وزیراعظم کا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے سہولت اسکیم جاری رکھنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر پاکستان بھیجنے کی سہولت اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری طاقت اور پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں۔وزیراعظم نے ترسیلاتِ زر پاکستان بھیجنے کی سہولت اسکیم جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت خزانہ کو ورکرز ریمٹینس انسینٹیوو اسکیم کے لیے فوری فنڈ جاری کرنے کی ہدایت کردی۔اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہماری طاقت اور پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں، مالی سال 2024-2025 میں پاکستانیوں نے تاریخ کے بلند ترین 38 ارب تیس کروڑ ڈالرز بیرون ملک سے پاکستان بھیجے۔انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر سے نہ صرف بڑھتے درآمدی بل کی ادائیگی ہوئ بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے میں بھی مدد ملی، ترسیلاِتِ زر بھیجنے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کررہے ہیں۔اس کے علاوہ وزیراعظم شہباز شریف نے ایف بی آر میں جدید اور عالمی معیار کے ڈیجیٹل ایکو سسٹم کی تشکیل کی منظوری بھی دی اور ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے لیے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لینے کی ہدایت کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بیرون ملک مقیم
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
ایک بیان میں چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین نظام مصطفی پارٹی سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان پڑوسی اسلامی برادر ملک ہے، استنبول میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، امید ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک دیرپا قیام امن کے لیے سفارتی اقدام کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔ حاجی محمد حنیف طیب نے ترکیہ اور قطر کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے دونوں ممالک کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا، ان دونوں ممالک کی مسلسل کوششوں اور ثالثی کی بدولت بات چیت کی راہ ہموار ہوئی اور دونوں ملکوں نے جنگی بندی پر اتفاق کیا، امید ہے کہ ترکیہ اور قطر اس عمل کے لیے اپنی کوششوں کو مسلسل جاری رکھے گی، اب پاکستان اور افغانستان دنوں ملکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے بالخصوص افغانستان اپنی سرزمین پاکستان یا کسی اور ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے تعاون کرے۔