سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
ایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
کوئٹہ، دوہرے قتل کیس میں متنازعہ بیان پر مقتولہ کی والدہ عدالت میں پیش
انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر خاتون کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں دوہرے قتل کے واقعہ کے بعد متنازعہ ویڈیو پیغام جاری کرنے پر پولیس نے مقتولہ ماہ بانو کی والدہ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا۔ آج کوئٹہ میں انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ماہ بانو کی والدہ کو جج کے سامنے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس نے عدالت سے ماہ بانو کی والدہ کے دو روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ جس پر عدالت نے خاتون کو دو روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔