام کے دوران شوبز کی اندرونی سیاست اور فیورٹ ازم (favoritism) کے بارے میں کھل کر تبصرہ کیا، جس نے سامعین کو سوچنے پر مجبور کر دیا۔

نوشین شاہ نے ایک مداح کے سوال کے جواب میں بتایا کہ شوبز میں کلاسک سیاست کی جگہ فیورٹ ازم ہوتا ہےthat is، ’’کاسٹ کرنا ہے، کسی کو اگے لانا ہے یا کسی کو نظرانداز کرنا ہے۔‘‘ اس غیر روایتی بیان نے انڈسٹری کے ماحول پر روشنی ڈال دی۔

View this post on Instagram

A post shared by Hasna Mana Hai (@geohasnamanahai)

شوبز میں دوستی: حقیقت یا افسانہ؟
میزبان تابش ہاشمی نے اس کے بعد پوچھا کہ شوبز انڈسٹری میں کیا واقعی مستحکم دوستی ممکن ہے؟ نوشین شاہ نے جواب دیا کہ بالکل دوستیاں ہیں، لیکن یہ عام زندگی کی طرح ہیں، کچھ لوگوں کے ساتھ گہرا رشتہ رہتا ہے، جیسے:

ہانیہ عامر‑وجاہت روف

شازیہ وجاہت کے بچوں کے ساتھ

مومل شیخ اور حسن رضوری
یہ تعلقات ادارتی پیمانے پر مضبوط نظر آتے ہیں اور یہ بتاتے ہیں کہ شوبز میں حقیقی دوستی بھی ممکن ہے۔

میرے ‎بیسٹ فرینڈز کون ہیں: زارا ترین اور انوشے اشرف
جب میزبان نے نوشین شاہ سے پوچھا کہ ان کی انڈسٹری میں بیسٹ فرینڈ کون ہے، تو انہوں نے فوراً زارا ترین کا نام لیا، اور بتایا کہ انوشے اشرف نے بھی ان کے مشکل حالات میں خاص مدد کی۔ انہوں نے عانیہ عامر کا بھی نام لیا، جن سے گہری دوستی کا تعلق ہے۔

یہ بیانات شوبز میں دوستیوں کا ایک انسان دوست اور حقیقت پسندانہ منظر پیش کرتے ہیں۔

فیورٹ ازم کیا ہے اور کیوں خطرناک ہے؟
فیورٹ ازم (Favoritism) اس وقت شروع ہوتا ہے جب کسی واحد اداکار یا کریئیٹا کو بار بار اگے لایا جائے، جبکہ باقی ٹیلنٹ کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ یہ:

امیدوں کو شکست دیتا ہے

نئی صلاحیتوں کو دباؤ میں مبتلا کرتا ہے

دوستیوں کو جذبے نہیں بلکہ مفادات پر مبنی بناتا ہے

نوشین شاہ کا یہ انکشاف ایک چیلنج ہے شوبز کی اس روایت کے خلاف کہ ’’صرف نمبرز اور تعلقات سے کامیابی ملتی ہے۔‘‘

کیا شوبز میں دوستی واقعی ممکن ہے؟
نوشین کے بیانیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شوبز میں حقیقی تعلقات قائم ہیں، لیکن یہ نرم پہلو عام طور پر منظر سے اوجھل رہ جاتا ہے۔ ان کی گفتگو کہاں کھڑے ہونے، کس کو سپورٹ کرنے اور کس کو نظرانداز کرنے جیسے فیصلوں کے پیچھے انسانی جذبات کو اجاگر کرتی ہے۔

دوسری جانب، ایسے مضبوط دوستانہ روابط جو:

اعتماد پر مبنی ہیں

مشکل وقتوں میں ساتھ کھڑے ہوں

مقابلہ بازی اور معیار سے متاثر نہ ہوں

… یہ شوبز میں بھی موجود ہیں، جیسا کہ زارا ترین، انوشے اشرف اور عانیہ عامر کے بیانات سے واضح ہوتا ہے۔

  شوبز سیاست یا انسانی روابط؟
نوشین شاہ کے الفاظ شوبز میں فیورٹ ازم کا واضح عکس ہیں

لیکن وہ اس سے بڑھ کر حقیقی دوستیوں پر یقین رکھتی ہیں

انڈسٹری میں تعلقات پیچیدہ ہیں – کہیں سیاست، کہیں محبت

اور حقیقی دوستی وہی ہے جو اعتماد، حوصلہ اور خلوص پر مبنی ہو

  حقیقت سے آنکھیں نہ موڑیں
شوبز کی چمک دمک کے پیچھے پیچیدہ حقیقتیں ہیں— فیورٹ ازم، سیاست اور تعلقات کی کشمکش۔ لیکن جو لوگ جیسا نوشین شاہ کھلے دل سے اپنی رائے دیتے ہیں، وہ اس صنعت کی انسانی پہلو کی ترجمانی کرتے ہیں۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نوشین شاہ نے فیورٹ ازم شوبز کی کہ شوبز ہوتا ہے

پڑھیں:

امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ٹرمپ اور زی شی پنگ کے درمیان ہونے مذاکرات کے فوری بعد ہی دنیا میں کے سامنے بھارت اور امریکا کے دفاعی معاہدے کا معاہدے کا ہنگا مہ شروع ہو گیا اور بھارتی میڈیا نے دنیا کو یہ بتانے کی کو شش شروع کر دی ہے کہ پاکستان سعودی عرب جیسا امریکا اور بھارت کے درمیان معاہدہ ہے لیکن ایسا ہر گز نہیں ہے ۔بھارت اور امریکا نے درمیان یہ دفاعی معاہدہ چند عسکری امور پر اور یہ معاہد
2025ءکے معاہدے کا تسلسل ہے ،2025ءکو نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دور جب بھارت نے پوری دنیا میں پاکستان کو بدنام کر نے کی کوشش شروع کر دی تو امریکا نے نے بھارت کو ایشیا کا چوھدری بنانے فیصلہ کر لیا تھا اسی وقت پاکستان نے بھارت کو بتا دیا تھا کہ ایسا نہیں کر نے کی پاکستان اجسازت نہیں دے گا ۔اس معاہدے کی تجدید 2015ءاور اب 2025ءمیں کیا گیا ہے ۔اس کی تفصیہ یہ ہے کہ اس معاہدے کے تحت امریکا بھارت کو اسلحہ فروخت کر گا ،خفیہ عسکری معلامات امریکا بھارت کو فراہم کر گا اور دونوں ممالک کی افواج مشترکہ فوجی مشقیں ساو ¿تھ چائینہ سی میں کر یں گی اور چین کے خلاف جنگ کی تیاری کی جائے گی لیکن اب بھارت دنیا کو یہ ثابت کر ے کی کو شش کر رہا ہے کہ امریکا اور بھارت کا معاہدہ پاکستان کے خلاف بھی لیکن حقیقت اس سے مختلاف ہے
پاکستان نے امریکا،بھارت دفاعی معاہدے کا جائزہ لے رہے ہیں

مسلح افواج کی بھارتی مشقوں پر نظر ، افغانستان نے دہشتگردوں کی موجودگی تسلیم کی:دفترخارجہ امریکا اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ ، راج ناتھ سنگھ اور پیٹ ہیگسیتھ کے دستخط کیے
اسلام آباد،کوالالمپور(اے ایف پی ،رائٹرز،مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا اور بھارت کے درمیان 10سالہ دفاعی معاہدہ طے پا گیا ،امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے گزشتہ روز تصدیق کردی کہ امریکا نے بھارت کے ساتھ 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دئیے ہیں ،پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کا کہناہے کہ پاکستان نے امریکا اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے اورخطے پر اس کے ہونیوالے اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا کہ مسلح افواج بھارتی فوجی مشقوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ ان کاکہنا کہ یہ سوال کہ پاکستان نے کتنے بھارتی جنگی جہاز گرائے ؟ ،یہ بھارت سے پوچھنا چاہئے ، حقیقت بھارت کے لئے شاید بہت تلخ ہو۔ پاک افغان تعلقات میں پیشرفت بھارت کو خوش نہیں کرسکتی لیکن بھارت کی خوشنودی یا ناراضی پاکستان کے لئے معنی نہیں رکھتی۔ افغان طالبان حکام نے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی کو تسلیم کیا اور ان تنظیموں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے مختلف جواز پیش کئے ،پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کے اگلے دورکا نتیجہ مثبت نکلے گا، پاکستان مصالحتی عمل میں اپنا کردار جاری رکھے گا اور امن کے قیام کیلئے تمام سفارتی راستے کھلے رکھے گا۔ طاہر اندرابی نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر ضروری اقدام اٹھائے گا، انہوں نے قطر اور ترکیہ کے تعمیری کردارکو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو 6 نومبر کے مذاکرات سے مثبت اور پائیدار نتائج کی امید ہے۔

سرحد کی بندش کا فیصلہ سکیورٹی صورتحال کے جائزے پر مبنی ہے ، سرحد فی الحال بند رہے گی اور مزید اطلاع تک سرحد بند رکھنے کا فیصلہ برقرار رہے گا،مزید کشیدگی نہیں چاہتے تاہم مستقبل میں کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ادھر پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز میں انڈین میڈیا کے دعوو ¿ں کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ پر ‘اسرائیل کیلئے “ناقابل استعمال”کی شق بدستور برقرار ہے ، اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ خبر رساں اداروں رائٹرز اور اے ایف پی کی رپورٹس کے مطابق امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسیتھ نے ایکس پوسٹ میں بتایا کہ بھارت کیساتھ دفاعی فریم ورک معاہدہ خطے میں استحکام اور دفاعی توازن کیلئے سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے ، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون، معلومات کے تبادلے اور تکنیکی اشتراک میں اضافہ ہوگا،ہماری دفاعی شراکت داری پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ اور پیٹ ہیگستھ کی ملاقات کوالالمپور میں ہونے والے آسیان ڈیفنس منسٹرز میٹنگ پلس کے موقع پر ہوئی جس کا باقاعدہ ا?غاز آج ہوگا۔معاہدے پر دستخط کے بعد پیٹ ہیگسیتھ نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کی سب سے اہم امریکی بھارتی شراکت داریوں میں سے ایک ہے ، یہ 10 سالہ دفاعی فریم ورک ایک وسیع اور اہم معاہدہ ہے ، جو دونوں ممالک کی افواج کیلئے مستقبل میں مزید گہرے اور بامعنی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔
امریکا اور بھارت نے 10 سالہ دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ امریکی وزیرِ دفاع پِیٹ ہیگسیتھ نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور معلومات کے اشتراک کو مزید مضبوط بنائے گا۔

ہیگسیتھاس بعد چین چ؛ی گئیں اور وہاں انھوں تائیوان کا ذکر دیا جس کے ایسا محسوس ہوا کہ
ہیگسیتھ کے ایشیا میں آتے ہیں امریکا چین کے درمیان ایک تناو ¿ پیدا ہو گیا ۔ہیگسیتھ کے مطابق، یہ فریم ورک علاقائی استحکام اور مشترکہ سلامتی کے لیے سنگِ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کہا: “ہمارے دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔”
بھارتی وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ کے ساتھ یہ ملاقات آسیان دفاعی وزرائے اجلاس پلس کے موقع پر کوالالمپور میں ہوئی۔ معاہدے پر دستخط کے بعد امریکی وزیرِ دفاع نے بھارت کے ساتھ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “یہ تعلقات دنیا کے سب سے اہم شراکت داریوں میں سے ایک ہیں۔”ہیگسیتھ نے اس معاہدے کو “مہتواکانکشی اور تاریخی” قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں افواج کے درمیان مزید گہرے اور بامعنی تعاون کی راہ ہموار کرے گا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے حال ہی میں بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر سے ملاقات کی تھی۔ دونوں رہنماو ¿ں نے دوطرفہ تعلقات اور خطے کی سلامتی پر گفتگو کی۔
یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکا اور بھارت کے تعلقات میں کشیدگی دیکھی گئی تھی، جب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 50 فیصد تجارتی محصولات عائد کیے تھے اور نئی دہلی پر روس سے تیل خریدنے کے الزامات لگائے تھے۔
اسی سلسلے میں بھارت کو امریکا 2025ءمیں خطے میں چین کی فوجی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے ڈیجیٹل خفیہ معلومات کا نظام بھی دیا تھا لیکن اس کے بعد چین نے خاموشی سے گلوان ویلی اور لداخ کے کچھ علاقوں پر قبضہ کر تھا۔ یہ بات بھی یاد رکھنے کی ہے 10مئی 2025ءکو جب پاکستان نے بھارت پر جوابی حمہ کی اتھا اس وقت بھی امریکا اور بھارت کا دفاعی معاہدہ ای طرح قائم تھا لیکن پاکستان نے جم کر بھارت کی خوب پٹائی کی اور امریکا اس وقت سے آج تک یہی کہہ رہا ہے اگر صدر ٹرمپ جنگ نہ رکوائی ہوتی تو بھارت کو نا قابل ِحد تک تباہ کن صورتحال کا سامنا کر نا پڑتا۔اس لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقئقت یا فسانہ ہے ۔

قاضی جاوید گلزار

متعلقہ مضامین

  • سفرِ معرفت۔۔۔۔ ایک قرآنی مطالعہ
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • ترکیہ کا 102 واں یوم جمہوریہ، کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں تقریب
  • عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
  • سوشل میڈیا پر وائرل سعودی اسکائی اسٹیڈیم کا راز کھل گیا
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • پاک افغان مذاکرات: ایک کے بعد ایک نیا گیم، نصرت جاوید نے حقائق سے پردہ اٹھادیا