سیف پر قاتلانہ حملے کے بعد کرینہ پر بھی حملے کی کوشش؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر قاتلانہ حملے کے بعد ان کی اہلیہ کرینہ کپور کی گاڑی کو بھی نشانہ بنایا گیا، معروف اداکار اور سیکیورٹی ایکسپرٹ رونت رائے نے انکشاف کر دیا ہے۔
رونت رائے، جنہوں نے ’مسٹر بجاج‘ کے کردار سے شوبز میں شہرت حاصل کی، اپنی سیکیورٹی ایجنسی کے ذریعے سیف علی خان اور ان کے خاندان کی حفاظت کی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔
گزشتہ سال 15 سے 16 جنوری کی درمیانی شب ممبئی کے پوش علاقے باندرہ میں سیف علی خان کے لگژری اپارٹمنٹ پر ایک مشتبہ شخص نے چھریوں کے وار کرکے ان پر قاتلانہ حملہ کیا تھا، جس سے سیف شدید زخمی ہوئے۔ اس واقعے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
رونت رائے نے بتایا کہ جب سیف علی خان کو اسپتال سے گھر لے جایا جا رہا تھا تو راستے میں کرینہ کپور کی گاڑی پر ہلکا پھلکا حملہ ہوا، کیونکہ بھیڑ اور میڈیا کے باعث گاڑی کو دھکا لگا تھا۔ اس حملے سے کرینہ بہت خوفزدہ ہو گئیں اور انہوں نے خود سیف کو گھر لے جانے کی درخواست کی، جس پر رونیت رائے نے انہیں گھر پہنچایا۔ تب تک گھر کے باہر مکمل سیکیورٹی اور پولیس کی موجودگی یقینی بنائی جا چکی تھی۔
مزید برآں، رونت رائے نے بتایا کہ سیف علی خان کے گھر کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے پر کئی خامیاں سامنے آئیں، جنہیں فوری طور پر درست کرنے کے لیے انہوں نے اہم تجاویز دی تھیں، جن پر عمل درآمد کیا گیا تاکہ خاندان کی حفاظت مضبوط ہو سکے۔
سیف علی خان پر حملے کے بعد پورا خاندان شدید تناؤ میں ہے، اور کرینہ کپور نے میڈیا اور پاپارازی سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بچوں تیمور اور جے کی پرائیویسی کا خیال رکھیں تاکہ خاندان کو سکون مل سکے۔
مزید پڑھیں:بڑے بھائی نے جنازے میں شرکت کیوں نہیں کی؟ حمیرا کی بڑی بھابھی کے نئے اہم انکشافات
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سیف علی خان
پڑھیں:
ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی: عمر ایوب
فائل فوٹوتحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی، جیل سپرنٹنڈنٹ عدالت کا حکم بھی نہیں مان رہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے سپاہی ہیں تو ہمیں چالیس سال کی قیدیں سنائی گئیں، فیصل آباد اور سرگودھا کی عدالتیں الگ الگ فیصلے سنا رہی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ سابق آڈیٹر جنرل نے رپورٹ لکھی جس پر صدر زرداری نے دستخط کیے، رپورٹ میں 366 ارب روپے کی بدعنوانی لکھی گئی تھی، نئے آڈیٹر جنرل نے کہا کہ نہیں 10 کھرب روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اب اڈیالہ جیل کے بجائے انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدعنوانیاں ایک سال میں ہوئی ہیں، آڈیٹر جنرل کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا تو انہوں نے کہا کہ یہ ٹائپنگ غلطی ہے، اس سے اور بڑی ڈکیتی کیا ہوسکتی ہے؟
عمر ایوب نے کہا کہ روٹی جو مہنگی ہوئی وہ صرف سیلاب کی وجہ سے نہیں بلکہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوئی، پنجاب نے کہا کہ کے پی کی طرف ایک کلو آٹا بھی نہیں جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں کوئی امداد کرنے جائے تو اس پر ایف آئی آر ہو جاتی ہے، کہتے ہیں کہ امدادی تھیلے پر مریم نواز یا شہباز شریف کی تصویر کیوں نہیں لگائی۔