امریکی ایئرلائنز کے طیارے میں ٹیک آف کے دوران آگ لگ گئی، مسافروں کا ہنگامی انخلا
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
ڈینور: امریکی ایئرلائنز کی میامی جانے والی پرواز کو ٹیک آف کے دوران اچانک آگ لگنے کے بعد رن وے پر ہی روک دیا گیا، جس کے بعد مسافروں کو ہنگامی سلائیڈز کے ذریعے طیارے سے باہر نکالا گیا۔
طیارے میں 173 مسافر اور 6 عملے کے افراد سوار تھے۔ ایوی ایشن حکام کے مطابق، یہ واقعہ لینڈنگ گیئر میں خرابی کے باعث پیش آیا۔ طیارہ جیسے ہی ٹیک آف کی رفتار پر پہنچا، زور دار آواز آئی اور دھواں اٹھنے لگا، جس کے بعد پائلٹ نے فوری ٹیک آف روک دیا۔
ایئرپورٹ پر فوری امدادی ٹیمیں پہنچیں اور آگ پر قابو پایا گیا۔ ایک مسافر کو معمولی چوٹیں آئیں جبکہ باقی محفوظ رہے۔ اے بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک مسافر نے بتایا کہ آگ اور دھواں دیکھ کر سب لوگ گھبرا گئے تھے۔
ایئرلائن نے واقعے پر معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کو متبادل پرواز کے ذریعے میامی بھیج دیا گیا ہے جبکہ اصل طیارے کو سروس سے ہٹا کر مکمل جانچ کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیک آف
پڑھیں:
نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
نیو یارک:نیویارک سٹی کی میئرشپ کی دوڑ میں ایک نیا موڑ آگیا ہے، جب سابق امریکی صدر بارک اوباما نے ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی کی بھرپور حمایت کا اعلان کردیا۔
اوباما نے زہران ممدانی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اُن کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں اور جیت کی صورت میں اُن کا ہر ممکن ساتھ دیں گے۔
زہران ممدانی نے اوباما کے اظہارِ اعتماد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے لیے یہ صرف سیاسی نہیں بلکہ اخلاقی حوصلہ افزائی ہے۔
ممدانی کا کہنا تھا کہ اہمیت اس بات کی ہے کہ نیویارک میں ایک نئی، منصفانہ اور سب کے لیے مساوی مواقع پر مبنی سیاسی فضا قائم کی جائے۔
برونکس کی ایک مسجد کے باہر جذباتی خطاب کرتے ہوئے زہران ممدانی نے کہا کہ اُن کے مخالفین نے انہیں ’جہاد کا حامی‘ اور دہشت گرد ظاہر کرنے کی کوشش کی، مگر وہ نفرت کے جواب میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام لے کر میدان میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے لیے حالات بدل گئے حتیٰ کہ اُن کی خالہ بھی اُس وقت حجاب میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی تھیں۔
تازہ ترین سروے کے مطابق زہران ممدانی 43 فیصد عوامی حمایت کے ساتھ واضح برتری حاصل کیے ہوئے ہیں جبکہ اُن کا مقابلہ سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار ریٹس سلوا سے ہے۔
دوسری جانب پاکستانی امریکن کمیونٹی نے بھی اُن کے حق میں بھرپور حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بروکلین کے علاقے کونی آئی لینڈ ایونیو جسے لٹل پاکستان کہا جاتا ہے میں زہران ممدانی کی حمایت میں درجنوں گاڑیوں پر مشتمل شاندار کار ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا مقصد چار نومبر کو ہونے والے میئر الیکشن سے قبل پاکستانی ووٹرز کو متحرک کرنا تھا۔
کمیونٹی رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زہران ممدانی ایک ایسے افورڈیبل نیویارک کے خواہاں ہیں جہاں ہر شخص، چاہے وہ کسی بھی نسل یا مذہب سے تعلق رکھتا ہو، باعزت زندگی گزار سکے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق بارک اوباما کی حمایت کے بعد زہران ممدانی کی انتخابی مہم کو زبردست تقویت ملی ہے اور وہ ممکنہ طور پر نیویارک کے پہلے جنوبی ایشیائی مسلم میئر بن سکتے ہیں۔