تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھول دیئے گئے: دریائے سندھ میں طغیانی کا الرٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
صوابی: تربیلا ڈیم میں اسپل ویز کھول دیے گئے دریائے سندھ میں طغیانی کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولے جانے کے بعد الرٹ بھی جاری کردیا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولنے سے دریائے سندھ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگا، جس کے باعث پانی کی سطح 2 لاکھ 60 ہزار سے 2 لاکھ 70 ہزار کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو مقامی آبادی کو الرٹ رکھنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے بہاؤ کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے لہٰذا دریائے سندھ کے آس پاس رہائشی محتاط رہیں جبکہ ماہی گیر اور مویشی پالنے والے افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دریائے سندھ تربیلا ڈیم اسپل ویز
پڑھیں:
ملک بھر میں 13 جولائی سے موسلادھار بارشوں کا امکان، دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ
اسلام آباد:این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے 13 سے 17 جولائی کے لیے مون سون سسٹم کا الرٹ اور ہائیڈرولوجیکل آؤٹ لک جاری کر دیا۔
ملک کے مختلف حصوں میں نیا مون سون سسٹم معتدل سے لے کر بھاری شدت کی بارشوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ سسٹم کی شدت بحیرہ عرب سے ملنے والے نمی کی وجہ سے بڑھ سکتی ہے۔
مغربی لہر کے نتیجے میں تمام بڑے دریاؤں، خاص طور پر دریائے سندھ، کابل، جہلم (اوپر منگلا) اور چناب میں بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔
اس وقت تربیلا، تونسہ اور گڈو بیراج نچلے سیلاب کی سطح پر ہیں جبکہ کالاباغ اور چشمہ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ تونسہ میں بھی درمیانے درجے کے سیلاب کی سطح بڑھنے کی توقع ہے۔
آنے والے ہفتے کے دوران دریائے سندھ کے اسٹیشنوں میں کم سے درمیانے درجے کے بہاؤ کا امکان ہے۔ مرالہ اور خانکی کے مقام پر دریائے چناب میں نچلی سطح پر سیلاب کی توقع ہے۔ نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں بھی سیلاب کی سطح نچلی سطح تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
دریائے سوات اور دریائے پنجکوڑہ سے منسلک ندی نالوں میں بارش کی وجہ سے طغیانی متوقع ہے۔
بلوچستان میں جھل مگسی، کچھی، سبی، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور موسیٰ خیل سمیت شمال مشرقی اضلاع میں ندی نالوں میں تیز بہاؤ کا امکان ہے۔ جنوبی بلوچستان کے اضلاع جیسے خضدار، آواران، لسبیلہ اور قلات کے ندی نالوں میں مقامی سطح پر سیلاب کی توقع ہے۔
اس وقت تربیلا ڈیم میں 74 فیصد اور منگلا ڈیم میں 44 فیصد پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے۔
این ڈی ایم اے دریاؤں، ندی نالوں اور نالے کے قریب رہنے والے رہائشیوں کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ پانی کی سطح میں اچانک اضافے کے لیے چوکس رہیں۔ خاص طور پر شدید بارش اور رات کے وقت سیلاب زدہ علاقوں میں کمیونٹیز کو انخلاء کے محفوظ راستوں کی نشاندہی کرنی چاہیے۔
گھریلو اشیاء، گاڑیوں اور مویشیوں کو بلند مقامات پر محفوظ رکھنا چاہیے، اور ہنگامی کٹس تیار کرنی چاہیے جن میں ضروری سامان بشمول خوراک، پانی اور ادویات 3 سے 5 دن کے لیے کافی ہوں۔ ضلعی انتظامیہ خاص طور پر شمال مشرقی اور وسطی پنجاب میں، شدید بارشوں کی وجہ سے جمع ہونے والے پانی کو منظم کرنے کے لیے ڈی واٹرنگ کا سامان تیار کرے۔
عوام سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ وہ ٹیلی ویژن، ریڈیو، موبائل الرٹس اور پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے نشر ہونے والی سرکاری سیلاب کی وارننگ کے ذریعے اپ ڈیٹ رہیں۔
تمام شہریوں کو یاد دہانی کرائی جاتی ہے کہ وہ کاز ویز، کم پلوں اور سیلاب زدہ سڑکوں کو عبور کرنے سے گریز کریں۔
این ڈی ایم اے صورتحال پر نظر رکھنے اور الرٹس کی بروقت ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
Post Views: 6