نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین کے معاملے پر امریکا اور چین کے مندوبین کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

امریکا کی قائم مقام سفیر ڈورتھی شیا نے الزام لگایا کہ چین اور دیگر ممالک روس کو ایسی اشیا فراہم کر رہے ہیں جن سے اس کا فوجی صنعتی نظام مزید مضبوط ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چین فوراً ایسی اشیا کی فراہمی بند کرے جو روسی جارحیت میں مدد دے سکتی ہیں۔

اس پر چین کے نائب مندوب گنگ شوانگ نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چین یوکرین تنازع میں کسی فریق کا حصہ نہیں ہے، اور نہ ہی اس نے روس یا یوکرین کو کبھی ہتھیار فراہم کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا دوسروں پر الزامات لگا کر تنازعات کو ہوا دے رہا ہے، جبکہ چین ہمیشہ امن کا حامی رہا ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ نے بھی گزشتہ ہفتے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چین "غیرقانونی یکطرفہ پابندیوں" اور امریکا کی جانب سے بیرونی ممالک کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

یہ کشیدگی ایسے وقت میں بڑھی ہے جب یوکرین جنگ کے اثرات عالمی سیاست پر گہرے پڑ رہے ہیں، اور امریکا روس کو تنہا کرنے کے لیے چین سمیت اس کے تمام معاشی اتحادیوں پر دباؤ ڈال رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہ چین رہا ہے

پڑھیں:

سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات

قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری جنرل "علی لاریجانی" نے آج شام سعودی ولی عہد "محمد بن سلمان" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سعودی عرب میں تعینات ایرانی سفیر "علی رضا عنایتی" اور قومی سلامتی کونسل میں بین الاقوامی امور کے معاون "علی باقری" بھی موجود تھے۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران سعودی وزیر دفاع سے بھی ملاقات کریں گے۔ واضح رہے كہ علی لاریجانی آج دوپہر کو ریاض پہنچے، جہاں سعودی حکام اور ایران کے سفیر علی رضا عنایتی نے ان کا استقبال کیا۔ اس سفر میں اُن كے ہمراہ علی باقری كے علاوہ وزارت خارجہ میں خلیج فارس امور كے ڈائریكٹر "محمد علی بک" بھی موجود ہیں۔ علی لاریجانی اس دورے کے دوران وزیر دفاع کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سعودی حکام سے ملاقات کریں گے۔ اُن کے اس دورے کا مقصد اقتصادی شعبے میں تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ قومی سلامتی کونسل کا سیکرٹری جنرل بننے کے بعد علی لاریجانی کا یہ تیسرا غیر ملکی دورہ ہے۔ اس سے قبل وہ عراق اور لبنان کا دورہ کر چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے بھی محمد بن سلمان سے ملاقات اور گفتگو کی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈرون کا مقابلہ کرنے کیلیے ناٹو کا مزید اقدامات پر غور
  • اسپین میں یوکرین کی حمایت جائز فلسطین کی ممنوع قرار،اسکولوں سے پرچم ہٹانے کا حکم
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • اسرائیل امریکا کا نہیں بلکہ امریکا اسرائیل کا پراڈکٹ ہے: خواجہ آصف
  • ہمارے منجمد اثاثوں کو یوکرین کی جنگی امداد کیلئے استعمال کرنے پر سخت کارروائی کریں گے، روس
  • سعودی ولیعہد سے علی لاریجانی کی ملاقات
  • نارڈ اسٹریم گیس پائپ لائن دھماکوں کے ملزم کی جرمنی حوالگی
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی  درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج
  • دوحا پر اسرائیلی حملہ: پاکستان اور کویت کی درخواست پر سلامتی کونسل کا غیر معمولی اجلاس آج