خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر شاہِ اردن کیجانب سے ٹرمپ کو "خراج تحسین"!
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
ایک ایسے وقت میں کہ جب انتہاء پسند امریکی صدر نے خطے کے تمام ممالک کیخلاف جاری غاصب صیہونی رژیم کی انسانیت سوز جارحیت کی اندھی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے، انتہاء پسند امریکی صدر کیساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں اردنی بادشاہ نے خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے کی مبینہ کوششوں پر امریکی صدر کو "خراج تحسین" پیش کیا ہے!! اسلام ٹائمز۔ اردنی بادشاہ عبداللہ دوم نے علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ اور شام کے حوالے سے انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تفصیلی صلاح مشورے کئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق اپنی ٹیلیفونک گفتگو میں عبداللہ دوم نے غزہ کے خلاف جاری انسانیت سوز اسرائیلی جنگ کے خاتمے اور اس خطرناک و تباہ کن صورتحال کی شدت میں کمی لانے سمیت غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں انسانی امداد کے داخلے کو یقینی بنانے کے لئے، تمام کوششوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اردنی میڈیا کے مطابق شاہ اردن نے، خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لئے ٹرمپ کی مبینہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اردن پورے خطے میں امن کے حصول اور سلامتی و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے امریکہ و دیگر بااثر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ اردنی شاہ نے شام میں کشیدگی کو کم کرنے کے حوالے سے عمان و واشنگٹن کے درمیان انجام پانے والی قریبی ہم آہنگی کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو "کم" کرنے پر امریکی صدر کو "خراج تحسین" پیش کیا اور مزید کہا کہ شامی استحکام و خودمختاری کو برقرار رکھنا ضروری ہے!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خطے میں کشیدگی کو امریکی صدر
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔