یہ جو چاہے کر لیں، ہماری حکومت ختم نہیں ہو گی: بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
بیرسٹر محمد علی سیف—فائل فوٹو
خیبر پختون خوا کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وفاق اور صوبہ ایک پیج پر نہیں۔
سوات سے جاری کیے گئے اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ وفاق دہشت گردی کے خلاف مالی اور ٹیکنیکل سپورٹ نہیں دے رہا، دہشت گرد صوبائی حکومت نہیں ریاست کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو بلا وجہ گرفتار کیا گیا اور سزائیں دی گئیں، دہشت گردی ایک سیاسی اور انتظامی مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ مذاکرات سے ہی ممکن ہے، پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے سے ترامیم ہی ترامیم ہوں گی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ مخصوص نشستیں دیگر پارٹیوں کو دینا عوام کے حق پر ڈاکا ہے، میں اسٹبلشمنٹ کا نہیں پی ٹی آئی کا بندہ ہوں، ہم ہر محاذ پر ان مخصوص نشستوں کی مخالفت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جو چاہے کر لیں، ہماری حکومت ختم نہیں ہو گی، صوبائی حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمٰن کا بیان مضحکہ خیز ہے۔
بیرسٹر سیف نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن اپنی پارٹی میں تبدیلی لے کر آئیں، سانحہ سوات کی پیش کردہ رپورٹ پر بھرپور کارروائی ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف کے خلاف کہا کہ سیف نے نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سے ٹی ٹی پی کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیشہ دہشت گردوں کے مؤقف کی تائید کی، پی ٹی آئی اور کے پی حکومت کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آ چکا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہو گئے، آپ تحریک طالبان سے کیا بات کرنا چاہتے ہیں۔؟ ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے، اب چیزیں کھل کر سامنے آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا حکومت دہشتگردوں کے مؤقف کو گزشتہ 12 سال سے اپنائے ہوئے ہے، پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آچکا ہے، جو کام اور پالیسی غلط ہوگی اس کو کال آؤٹ کرنا چاہئے۔ وزیر مملکت نے واضح کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنی پالیسی سے دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو ڈی ریل کررہی ہے، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، بنوں میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ میں کسی پی ٹی آئی لیڈر نے شرکت نہیں کی، اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کر لیا گیا۔ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی میں علیمہ خان، سلمان اکرم راجہ اور علی امین گنڈاپور گروپ ہے، وزیراعلیٰ کے پی نے بات کی کہ پارٹی کے اندر گروپ بندی کھل کر سامنے آگئی ہے، انہوں نے کھل کر انکشاف کیا کہ پارٹی کے فیصلے غلط ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہئے کہ حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کو سپورٹ کرے، ان کی ترجیحات ہیں کہ بانی کی پیشیوں پر حاضری کو یقینی بنانا ہے، خیبر پختونخوا کے لوگ بھی امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ وزیر مملکت قانون و انصاف نے یہ بھی کہا کہ صوبے کے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ شاید پی ٹی آئی والے ہی دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔