تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھول دیئے گئے: دریائے سندھ میں طغیانی کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
صوابی: تربیلا ڈیم میں اسپل ویز کھول دیے گئے دریائے سندھ میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولے جانے کے بعد الرٹ بھی جاری کردیا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے سے دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا، جس کے باعث پانی کی سطح 2 لاکھ 60 ہزار سے 2 لاکھ 70 ہزار کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو مقامی آبادی کو الرٹ رکھنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے بہاؤ کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے لہٰذا دریائے سندھ کے آس پاس رہائشی محتاط رہیں جبکہ ماہی گیر اور مویشی پالنے والے افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ تربیلا ڈیم اسپل ویز
پڑھیں:
بھارت کی افغان طالبان کو دریائے کنٹر پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
افغان میڈیا کے مطابق افغان سپریم لیڈر نے کہا تھا کہ ڈیم کیلئے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے تاہم اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔ گزشتہ دنوں افغانستان میں برسر اقتدار طالبان رجیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے وزارت توانائی کو چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر جلد از جلد ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ افغان میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا تھا کہ ڈیم کیلئے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے تاہم اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں افغانستان کی مدد کیلئے تیار ہے، دونوں ممالک میں پانی سے متعلق معاملات میں تعاون کی ایک تاریخ ہے، ہرات میں سلما ڈیم کی مثال موجود ہے۔ دوسری جانب افغان طالبان نے بھارتی اعلان کا خیرمقدم کیا اور قطر میں طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے دی ہندو سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔ خیال رہے کہ دریائے کنڑ چترال سے نکلتا ہے اور تقریباً 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہو کر واپس پاکستان آتا ہے۔