علی امین گنڈا پور کا مولانا فضل الرحمن کو الیکشن جیت کر دکھانے کا چیلنج ، ہار کی صورت میں سیاست چھوڑنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا بار بار کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کا مینڈیٹ جعلی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ خود فارم 47 کی مرہون منت ہو کر اسمبلی تک پہنچے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق علی امین گنڈا پور نے جے یو آئی کے سربراہ کے بیانیے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کو اگر اپنے بیانیے پر یقین ہے تو میرے بھائی کے خلاف الیکشن جیت کر دکھائیں، اگر نہ جیت سکے تو سیاست چھوڑ دیں، مولانا کو دوسروں کو مشورے دینے کے بجائے خود اپنے اندر تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
اس بیان پر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا ہمیں تبدیلی کا مشورہ نہ دیں بلکہ پہلے اپنی جماعت میں اصلاحات لے آئیں۔‘
انہوں نے مولانا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ماضی میں ہر حکومت کا حصہ بننے کی کوشش کی اور اب جب عوام نے پی ٹی آئی کو واضح مینڈیٹ دیا تو آپ اس پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل مولانا فضل الرحمن نے تجویز پیش کی تھی کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کو ہٹانے کی ضرورت ہے لیکن یہ تبدیلی پارٹی کے اندر سے آنی چاہیے تاکہ جمہوری عمل متاثر نہ ہو۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں خیبرپختونخوا میں سیاسی ماحول ایک بار پھر کشیدہ ہوتا جا رہا ہے، جہاں اپوزیشن کی جانب سے حکومت کی کارکردگی اور وزیر اعلیٰ کے رویے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے، جبکہ پی ٹی آئی قیادت مخالفین کو سخت جواب دینے کی پالیسی پر گامزن نظر آتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمن علی امین گنڈا پور پی ٹی آئی
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کچھ ٹاؤٹ کہتے ہیں علی امین ملا ہوا ہے، میں لوگوں کے بچے نہیں مروا سکتا، پارٹی کے اندر گروہ بندی ہے جو میں نے نہیں بنائی، کبھی کوئی سازش کی نہ کسی کی ٹانگ کھینچی۔علی امین گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ لاہور جلسے والے میری مدد کو نہیں آئے، پوری عوام کیساتھ پہنچا تو جلسہ ختم کر دیا گیا، کیا یہ بھی میرا قصور تھا، کیا جلسہ میں نے ختم کیا؟خیبر پختونخوا کے وزاعلیٰ کا کہنا تھا کہ جب علیمہ خان کو گرفتار کیا گیا ایک بندہ نہیں تھا، پھر وہاں سے آپ کیوں بھاگے؟