وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور—فائل فوٹو

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) نے باضابطہ طور پر وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں بات کرتے ہوئے رہنما جے یو آئی ف سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہماری جماعت کے لیے ناپسندیدہ شخصیت ہیں، اگر پی ٹی آئی خود ان کی تبدیلی کا فیصلہ کرکے کسی اور کو سامنے لائے تو جے یو آئی حمایت کرے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم کسی حکومت کو گرانا نہیں چاہتے، علی امین گنڈاپور کے حوالے سے ہمارے تحفظات رہے ہیں، وہ نامناسب زبان استعمال کرتے ہیں اور ان کا رویہ بھی نامناسب ہوتا ہے، جے یو آئی میں علی امین گنڈاپور کے لیے اظہارِ پسندیدگی نہیں ہے۔

پختونخوا کسی سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، فضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تبدیلی آئے تو پی ٹی آئی کے اندر سے ہی آئے، سینیٹ سے متعلق کیا ایڈجسٹمنٹ ہوتی ہے ابھی تبصرہ نہیں کر سکتا۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی علی امین گنڈاپور کو بطور وزیرِ اعلیٰ ہٹا کر کسی اور کو لاتی ہے تو اس کا خیر مقدم کریں گے، مولانا فضل الرحمٰن کے پی ٹی آئی میں اندرونی تبدیلی سے متعلق آج کے بیان کا مطلب بھی یہی تھا، علی امین کو ہٹانے یا نہ ہٹانے سے متعلق فیصلہ پی ٹی آئی کو کرنا ہے، یہ اس کا استحقاق ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ اکٹھے چلنا یا نہ چلنا یہ جے یوآئی کا استحقاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل کریم کنڈی کا تعلق بھی ڈی آئی خان سے ہے، ہم ان کا احترام کرتے ہیں اور وہ ہمارا کرتے ہیں، الیکشن لڑنے یا ایک حلقے سے تعلق کی وجہ سے کوئی ایک شخص اچھا یا برا نہیں ہوتا، ایک دوسرے کو عزت دینی چاہیے، باقی سیاسی معاملات تو سب کے اپنے ہوتے ہیں۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کوہم کہہ چکے ہیں کہ کسی فرد کے لیے تحریک نہیں چلائی جاتی، تحریک ملک میں قانون کے نفاذ کے لیے ہوتی ہے، پی ٹی آئی کے مقاصد قومی ہوتے تو دیگر جماعتیں بھی اس تحریک میں شامل ہو جاتیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور پی ٹی ا ئی جے یو ا ئی نے کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

یا تم رہو گے یا ہم، یا منزل پائیں گے یا سیاست کو خیر باد کہہ دیں گے، علی امین گنڈاپور

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے حکومت کو 90 دن کا  الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ یا تم رہو گے یا ہم، یا منزل پائیں گے یا سیاست کو خیر باد کہہ دیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے ارکان کو فعال نہ کیا گیا تو ہم اپوزیشن میں بیٹھے ان کے تمام چیئرمینز کو ہٹا دیں گے۔

یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے اسلام آباد سے لاہور، جاتی امرا پہنچے، جہاں سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کے فارم ہاؤس میں ان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر علی امین نے شرکاء سے خطاب بھی کیا۔

ہر صوبے سے لوگ نکلیں گے، علی محمد خان

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی کا مقصد سیاست نہیں بلکہ ملک کی اصلاح ہے۔ وہ خود مذاکرات کے لیے تیار ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر ان پر سازش ثابت ہو جائے تو جو سزا دی جائے، قبول کریں گے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ عمران خان کی اہلیہ قید میں ہیں، اس کے باوجود وہ عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں آؤ بات کرو، دلیل سے بات کرو۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ہماری برداشت کو آزمایا نہ جائے۔ لاہور میں ہمارا قافلہ پُرامن رہا، نہ کسی چیز کو نقصان پہنچایا، نہ ہی کسی قانون کی خلاف ورزی کی۔ لیکن ہمیں بغیر جرم کے سزا دی جاتی ہے، یہ روش مزید نہیں چلے گی۔ اب اگر کسی نے ناجائز طور پر حملہ کیا، تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ میں اپنی جان کا ضیاع خودکشی نہیں سمجھتا، جو مجھے ناجائز مارے گا، اس کا جواب دیا جائے گا۔ گولی مارو گے تو جواب بھی اسی زبان میں دیا جا سکتا ہے۔

کالج طالبہ نےڈیپارٹمنٹ ہیڈ کی جانب سے ہراساں کیے جانے پر خود کو آگ لگالی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مولانا کے پی کی بجائے اپنے اندر تبدیلی لے آئیں تو بہت اچھا ہو گا: علی امین گنڈاپور
  • فضل الرحمان کے پی میں حکومت تبدیلی کے بجائے اپنے اندر تبدیلی لے کر آئیں، علی امین گنڈاپور
  • یا تم رہو گے یا ہم، یا منزل پائیں گے یا سیاست کو خیر باد کہہ دیں گے، علی امین گنڈاپور
  • پنجاب میں ورکرز کے گھروں پر چھاپے مارنا شروع کر دیے گئے: وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
  • تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے آنی چاہیے، فضل الرحمان نے علی امین گنڈاپور حکومت کا تختہ الٹنے کی تجویز دیدی
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا آج لاہور کا دورہ
  • صادق و امین، علی گنڈاپور کیخلاف مقدمے کی درخواست
  • ’وزیرِاعلیٰ نے فنڈ میں خیانت کی، وہ صادق و امین نہیں رہے‘: علی امین گنڈاپور کیخلاف مقدمے کی درخواست
  • علی گنڈاپور صادق و امین نہیں رہے، وزیراعلیٰ  پختونخوا کیخلاف مقدمے کی درخواست