چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔سانحہِ 13 جولائی 1931 سرینگر کی برسی پر اپنے پیغام میں بلاول بھٹو زرداری نے ڈوگرہ راج کے ہاتھوں شہید ہونے والے 22 کشمیری شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اُن 22 کشمیری شہداء کے خون نے ظلم و جبر کے خلاف مزاحمت کی ایک لازوال داستان رقم کی۔انہوں نے کہا کہ سری نگر سینٹرل جیل کے سامنے 22 کشمیریوں نے ایک عظیم مقصد کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، یہ عظیم کشمیری محض اپنے حقِ اظہار نہیں بلکہ پوری قوم کی عزت و حرمت کے لئے جامِ شہادت نوش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اُن 22 شہداء کا خون ہمیں یاد دلاتا ہے کہ آزادی کی روح کو بندوقوں کے زور سے کبھی دبایا نہیں جا سکتا، پیپلز پارٹی قائدِ عوام شہید بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی میں ہمیشہ ان کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہے۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ 13 جولائی کا یہ دن ہر کشمیری کے دل میں زندہ ہے، ہم کشمیری شہداء کے مقصد سے تجدیدِ عہد کرتے ہیں، ہم واضح کرتے ہیں کہ خطے میں پائیدار امن تبھی ممکن ہے جب مسئلہ کشمیر کشمیری عوام کی امنگوں کے عین مطابق حل کیا جائے۔بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو انصاف، وقار اور آزادی دلوانے میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو

پڑھیں:

وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا، مسلم لیگ (ن) کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں، مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحہ سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی پی پی سے 27 ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست، بلاول نے تفصیلات جاری کردیں
  • وزیرِاعظم نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • مقبوضہ وادی میں اسلامی لٹریچر نشانہ
  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت