امریکی اداکارہ خاتون پر حملے، تشدد اور چوری کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
امریکی شو براوو کی سابق ریئلٹی اسٹار ڈائمنڈ ٹینکرڈ کو وال مارٹ میں لڑکی پر حملے اور چوری کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق براوو کے ریئلٹی شو "تھکر دین واٹر" میں نظر آنے والی ڈائمنڈ ٹینکرڈ کو ٹینیسی کے شہر اینٹی اوک کے ایک وال مارٹ میں خاتون پر حملے اور چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق 21 سالہ ٹینکرڈ نے سیلف چیک آؤٹ لائن میں ایک لڑکی کو پیچھے سے بالوں سے پکڑا اور مار پیٹ شروع کر دی۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ وہ ایک پتھر بھرے ہوئے جراب سے خاتون کے چہرے پر وار کر رہی ہیں۔ حملے کے دوران وہ ایک ایڑھی پر مانیٹر بھی پہنے ہوئے تھیں جبکہ متاثرہ خاتون لہولہان ہوگئی تھی۔
Bravo TV star, Diamond Tankard, accused of attacking woman at Walmart with rock-filled sock ???? pic.
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ جس پر صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔
پولیس کے مطابق ٹینکرڈ نے متاثرہ خاتون کا آئی فون 14 (مالیت $1500) اور لوئی وٹون ہینڈ بیگ (مالیت $900) بھی چرا لیا۔ خاتون کو پیشانی پر شدید چوٹ لگی اور طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
متاثرہ لڑکی نے ڈائمنڈ ٹینکرڈ پر خطرناک ہتھیار سے حملہ اور چوری کے الزامات لگائے گئے ہیں اور وہ 25 ہزار ڈالر کے ضمانتی مچلکوں پر رہا ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں ڈائمنڈ ٹینکر پر قتل کی کوشش اور حادثے کے بعد فرار ہونے کے الزامات بھی عائد ہو چکے ہیں۔ ان کی عدالت میں اگلی پیشی 22 اگست کو متوقع ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اور چوری کے
پڑھیں:
دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
امریکی میڈیا نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے سے محض 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا مگر امریکی صدر نے کوئی عملی اقدام نہ کیا۔
تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت پر میزائل حملے کی پیشگی اطلاع امریکہ کو دے دی تھی۔
پہلے یہ معلومات سیاسی سطح پر صدر ٹرمپ تک پہنچائی گئیں، بعد ازاں فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل دوحہ پر حملے کا فیصلہ واپس لے سکتا تھا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے صرف دنیا کے سامنے ناراضی کا دکھاوا کیا درحقیقت حملے کو روکنے کی نیت موجود ہی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے واقعے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکہ کو مطلع کیا گیا، اور اس وقت صدر ٹرمپ کے پاس حملہ رکوانے کا کوئی موقع باقی نہیں تھا۔